Deobandi Books

غم تقوی اور انعام ولایت

ہم نوٹ :

34 - 34
اس وعظ کا تعارف
اللہ تعالیٰ نے ہر مسلمان پر تقویٰ اختیار کرنا فرض کیا ہے۔ تقویٰ نام ہے ہر وقت گناہوں سے بچنے کا۔ بعض گناہ ایسے ہیں کہ ان سے بچنے پر شدید تکلیف ہوتی ہے جیسے حسین شکلوں سے نظر بچانا، جس سے دل کو تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن اس تکلیف کے بدلے میں اللہ تعالیٰ نے انعام بھی اتنا عظیم الشان رکھا ہے جس کو کوئی بدل نہیں۔ وہ انعام ایمان کی حلاوت کا حصول ہے۔
شیخ العرب والعجم عارف باللہ مجددِ زمانہ حضرت اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمۃ اللہ علیہ اپنے وعظ ’’غم تقویٰ اور انعام ولایت‘‘ میں ارشاد فرماتے ہیں کہ دل میں کسی گناہ کا خیال لانا تو برا ہےلیکن آنا برا نہیں بس اس کو دل میں ٹھہرنے نہ دیں، اس میں مشغول نہ ہوں اور اس کے تقاضے پر عمل نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ تقویٰ کی راہ سے ہی ملتا ہے لہٰذا گناہوں سے بچنا اولیائے کرام کی روحانی غذا ہے اور اس غذا کے حصول کے لیے اہل تقویٰ کا ہاتھ تھاما جاتا ہے۔ ان کی صحبت کے بغیر حصول تقویٰ کا خیال بھی محال ہے۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تقویٰ فرضِ عین ہے 7 1
3 عزت صرف ربُّ العزت کی فرماں برداری میں ہے 8 1
4 گناہ کا تقاضا برا نہیں اس پر عمل برا ہے 9 1
5 خون آرزو اور اس کی قیمت 9 1
6 چہرہ ترجمانِ دل ہوتا ہے 10 1
7 نسبت مع اللہ کا فیضان 11 1
8 غمِ ولایت کسے کہتےہیں؟ 12 1
9 نسبت مع اللہ کی لذت 12 1
10 تذکرۂ حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ 13 1
11 اللہ ملتا ہے اللہ والوں سے 14 1
12 ایک غیر مخلص مرید کاواقعہ 14 1
13 نصابِ ولایت 15 1
14 مخلص مرید پر شیخ بھی فدا ہوتاہے 16 1
15 اصلی شیخ اور اُس کا شرف 16 1
16 مجاہدہ کی ایک مثال 17 1
17 غمِ اولیاء 17 1
18 غمِ تقویٰ نصیبِ دوستاں ہے 18 1
19 غمِ تقویٰ کا مقام 18 1
20 اللہ والوں کی تاریخ زندہ رہتی ہے 19 1
21 وہی ڈھونڈتے ہیں جو ہیں پانے والے 20 1
22 حسینوں پر مرنے والاقربِ خداوندی سے محروم رہتا ہے 21 1
23 حضرت والا کی حاضر جوابی 21 1
24 سماع چار شرائط سے جائز ہے 21 1
25 اہلِ دل کون ہیں؟ 23 1
26 لذاتِ دوجہاں کے لیے خالقِ دوجہاں کافی ہے 23 1
27 فلسفے کے ایک مسئلے کا حل دعوتِ طعام کی مثال سے 24 1
28 نسبت مع اللہ سے محرومی کی دلیل 27 1
29 مربّی کس کو بنانا چاہیے؟ 28 1
30 عشقِ مجازی کی ابتدا نظر بازی اورانتہا بربادی ہے 29 1
31 شرافتِ عبدیت کا تقاضا 29 1
32 دو قسم کے لوگ 30 1
33 عارفانہ اشعار کو غیر دین سمجھنا جہالت ہے 31 1
34 دو لطیفے 32 33
Flag Counter