Deobandi Books

غم تقوی اور انعام ولایت

ہم نوٹ :

7 - 34
غمِ تقویٰ اور انعامِ ولایت
اَلْحَمْدُلِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی  اَمَّا بَعْدُ
عُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
 بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ  الصّٰدِقِیۡنَ1 ؎
وَقَالَ تَعَالٰی وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا
وَ اِنَّ اللہَ  لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ 2؎
وَقَالَ تَعَالٰی  یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ حَقَّ تُقٰتِہٖ
وَ لَا تَمُوۡتُنَّ  اِلَّا وَ اَنۡتُمۡ  مُّسۡلِمُوۡنَ3؎
تقویٰ فرضِ عین ہے
اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے ہم سب لوگوں پر تقویٰ کو فرض قرار دیا ہے۔ عالم ہونا، حافظ ہونا، قاری ہونا فرضِ کفایہ ہے جیسے نمازِ جنازہ فرضِ کفایہ ہے، اگر کچھ لوگ جنازے میں شریک ہوجائیں، تو پوری بستی کی طرف سے ادا ہوجاتا ہے، اگر بستی میں چند لوگ بھی عالم اور حافظ ہوگئے تو سب کا فرض ادا ہوگیا لیکن متقی ہونا اور اﷲ کا ولی بننا اﷲ نے سب پر فرضِ عین فرما دیا کہ دُنیا سے کوئی بندہ واپس ہو کر میرے پاس نہ آئے جب تک کہ ولی اﷲ نہ ہوجائے، پردیس کی کمائی میں سے ہم کچھ نہیں چاہتے، نہ ہم تمہاری بلڈنگ چاہتے ہیں، نہ تمہارا        بینک بیلنس چاہتے ہیں، نہ تمہارے قالین چاہتے ہیں، نہ تمہاری فیکٹریاں چاہتے ہیں، ہم تم سے کچھ مطالبہ نہیں کرتے صرف اتنا چاہتے ہیں کہ تم غلام بن کر دُنیا میں آئے ہو لیکن ہمارے
_____________________________________________
1؎    التوبۃ: 119العنکبوت: 69اٰل عمرٰن: 102
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تقویٰ فرضِ عین ہے 7 1
3 عزت صرف ربُّ العزت کی فرماں برداری میں ہے 8 1
4 گناہ کا تقاضا برا نہیں اس پر عمل برا ہے 9 1
5 خون آرزو اور اس کی قیمت 9 1
6 چہرہ ترجمانِ دل ہوتا ہے 10 1
7 نسبت مع اللہ کا فیضان 11 1
8 غمِ ولایت کسے کہتےہیں؟ 12 1
9 نسبت مع اللہ کی لذت 12 1
10 تذکرۂ حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ 13 1
11 اللہ ملتا ہے اللہ والوں سے 14 1
12 ایک غیر مخلص مرید کاواقعہ 14 1
13 نصابِ ولایت 15 1
14 مخلص مرید پر شیخ بھی فدا ہوتاہے 16 1
15 اصلی شیخ اور اُس کا شرف 16 1
16 مجاہدہ کی ایک مثال 17 1
17 غمِ اولیاء 17 1
18 غمِ تقویٰ نصیبِ دوستاں ہے 18 1
19 غمِ تقویٰ کا مقام 18 1
20 اللہ والوں کی تاریخ زندہ رہتی ہے 19 1
21 وہی ڈھونڈتے ہیں جو ہیں پانے والے 20 1
22 حسینوں پر مرنے والاقربِ خداوندی سے محروم رہتا ہے 21 1
23 حضرت والا کی حاضر جوابی 21 1
24 سماع چار شرائط سے جائز ہے 21 1
25 اہلِ دل کون ہیں؟ 23 1
26 لذاتِ دوجہاں کے لیے خالقِ دوجہاں کافی ہے 23 1
27 فلسفے کے ایک مسئلے کا حل دعوتِ طعام کی مثال سے 24 1
28 نسبت مع اللہ سے محرومی کی دلیل 27 1
29 مربّی کس کو بنانا چاہیے؟ 28 1
30 عشقِ مجازی کی ابتدا نظر بازی اورانتہا بربادی ہے 29 1
31 شرافتِ عبدیت کا تقاضا 29 1
32 دو قسم کے لوگ 30 1
33 عارفانہ اشعار کو غیر دین سمجھنا جہالت ہے 31 1
34 دو لطیفے 32 33
Flag Counter