غم تقوی اور انعام ولایت |
ہم نوٹ : |
|
جائے۔ جب اﷲ کے عشق میں دل جلے گا تو کیا اس کی خوشبو نہیں اُڑے گی؟ جیسے کباب تلا جائے تو اس کی خوشبو محلے بھر میں پھیل جاتی ہے۔ ایک کافر نے دیکھا کہ گائے کا کباب تلا جارہا ہے تو اس کافر نے کہا ’’بوئے کباب ما را مسلماں کرد‘‘ اس کباب کی خوشبو نے تو مجھ کو مسلمان کر ڈالا۔ غمِ ولایت کسے کہتےہیں؟ تو جو جتنا زیادہ اﷲ کی یاد میں اور اﷲ کو راضی کرنے میں غم اٹھاتا ہے اور اتنا مجاہدہ کرتا ہے کہ زندگی کا ایک لمحہ، زندگی کی ایک سانس بھی اﷲ کو ناراض کر کے حرام خوشیوں کو اپنے کمینے پن اور بے غیرتی سے امپورٹ اور استیراد اور درآمد نہیں ہونے دیتا اور ہر وقت یہ چاہتا ہے کہ میرا اﷲ مجھ سے خوش رہے تو یہ غمِ ولایت کا حامل ہے، جس کو یہ غم نہ لگے وہ ولی اﷲ نہیں، ولایت اس غم کا نام ہے کہ ہر وقت یہ فکر رہے کہ میں اپنے مولیٰ اور پالنے والے اور پیدا کرنے والے کو لمحہ بھر بھی ناخوش نہ کروں، ایک سانس بھی اﷲ کو ناراض کرکے حرام لذت دل میں نہ آنے دوں، میری جو بھی حالت ہوجائے ہوجانے دو ؎ میری جو ہونی تھی حالت ہو چکی خیر اِک دُنیا کو عبرت ہوگئی نسبت مع اللہ کی لذت اﷲ تعالیٰ نے اپنے تک پہنچنے کا یہی راستہ رکھا ہے لیکن اس میں اتنا مزہ رکھا ہے، اتنا مزہ رکھا ہے کہ یہ سودا سستا معلوم ہوتا ہے جس کے دل میں مولیٰ آگیا اور اس نے مولیٰ کو خوش کر ڈالا اس کے دل میں دونوں جہاں کے مزے سے زیادہ مزہ رہتا ہے۔ اختر کا اُردو شعر ہے ؎ وہ شاہِ دو جہاں جس دل میں آئے مزے دونوں جہاں سے بڑھ کے پائے دونوں جہاں کی لذت اور مزہ پیدا کرنے والا اﷲ ہے، جب اﷲ قلب میں آئے گا تو کیا دونوں جہاں کا مزہ الگ کرکے آئے گا؟ اﷲ کی صفت اﷲ سے الگ ہو ہی نہیں سکتی۔ جس اﷲ نے