Deobandi Books

اسلامی مملکت کی قدر و قیمت

ہم نوٹ :

26 - 42
کعبہ میں قرآنِ پاک کی آیت سے اُس کو جواب دیا کہوَ لَعَبۡدٌ مُّؤۡمِنٌ خَیۡرٌ مِّنۡ مُّشۡرِکٍ وَّلَوۡ اَعۡجَبَکُمۡ14 ؎ مومن بندہ چاہے کتنا ہی گناہ گار ہو، مشرک اورکافر سے افضل اور بہتر ہےوَلَوْ اَعْجَبَکُمْ اگرچہ تم کو وہ مشرک اور کافر اچھا لگتا ہو،اوروَلَوْ اَعْجَبَکُمْ  فرماتے ہوئے اس معترض کے سینے پر انگلی رکھ دی، اس میں اشارہ تھا کہ تم کو کافر اچھا لگتا ہے تو تمہارا یہ عمل قرآن کے خلاف ہے اور فرمایا کہ تم کافروں کو مسلمانوں کے مقابلے میں لاتے ہو، مسلمان کتنا ہی شرابی، کبابی اور گناہ گار اور بدکار ہو، کوئی بھی گناہ نہ چھوڑے، لیکن جب تک اس کے دل میں کلمہ ہے وہ کروڑوں کافروں سے افضل ہے، ساری دنیا کے کافروں کو ترازو کے ایک پلڑے میں رکھ دو اور دوسرے پلڑے میں ایک گناہ گار مسلمان، کلمہ پڑھنے والے کو رکھ دو تو مسلمان کا پلڑا بھاری ہو جائے گا اور یہ جنت میں جائے گا، چاہے گناہوں کی تھوڑی سی سزا پا جائے، لیکن کافر کو دائمی سزا ہے، کافر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں جائے گا اور مسلمان کے لیے دائمی سزا نہیں ہے،  اللہ تعالیٰ آخر میں اس کو جنت میں داخل کر دیں گے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ صرف ایمان کی وجہ سے اللہ تعالیٰ اسے معاف کر دیں۔
اور مومن پر اللہ کی کیا رحمت ہے! اس پر ایک واقعہ ہے کہ ایک شخص نے    حالتِ نیند میں کروٹ لی اور اس کے منہ سے اللہ نکل گیا، نہ نمازی تھا، نہ روزہ دار، بس اسی پر اللہ تعالیٰ نے اس کو بخش دیا کہ تم نے غفلت میں سوتے ہوئے کروٹ بدلی اور جو تمہارے منہ سے اللہ نکل گیا وہ میں نے قبول کر لیا۔ وہ مالک ہے، شہنشاہ ہے، جس کی جو ادا چاہے پسند کرلے، جو نکتہ چاہے پسند کر لے اور اس پر مغفرت کردے۔ جب بشیر اونٹ والے کی ایک ادا، یعنی اس کے سلوٹ کو ایک دنیاوی بڑی مملکت کے بادشاہ نے پسند کر لیا اور اس کو انعام واکرام سے نواز دیا، تو اللہ تعالیٰ تو مالک الملک ہے، وہ اگر کسی کا کوئی نکتہ پسند کر لے اور اس پر نواز دے تو اس پر کیا اعتراض ہے۔
آیت مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ سے امیدِ مغفرت و رحمت کی تعلیم
وہ مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ  ہے، یعنی اللہ قیامت کے دن کا مالک ہے، اس کی تفسیر میں ایک نکتہ بہت اہم ہے کہ اللہ قیامت کے دن کا مالک ہوگا، جج نہیں ہوگا، جج تو قانون کا پابند ہوتا
_____________________________________________
14؎   البقرۃ: 221
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے 7 1
3 مجاہدے کے ساتھ صحبتِ اہل اﷲ ضروری ہے 8 1
4 علمائے خشک کی ناقدری کی وجہ 9 1
5 کباب پر ایک لطیفہ 10 1
6 خوشبوئے نسبت و مجاہدہ 10 1
7 کارِ نبوت تین ہیں: تلاوت، تعلیم، تزکیہ 12 1
8 تعلیمِ کتاب سے دارالعلوم کے قیام کا ثبوت 12 1
9 مکاتبِ قرآن پاک کے قیام کا ثبوت 12 1
10 وَیُزَکِّیْہِمْ سے خانقاہوں کے قیام کا ثبوت 13 1
11 صحبتِ اہل اﷲ نعمتِ عظمیٰ 15 1
12 حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا مقام 16 1
13 حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہکی افضلیت کی وجہ 17 1
14 پاکستان اولیاء اللہ کی تمناؤ ں اور دعاؤ ں کاثمرہ ہے 20 1
15 کفار کے ساتھ مشترک حکومت مسلمانوں کی تباہی ہے 20 1
16 قانونِ جمہوریت کے باطل ہونے پر دلائل 21 1
17 سوادِ اعظم سے کیا مراد ہے؟ 22 1
18 پاکستان کے لیے مسٹر جناح کا درد و غم 23 1
19 قیامِ پاکستان کے لیے علما کی جد و جہد 23 1
20 قیامِ پاکستان کے لیے حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کی تڑپ اور خدمات 24 1
21 حضرتِ اقدس کا خواب اور قیامِ پاکستان کی بشارت 25 1
22 مومن ہر حال میں کافر سے افضل ہے 25 1
23 آیت مٰلِکِ یَوْمِ الدِّیْنِ سے امیدِ مغفرت و رحمت کی تعلیم 26 1
24 ایک انوکھی عارفانہ دعا 28 1
25 ایک اشکال کا حل 28 1
26 یورپ کی تہذیبِ بد تہذیب 29 1
27 پاکستان اسلامی مملکت ہے 29 1
28 قیامِ پاکستان کے مخالفین کا اپنی رائے سے رجوع 32 1
29 قیامِ پاکستان کے بعد حضرت مدنی رحمۃ اللہ علیہ کی قیامِ پاکستان کی تائید 33 1
30 کافر کو تعظیماً سلام کرنا کفر ہے 34 1
31 ایک بزرگ کی دینی غیرت کا واقعہ 35 1
32 پاکستان کے آسمان و زمین میں حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ کو کلمہ کے نور کا مشاہدہ 35 1
33 حضرت سید احمد شہید رحمۃ اللہ علیہ اور مولانا اسماعیل شہید رحمۃ اللہ علیہ کی شہادت کا واقعہ 37 1
34 اللہ کے راستے کی مشقت کی لذت 38 1
35 پاکستان کا صحیح شکر کیا ہے؟ 40 1
Flag Counter