اسلامی مملکت کی قدر و قیمت |
ہم نوٹ : |
|
مملکت کی تعریف کیاہے، کاش !حضرت کی بیان فرمودہ اس شرعی تعریف کو اخبارات میں بھی شایع کیا جائے، کتابوں میں بھی شایع کیا جائے۔ فرماتے ہیں کہ اسلامی سلطنت کی تعریف یہ ہے کہ جس ملک کا حکمران مسلمان ہو اور وہ اسلامی قانون نافذ کرنے کی قدرت رکھتا ہو، چاہے وہ کتنا ہی گناہ گار ہو تو وہ ملک اسلامی قانون کے مطابق اسلامی ملک اور اسلامی مملکت ہے، چاہے وہ مسلمان فرماں روا، مسلمان امیر المؤمنین یا سلطان بڑی حکومتوں سے ڈر کر یا اپنے ملک کی بغاوتوں سے ڈر کر یا اپنی ایمانی کمزوری یا بشری کمزوری کی وجہ سے اسلامی قانون نافذ نہ کرتا ہو لیکن اس کو اسلامی قانون نافذ کرنے کی قدرت ہے تو اسی قدرت کی بنا پر وہ مملکت اور سلطنت شریعت کی رو سے اسلامی سلطنت کہلائے گی۔ پاکستان میں آج تک جتنے حکمران آئے سب کو قدرت حاصل تھی کہ وہ اسلامی قانون نافذ کردیں، لہٰذا پاکستان اسلامی مملکت ہے۔ اس لیے اگر اس کی ایک انچ زمین کی حفاظت کےلیے بھی کوئی جان دے گا تو وہ شہید ہوگا۔ لہٰذا پاکستان کی حفاظت ہم پر فرض ہے، اس کے اندر رہتے ہوئے پاکستان کے نقصان سےجو خوش ہو ہم نہیں کہہ سکتے کہ اس کا ایمان اور دین کس درجے میں ہے اور اگر پاکستان کا کوئی ٹکڑا الگ ہوجائے اور کوئی اس پر خوشی منائے تو اس شخص کے دین میں بھی شک ہے۔ ایسےلوگوں کے لیے ہم یہی دعا کرتے ہیں کہ خدا ایسے نالائقوں کو ہدایت عطا فرمائے۔ بھئی! یہ فکر ہونا کہ اسلامی قانون نافذ ہوجائے بہت مبارک ہے، ایسا ہوجائے تو سبحان اللہ، ہم تو سجدۂ شکر بجالائیں گے لیکن ایک اسلامی ریاست ہونے کے باوجود پاکستان کی غیبت کرنا، اس کی اہانت کرنا،اس کے ٹوٹنے پر خوشی منانا اور پاکستان کے لیے یہ تمنا کرنا کہ اس کو نعوذباللہ! ہندو لے جائیں سخت جرم ہے۔ جب اسلامی سلطنت کی ایک انچ زمین کی حفاظت پرجان دینا، خون بہانا شہادت ہے تو یہ ظالم جو پاکستان کے ٹوٹنے پر خوش ہو خدا کے ہاں کتنا بڑا مجرم ہے۔ لہٰذا اگر ایسے خیالات آئیں تو توبہ کرو کہ اے اللہ! ہم ہندوؤں کی غلامی سے پناہ چاہتے ہیں۔ بنگلہ دیش بن جانے کے بعد جب میں ڈھاکہ گیا تو میں مسجد میں یہ روایت پیش کررہا ہوں کہ وہاں ایک عالم مولانا عبدالمجید صاحب محدث لال باغ نے کہا کہ ہم پوری زندگی میں اتنا نہیں روئے جتنامشرقی پاکستان کے الگ ہونے پر روئے کہ آہ! مشرقی پاکستان الگ ہوگیا لیکن ہندو پھر بھی اپنے مقصد میں نامراد رہے، آخر وہاں کے حکمران مسلمان ہی تو ہیں، ہندو