Deobandi Books

اسلامی مملکت کی قدر و قیمت

ہم نوٹ :

31 - 42
سمجھتے تھے کہ بس! اب سب بنگالی ہمارے غلام بن جائیں گے، لیکن آج بھی بنگلہ دیش میں ایمانی طاقت ہے اور ہندوؤں سے ان کو بغض و نفرت ہے۔
واقعی پاکستان کے بارے میں لوگوں کے پاس بہت کم معلومات ہیں۔ جب میں نے بعض لوگوں کو اسلامی سلطنت کی تعریف بتائی تو انہوں نے کہا کہ ہمارے دلوں میں پاکستان سے متعلق اتنے شک پیدا ہوگئے تھے کہ ہم سوچتے تھے کہ یہاں رہنے سے کیا فائدہ؟ پاکستان بننے سے کیا فائدہ ہوا؟ اور جب قانون ہی اسلامی نہیں ہے تو پھر بے کار ہم لوگ یہاں آئے۔ آج انہوں نے کہا کہ ہماری اصلاح ہوگئی کہ ہم بے کار نہیں آئے، اسلامی سلطنت میں ہماری حیات اور اسلامی سلطنت میں ہماری موت ہوگی، ان شاء اللہ تعالیٰ، ہم یہاں کی موت کو کفرستان کے مقابلے میں کروڑ ہا درجہ عزیز رکھتے ہیں۔ کیا شاہ عبدالغنی  صاحب نہیں دیکھتے تھے کہ یہاں سب فاسق فاجر حکمران ہیں، پھر بھی کیوں فرمایا کہ میں ہندوستان کی طرف منہ کر کے پیشاب کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ہوں۔ میں نے حضرت سے یہ جملہ خود سنا، میرے اور حضرت کے درمیان کوئی راوی نہیں ہے۔ اور جب حضرت کراچی سے بمبئی گئے تو فرمایا کہاں کراچی کی رونق اور نور اور کہاں یہ بمبئی، دیکھو! ہر طرف سیاہ سیاہ کالا کالا نظر آتا ہے،جیسے بڑبھوجے کی دوکان، جہاں چنا بھونا جاتا ہے۔ایک صاحب نے کہا کہ پاکستان کی اس بے دینی سے تو اچھاہے کہ ہندو یہاں آکر قبضہ کرلیں ،یعنی ہم ہندوؤں کے غلام بن جائیں اور یہ بات کہنے والے صاحب دیندار اور عبادت گزار بنے ہوئے ہیں، اشراق و اوّابین پڑھتےہیں۔ کیا کہیں، بس! خدا نہ کرے ایسا دن کبھی آئے کہ ہم ہندوؤں کے غلام ہوجائیں۔ یہاں جیسے بھی ہیں، آزاد ہیں، ہماری ایک عزت ہے، ہم منبر پر وزیر اعظم کو کہہ تو سکتے ہیں کہ اسلامی قانون نافذکرو، خط تو لکھ سکتےہیں۔ آپ دیکھ لیجیے علماء علی الاعلان کہتے ہیں، روزانہ اخباروں میں بیان آرہا ہے کہ اسلام نافذ کرو۔ ذرا ہندوستان میں ایک دن بیان دے دیں کہ اسلامی قانون نافذ کرو، ہماری اکثریت ہے، ہم مسلمان اتنے زیادہ ہیں، ہمارے لیے الگ قانون بناؤ۔ کہہ کے دیکھ لیں، پھردیکھنا کہ انڈیا کی گورنمنٹ مولویوں کو کیسے گرفتار کرتی ہے۔تو جب میں نے اسلامی حکومت کی وضاحت کی تو سننے والوں نے کہا کہ آج ہمارا یہ شک دور ہوگیا، ورنہ ہم پاکستان کو اسلامی سلطنت میں نہیں سمجھتے تھے، ہم یہاں آنے پر پچھتارہے تھے لیکن اب 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے 7 1
3 مجاہدے کے ساتھ صحبتِ اہل اﷲ ضروری ہے 8 1
4 علمائے خشک کی ناقدری کی وجہ 9 1
5 کباب پر ایک لطیفہ 10 1
6 خوشبوئے نسبت و مجاہدہ 10 1
7 کارِ نبوت تین ہیں: تلاوت، تعلیم، تزکیہ 12 1
8 تعلیمِ کتاب سے دارالعلوم کے قیام کا ثبوت 12 1
9 مکاتبِ قرآن پاک کے قیام کا ثبوت 12 1
10 وَیُزَکِّیْہِمْ سے خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 13 1
11 صحبتِ اہل اﷲ نعمتِ عظمیٰ 15 1
12 حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا مقام 16 1
13 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہکی افضلیت کی وجہ 17 1
14 پاکستان اولیاء اللہ کی تمناؤ ں اور دعاؤ ں کاثمرہ ہے 20 1
15 کفار کے ساتھ مشترک حکومت مسلمانوں کی تباہی ہے 20 1
16 قانونِ جمہوریت کے باطل ہونے پر دلائل 21 1
17 سوادِ اعظم سے کیا مراد ہے؟ 22 1
18 پاکستان کے لیے مسٹر جناح کا درد و غم 23 1
19 قیامِ پاکستان کے لیے علما کی جد و جہد 23 1
20 قیامِ پاکستان کے لیے حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تڑپ اور خدمات 24 1
21 حضرتِ اقدس کا خواب اور قیامِ پاکستان کی بشارت 25 1
22 مومن ہر حال میں کافر سے افضل ہے 25 1
23 آیت مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ سے امیدِ مغفرت و رحمت کی تعلیم 26 1
24 ایک انوکھی عارفانہ دعا 28 1
25 ایک اشکال کا حل 28 1
26 یورپ کی تہذیبِ بد تہذیب 29 1
27 پاکستان اسلامی مملکت ہے 29 1
28 قیامِ پاکستان کے مخالفین کا اپنی رائے سے رجوع 32 1
29 قیامِ پاکستان کے بعد حضرت مدنی رحمۃ اللہ علیہ کی قیامِ پاکستان کی تائید 33 1
30 کافر کو تعظیماً سلام کرنا کفر ہے 34 1
31 ایک بزرگ کی دینی غیرت کا واقعہ 35 1
32 پاکستان کے آسمان و زمین میں حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کو کلمہ کے نور کا مشاہدہ 35 1
33 حضرت سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا اسماعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کا واقعہ 37 1
34 اللہ کے راستے کی مشقت کی لذت 38 1
35 پاکستان کا صحیح شکر کیا ہے؟ 40 1
Flag Counter