اسلامی مملکت کی قدر و قیمت |
ہم نوٹ : |
|
نے اس میں خاص اثر رکھا ہے۔ آپ نے دیکھا کہ اس نومسلم نے کس درد سے بیان کیا کہ ہمارے دلوں کو ہلادیا۔ اس کا سبب مجاہدہ اور محنت ہے کہ جب کوئی نیا اسلام لاتا ہے تو سارے خاندان سے بغاوت کرتا ہے اور سارا خاندان اس کو ستاتا ہے، یہ بہت بڑا مجاہدہ ہے۔ مجاہدے کے ساتھ صحبتِ اہل اﷲ ضروری ہے مجاہدات سے اور محنتوں سے دل بنتا تو ہے لیکن خالی مجاہدہ کافی نہیں، صحبتِ صالحین بھی ضروری ہے۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ مجاہدہ کوئی تنہا نہیں کرسکتا۔ اگر کوئی تنہا مجاہدہ کرتا ہے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے تلّی اگر تنہا مجاہدہ کرکے اپنا تیل نکلوالے، لیکن گلاب کی صحبت نہ اٹھائے تو وہ رہے گا تلّی ہی کا تیل اور اگر کچھ دن گلاب کے پھول کی صحبت میں رہ کر گلاب کی خوشبو اپنے اندر بسالے اور پھر مجاہدہ کرے، کولہو میں اپنا تیل نکلوائے تو اس کا نام روغنِ گل ہوگا۔ بولیے صاحب! اگر تلّی گلاب کے پھولوں کی صحبت اختیار نہ کرے تو اس کا تیل روغنِ گل ہوسکتا ہے؟ اسی طرح اگر تلّی چنبیلی کی صحبت میں نہ رہے اور کہے کہ ہم مجاہدہ کرکے، اپنے کو کولہو میں پسوا کے خود روغنِ چنبیلی ہوجائیں گے تو ذرا تل چنبیلی کا تیل بن کے دکھادے۔ تلّی کا تیل، چنبیلی کا تیل جب ہوگا کہ جب وہ کچھ دن چنبیلی کی صحبت میں رہے اور روغنِ گل جب ہوگا کہ جب کچھ دن گلاب کی صحبت میں رہے۔ اسی لیے کسی سے استفادہ کے لیے پہلے یہ معلوم کرلینا چاہیے کہ فلاں صاحب کس کے صحبت یافتہ ہیں؟ میرےشیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ آج بھی جو عالم کسی ولی اﷲ کی آغوش ِ تربیت میں مجاہدات سے گزرے تو اﷲ تعالیٰ اس کی خوشبو کو ایک عالم میں اڑادے گا۔ اب مجاہدہ کی ایک اور مثال دیتا ہوں۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ دیکھو بھئی! ایک کباب ہے، مگر ہے کچا، قیمہ ہے، ٹکیہ ہے اور سب مسالہ موجود ہے، کباب کے اجزا سے کوئی جز اس میں سے غائب نہیں ہے، وہ صورتاً اجزائے ترکیبیۂ کباب کا جامع ہے لیکن مجاہدے سے نہیں گزرا، کڑاہی میں تیل گرم کرکے اس کو تلا نہیں گیا، کچی ٹکیہ رکھی ہوئی ہے اور کوئی کہتا ہے کہ لو! کباب کھالو اور جب کچا کباب کھایا تو متلی چھوٹنے لگی۔ تو میرے شیخ یہ مثال دے کر فرماتے تھے کہ ہمارے پاس کباب تو ہے مگر کچا ہے،