اسلامی مملکت کی قدر و قیمت |
ہم نوٹ : |
|
اسلامی مملکت کی قدر و قیمت نحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِیْمِ اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ 1؎وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ 2؎دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے دوستو! ابھی آپ نے دیکھا، ایک بہت بڑی قد و قامت کے نو مسلم نے انگریزی میں جو تقریر کی تو آپ نے دیکھا ہوگا کہ جب وہ انگریزی میں بیان کررہے تھے تو ان کے انگریزی کے الفاظ میں ترجمہ کے بغیر بھی ایک نور اور اثر محسوس ہورہا تھا۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ جن کو اسلام وراثت میں ملا، ابا مسلمان، دادا مسلمان، یعنی مفت میں جن کو اسلام ملا ہے اور انہوں نے اسلام کے حاصل کرنے میں محنت نہیں کی، تو ان کے ایمان اور اسلام میں درد اور ایمان و یقین کی وہ مٹھاس نہیں آئے گی جو مٹھاس ان کوآئے گی، جن کو اسلام کفر کی حالت میں ملا، باپ کافر، ماں کافر، سارا خاندان کافر، ایسے لوگوں میں سے جن کو اسلام عطا ہوا اور پھر انہوں نے اس اسلام پر محنت کی، گھر سے بے گھر ہوئے اور وطن سے بے وطن ہوئے تو آپ نے دیکھا کہ ان کے یقین اور ان کے دردِ دل کی وجہ سے ان کی تقریر میں کیسا اثر ہے۔ دل کی آواز کچھ اور رنگ رکھتی ہے اور زبان کی آواز کچھ اور رنگ رکھتی ہے، جو آواز دل سے نکلتی ہے اﷲ تعالیٰ _____________________________________________ 1؎التوبۃ:119 2؎العنکبوت : 69