اسلامی مملکت کی قدر و قیمت |
ہم نوٹ : |
|
نہیں سمجھتے۔ آخر ابوبکر صدیق رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے کون سی (زائد) عبادت کی تھی؟ بکر بن عبداﷲ المزنی رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے جس کو ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ اور دوسرے محدثین نے بھی نقل کیا ہے: مَافُضِّلَ اَبُوْبَکْرِنِ النَّاسَ بِکَثْرَۃِ صَلٰوۃٍ وَّ لَابِکَثْرَۃِ صِیَامٍ وَّلَابِکَثْرَۃِ رِوَایَۃٍوَّ فَتْوَیٰ وَکَلَامٍ وَّ لٰکِنْ بِشَیْ ءٍ وُّقِّرَفِیْ صَدْرِہٖ 11؎نہیں فضیلت دیے گئے ابوبکررضی اللہ عنہ تمام صحابہ رضی اللہ عنہم اور لوگوں پر، یعنی ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو جو یہ درجہ ملا ہے، نوافل کی کثرت سے نہیں ملا اور روزوں کی کثرت سےبھی نہیں ملا اور کثرتِ روایت، کثرت ِفتویٰ اور کثرت ِتقریر سے بھی نہیں ملا وَلٰکِنْ بِشَیْءٍ وُّقِّرَفِیْ صَدْرِہٖ لیکن ان کے سینے میں اﷲ اور رسول پر جان دینے کا ایک درد تھا، ان کے سینے میں ایمان اور صدیقیت کا جو مقام تھا، اس کا کوئی ثانی نہیں تھا، اسی لیے حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کا اس امت میں اور دیگر تمام سابقہ امتوں میں کوئی ثانی نہیں،یہی وہ چیز ہے جس سے دورکعت ایک لاکھ رکعات بنتی ہیں،یہ چیزیں اہل اﷲ کی صحبتوں سے ملتی ہیں۔ اگر شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی غلامی اختر نے نہ کی ہوتی تو آج بنفشہ اور گاؤ زبان بیچتا ہوتا، کیوں کہ میں حکیم تھا، پھر کیا آپ مجھ سے دین کی بات سنتے؟ آپ مجھے دواخانے میں جو شاندہ اور تریاقِ نزلہ بیچتے ہوئے دیکھتے۔ لیکن آج اﷲ کا شکر ادا کرتا ہوں جس نے مجھے جوانی میں حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے ساتھ رکھا، جوانی میں جی چاہتا ہے کہ خوب گپ شپ کرو، ہوا کھاؤ ، لیکن میں نے اندھیری راتوں میں، تاروں کی روشنی میں اپنے شیخ کا ساتھ دیا ہے، جب کوئی روشنی نہیں ہوتی تھی، آٹھ آٹھ گھنٹے میرے شیخ عبادت کرتے تھے اور اختر ان کے ساتھ رہتا تھا۔ حضرت والا نے اعلان کیا کہ اختر میرے ساتھ اس طرح رہتا ہے جیسے دودھ پیتا بچہ اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے۔ الحمدﷲ! میرے شیخ نے مجھ کو یہ بشارت دی ہے، اور میرے شیخِ ثانی شاہ ابرار الحق صاحب نے فرمایا کہ میں نے کتابوں میں پڑھا تھا کہ شیخ پر کس طرح جان دی جاتی ہے، تو جو کتابوں میں پڑھا تھا وہ میں نے اختر کی زندگی _____________________________________________ 11؎مرقاۃ المفاتیح:274/11،باب مناقب العشرۃ رضی اللہ عنھم ،دارالکتب العلمیۃ، بیروت