Deobandi Books

رمضان ماہ تقوی

ہم نوٹ :

17 - 42
لہٰذا ابھی توبہ کرلو اور آج سے عہد بھی کرلو کہ کسی نامحرم عورت کو نہیں دیکھنا ہے،  بدنظری نہیں کرنی ہے، وی سی آر نہیں دیکھنا ہے، جھوٹ نہیں بولنا ہے،  یہاں تک کہ اپنے دل کو جو اللہ کا گھر ہے  اس میں بھی گندے خیالات نہیں لانے ہیں، خیال خود سے آجائے تو معاف ہے مگر اسے جان بوجھ کر نہیں لانا ہے اور اس کو دل میں ٹھہرانا بھی نہیں ہے،  جلدی سے دوزخ  کا مراقبہ کرکے گندے خیالات کو بھگانا ہے  تاکہ آنکھ بھی پاک رہے اور دل بھی پاک رہے،   شیطان دل میں پرانے گناہوں کو یاد کراتا ہے، بس اس وقت دوزخ کے عذاب کو یاد کرلو،  کسی مکروہ  شکل کو یاد کرلو، قبر کے عذاب کو یاد کرلو، بہرحال  اس دشمن کو آگے نہ بڑھنے دو۔
اگر دشمن کہے کہ مجھے آدھا گھنٹہ اپنے گھر میں رہنے دو تو آپ کہیں گے کہ اے دشمن اس میں بھی تیری کوئی چال ہے اس لیے ہم نہیں رہنے دیں گے۔لہٰذا دل میں غیر اللہ کومت بساؤ یعنی  دل میں کسی حسین کا خیال مت ٹھہراؤ           ؎ 
نکالو یاد حسینوں کی دل سے  اے مجذوبؔ 
خدا   کا   گھر   پئے   عشق   بُتاں   نہیں   ہوتا
دل اللہ کا گھر ہے، بنارس کا مندرنہیں ہے،  اس کو کعبہ بناؤ یعنی کعبہ والے کو دل میں رکھو، اللہ کو دل میں رکھو، ان شاء اللہ، دل چین سے رہے گا۔ اللہ سے بڑھ کر ہمارے  دل کو چین اور آرام سے رکھنا دنیا میں کوئی نہیں  جانتا ہے بلکہ دل کو چین سے رکھنے کی طاقت کسی مخلوق میں ہے ہی نہیں۔
دل میں ایک مہینے کا معاہدہ تو کرو، ایسا نور آئے گا کہ رمضان کے بعد بھی          ان شاء اللہ اس نور سے محروم ہونے کو دل نہ چاہے گا۔ جو بڑی روشنی میں رہ لیتا ہے مثلاً ایک ہزار پاور کے بلب میں تو پھر چالیس پاور کے بلب میں اُس کو لوڈ شیڈنگ معلوم ہوگی۔  بس ایک مہینہ تقویٰ کے بڑے بلب میں رہ لو۔ ایک مہینہ کے لیے نفس کو آسانی سے منالو کہ بھئی! معاہدہ کرتے ہیں کہ نہ بدنظری کریں گے، نہ جھوٹ بولیں گے، نہ غیبت کریں گے اور خواتین یہ معاہدہ کرلیں کہ ہم ایک مہینہ بے پردہ نہیں نکلیں گی، پردہ سے نکلیں گی اور جھوٹ بھی نہیں بولیں گی، کسی کی غیبت بھی نہیں کریں گی اور گھر میں وی سی آر، ٹیلی ویژن بھی نہیں چلنے دیں گی۔ ایک مہینہ کا معاہدہ کرلو اور ہر روز اللہ تعالیٰ سے کہو کہ اے اللہ! ہم یہ مہینہ تقویٰ سے گزار رہے ہیں، آپ اس مہینے کا تقویٰ قبول کرکے گیارہ مہینے کے لیے بھی ہمیں متقی بنادیجیے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 روزہ کی فرضیت میں اللہ تعالیٰ کی شانِ رحمت کا ظہور 10 1
3 روزہ داروں کے لیے ایک عظیم انعام 11 1
4 روزہ داروں کے لیے دو خوشیاں 11 1
5 سحری کھانے کی فضیلت 12 1
6 نامراد اور بامراد لوگ 13 1
9 جبرئیل علیہ السلام کی بد دعا پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمین 13 1
10 روزہ کی فرضیت کا مقصد 14 1
11 ایک مہینہ تقویٰ سے رہنے کی مشق 16 1
12 رمضان شریف میں صحبت اہل اللہ کا فائدہ 18 1
13 رمضان کی قدر کرلیجیے 19 1
14 رمضان کے چار خصوصی اعمال 19 1
15 ستر ہزار مرتبہ کلمہ پڑھ کر ایصالِ ثواب کرنے کی فضیلت 20 1
16 تلاوت کی کثرت 22 1
17 کثرتِ دعا کا اہتمام 23 1
18 اُجرت پر تراویح پڑھانے کا حکم 25 1
19 تلاوتِ قرآن پاک کی ایک سنت 27 1
20 اعتکاف کے ایک حکم کی عجیب و غریب شرح 27 1
21 شبِ قدر کا اعتبار ظہورِ قمر سے ہوتا ہے 29 1
22 اجتماعی ذکر میں لائٹ بند کرکے رونے کی حقیقت 29 1
23 دعائےشبِ قدر کی عالمانہ اور عاشقانہ شرح 30 1
28 رمضان کے آخری ایام کی برکتیں بھی سمیٹ لیجیے 36 1
29 عید گاہ میں نفل نماز کی ادائیگی کا مسئلہ 36 1
30 عید گاہ میں مصافحہ و معانقہ سے پرہیز کریں 37 1
31 رمضان کے جانے کا افسوس نہیں کرنا چاہیے 39 1
32 رمضان کا جوش عارضی ثابت نہ ہو 39 1
37 پیش لفظ 7 1
38 رمضان سے گھبرانا نہیں چاہیے 9 1
39 کریم کی پہلی تعریف 33 23
40 کریم کی دوسری تعریف 34 23
41 کریم کی تیسری تعریف 34 23
42 کریم کی چوتھی تعریف 34 23
Flag Counter