غم تقوی اور انعام ولایت |
ہم نوٹ : |
|
تھے، تیل میں تلے ہوئے نہیں تھے اور خوشبو بھی نہیں تھی، آپ کو پہلے ہی شک ہوگیا تھا کہ یہ کیسے کباب ہیں؟ کباب ہیں تو ان میں خوشبو ہونی چاہیے اور جب چکھا تو اور یقین آگیا۔ صورت دیکھ کر تو عین الیقین ہوا کہ خوشبو نہیں ہے اور جب چکھا تو حق الیقین ہوگیا کہ کہاں پھنس گئے، اس کباب میں توکوئی مزہ نہیں، پھر یہ شعر پڑھا ؎ بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو اک قطرۂ خوں بھی نہ نکلا ایسے ہی انسان جب کسی گول ٹوپی، لمبے کرتے والے کو دیکھتا ہے تو اس کا چہرہ دیکھنے سے معلوم ہو جاتا ہے کہ اس کے قلب میں انوارِ مجاہدہ نہیں ہیں، دل میں خیمہ تو لیلیٰ کا ہے مگر اندر کتا بندھا ہوا ہے، شکل تو مولیٰ والی ہے مگر دل میں مولیٰ نہیں ہے، اس کے دل میں مرنے والے مردہ حسینوں کے خیالات بھرے ہوئے ہیں، پھر جب اس کی باتیں سنتا ہے تو اس کو کوستا ہے کہ شکل ولی اﷲ کی ہے لیکن خوشبو ولی اﷲ کی نہیں ہے، ولی اﷲ وہ ہے جس کی خوشبو دور دور تک جائے۔ نسبت مع اللہ کا فیضان سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم صحابہ کے ساتھ سفر فرما رہے تھے کہ آپ نے فرمایا اے صحابہ ؎ گفت پیغمبر کہ بر دستِ صبا از یمن می آیدم بوئے خدا ہواؤں کے کندھے پر مجھے یمن سے اﷲ تعالیٰ کی خوشبو آرہی ہے: اِنِّیْ لَاَجِدُ نَفَسَ الرَّحْمٰنِ مِنْ قِبَلِ الْیَمَنِ 4؎مجھے دو سو میل دور یمن سے اﷲ کی خوشبو آرہی ہے، وہ ایک ولی اﷲ کی خوشبو تھی جن کا نام حضرت اویس قرنی رحمۃ اﷲ علیہ تھا۔ تو اﷲ کا ولی وہ ہے جس کی خوشبو سینکڑوں میل دور تک _____________________________________________ 4؎التشرف بمعرفۃ احادیث التصوف للشیخ اشرف علی التھانوی رحمہ اللہ تعالٰی، 47،190