اسلامی مملکت کی قدر و قیمت |
ہم نوٹ : |
|
پاخانے کی جگہ ٹھونک دیتا تھا تو سب لوگوں نے کہا رَحِمَ اللہُ النَّبَّاشَ الْاَوَّلَ اللہ تعالیٰ پہلے کفن چور پر رحمت نازل فرما، پہلا کفن چور بہتر تھا، کم از کم کھونٹا تونہیں ٹھونکتا تھا۔ حضرت مولانا حسین احمد مدنی رحمۃ اللہ علیہ کی عزت کوہم اپنا ایمان سمجھتے ہیں۔ میں نے اپنی آنکھوں سے اپنے شیخ مولانا شاہ عبدالغنی صاحب کودیکھا کہ ان سے بغلگیر ہوئے اور معانقہ کیا اور ایک خاص فتنہ اعظم گڑھ میں پیدا ہورہا تھا اس کے خلاف کام کرنے کے لیے ان کو بلایا۔ لیکن شاگردوں کی کم ظرفی اور بے عقلی ہے کہ یہ لوگ بڑوں میں تفرقہ بازی کرتے ہیں اور آپس میں ایک دوسرے کو لڑاتے ہیں۔ کیا کہیں! افسوس ہوتا ہے، سب ایک سلسلہ کے ہیں، مولاناحسین احمد مدنی رحمۃ اللہ علیہ کس کے خلیفہ تھے؟ مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے اور مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کس کے خلیفہ تھے؟ حضرت حاجی امداداللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے، سارا سلسلہ ایک ہے۔ قیامِ پاکستان کے بعد حضرت مدنی رحمۃ اللہ علیہ کی قیامِ پاکستان کی تائید اس کے بعد ایک بات اور بتاتا ہوں جو کم لوگوں کو معلوم ہے کہ مولانا مدنی رحمۃ اللہ علیہ نے اعظم گڑھ کے ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم پر فرمایا کہ مسجد بننے میں اختلاف ہوسکتا ہے، کوئی کہتا ہے کہ یہاں بناؤ، کوئی کہتا ہے وہاں بناؤ لیکن مسجد بن جانے کے بعد اس کی حفاظت سب مسلمانوں پر فرض ہوجاتی ہے۔ اسی طرح پاکستان بننے میں تو اختلاف تھا لیکن پاکستان بن جانے کے بعد اب ہم اس کی حفاظت کو فرض عین سمجھتے ہیں۔ مولانا مدنی رحمۃ اللہ علیہ نے اعلان کیا کہ اب مسجد بن گئی ہے، اب اسے گرانا جائز نہیں ہے۔ پاکستان بن جانے کے بعد اس کے ایک ایک انچ کی حفاظت فرض ہے۔ دیکھیے! یہ ہے اہلِ حق کی شان۔ اس بات کے راوی علامہ شبلی نعمانی کے سگے بھتیجے انور نعمانی ہیں۔ آج حسینی اور اشرفی کا نعرہ لگا کر آپس میں لڑائی کرانے والے ان باتوں کو نہیں دیکھتے۔ جب پاکستان ٹوٹا، یعنی مشرقی پاکستان الگ ہوگیا تو بعض نادانوں نے خوشیاں منائیں۔ آہ! یہ لوگ اپنے اکابر کے طریقے پر نہیں ہیں۔