رمضان ماہ تقوی |
ہم نوٹ : |
|
لہٰذا ابھی توبہ کرلو اور آج سے عہد بھی کرلو کہ کسی نامحرم عورت کو نہیں دیکھنا ہے، بدنظری نہیں کرنی ہے، وی سی آر نہیں دیکھنا ہے، جھوٹ نہیں بولنا ہے، یہاں تک کہ اپنے دل کو جو اللہ کا گھر ہے اس میں بھی گندے خیالات نہیں لانے ہیں، خیال خود سے آجائے تو معاف ہے مگر اسے جان بوجھ کر نہیں لانا ہے اور اس کو دل میں ٹھہرانا بھی نہیں ہے، جلدی سے دوزخ کا مراقبہ کرکے گندے خیالات کو بھگانا ہے تاکہ آنکھ بھی پاک رہے اور دل بھی پاک رہے، شیطان دل میں پرانے گناہوں کو یاد کراتا ہے، بس اس وقت دوزخ کے عذاب کو یاد کرلو، کسی مکروہ شکل کو یاد کرلو، قبر کے عذاب کو یاد کرلو، بہرحال اس دشمن کو آگے نہ بڑھنے دو۔ اگر دشمن کہے کہ مجھے آدھا گھنٹہ اپنے گھر میں رہنے دو تو آپ کہیں گے کہ اے دشمن اس میں بھی تیری کوئی چال ہے اس لیے ہم نہیں رہنے دیں گے۔لہٰذا دل میں غیر اللہ کومت بساؤ یعنی دل میں کسی حسین کا خیال مت ٹھہراؤ ؎ نکالو یاد حسینوں کی دل سے اے مجذوبؔ خدا کا گھر پئے عشق بُتاں نہیں ہوتا دل اللہ کا گھر ہے، بنارس کا مندرنہیں ہے، اس کو کعبہ بناؤ یعنی کعبہ والے کو دل میں رکھو، اللہ کو دل میں رکھو، ان شاء اللہ، دل چین سے رہے گا۔ اللہ سے بڑھ کر ہمارے دل کو چین اور آرام سے رکھنا دنیا میں کوئی نہیں جانتا ہے بلکہ دل کو چین سے رکھنے کی طاقت کسی مخلوق میں ہے ہی نہیں۔ دل میں ایک مہینے کا معاہدہ تو کرو، ایسا نور آئے گا کہ رمضان کے بعد بھی ان شاء اللہ اس نور سے محروم ہونے کو دل نہ چاہے گا۔ جو بڑی روشنی میں رہ لیتا ہے مثلاً ایک ہزار پاور کے بلب میں تو پھر چالیس پاور کے بلب میں اُس کو لوڈ شیڈنگ معلوم ہوگی۔ بس ایک مہینہ تقویٰ کے بڑے بلب میں رہ لو۔ ایک مہینہ کے لیے نفس کو آسانی سے منالو کہ بھئی! معاہدہ کرتے ہیں کہ نہ بدنظری کریں گے، نہ جھوٹ بولیں گے، نہ غیبت کریں گے اور خواتین یہ معاہدہ کرلیں کہ ہم ایک مہینہ بے پردہ نہیں نکلیں گی، پردہ سے نکلیں گی اور جھوٹ بھی نہیں بولیں گی، کسی کی غیبت بھی نہیں کریں گی اور گھر میں وی سی آر، ٹیلی ویژن بھی نہیں چلنے دیں گی۔ ایک مہینہ کا معاہدہ کرلو اور ہر روز اللہ تعالیٰ سے کہو کہ اے اللہ! ہم یہ مہینہ تقویٰ سے گزار رہے ہیں، آپ اس مہینے کا تقویٰ قبول کرکے گیارہ مہینے کے لیے بھی ہمیں متقی بنادیجیے۔