Deobandi Books

اولیاء اللہ کی پہچان

ہم نوٹ :

12 - 50
خلاف ہے یا نہیں؟ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا کیا حکم ہے ؟ مشکوٰۃشریف کی روایت کے مطابق مسجد میں داخل ہونے کی پانچ سنتیں ہیں جن کا علم کم لوگوں کو ہے :نمبر ۱۔  بِسْمِ اللہْپڑھو۔ نمبر ۲۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھو۔ خود حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم جب مسجد میں قدم رکھتے تھے تو  بِسْمِ اللہْبھی پڑھتے تھے اور اپنے اوپر خود درود پڑھتے تھے۔ پیغمبر کو بھی یہ حکم ہے کہ اپنے اوپر درود بھیجیے یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوْا میں نبی بھی داخل ہے۔ لہٰذا مسجد میں داخل ہونے کی دوسری سنت کیا ہے؟ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر ان الفاظ سے درور شریف پڑھیے: اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَا مُ عَلٰی رَسُوْلِ اللہِ اس کا مطلب یہ ہے کہ اور سلام نازل ہو ہمارے پیارے رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم پر، اس کے بعد داہنا پیر مسجد میں رکھو اور یہ دعا پڑھواَللّٰھُمَّ افْتَحْ لِیْ اَبْوَابَ رَحْمَتِکَ اے اللہ! آپ ہمارے لیے رحمت کے دروازے کھول دیں،اس کے بعد اعتکاف کی نیت کرلو کہ یا اللہ! جب تک ہم مسجد میں ہیں سنتِ اعتکاف کی نیت کرتے ہیں۔ جب مسجد سے نکلنا ہو تو پہلے بایاں پیر نکالیے اور پھر پڑھیے اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَا مُ عَلٰی رَسُوْلِ اللہِ اور بایاں پیرنکال کر یہ دعا پڑھیے اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ3؎  اے اللہ! میں آپ سے سوال کرتا ہوں آپ کی مہربانی کااور آپ سے روزی مانگتا ہوں، یہاں فضل کے معنیٰ روزی کے ہیں چناں چہ جمعہ سے متعلق اﷲ تعالیٰ کا فرمان ہے کہ جب نمازِ جمعہ ہوجائے تو فَانۡتَشِرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ وَ ابۡتَغُوۡا مِنۡ فَضۡلِ اللہِ 4؎ اب زمین میں پھیل جاؤ اور اﷲ کا رزق تلاش کرو۔ جمعہ کی اذان کے بعد خریدوفروخت سب حرام ہے، یہ حکم صرف جمعہ کی اذان کاہے باقی دنوں کی اذان کایہ حکم نہیں ہے لیکن جمعہ کی اذان کا حکم ہے کہ اگر کسی نے کیلا اٹھا یا کہ لاؤ ایک درجن دے دو لیکن جمعہ کی اذان کی آواز آگئی تو کیلا رکھ دے اور اس کا پیسہ واپس کر دے، اب اگر بیع وشراء کرتا ہے تو حرام ہے اور نمازِ جمعہ کے بعد یہاں فَانۡتَشِرُوۡا کا امر اباحت کے لیے ہے، واجب نہیں ہے یعنی نمازِ جمعہ کے بعد روزی تلاش کرنا مباح ہے واجب نہیں ہے کہ ہر شخص روزی کی تلاش میں نکل جائے ۔
تفسیر روح المعانی میں علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ السیدمحمود بغدادی مفتی بغداد جو
_____________________________________________
5؎   الصحیح لمسلم:248/1،باب مایقول اذادخل المسجد،ایج ایم سعید الجمعۃ  :  10
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 6 1
3 مثنوی میں پیر چنگی کے جذب کا واقعہ 7 1
4 دنیا کی فنائیت 9 1
5 راحت میں اﷲ کو یاد رکھنے کا انعام 10 1
6 اﷲ و رسول کا پیارا بننے کا طریقہ 11 1
7 اتباعِ سنت کا اہتمام 11 1
8 شیخ حماد کا حضرت سفیان ثوری کو عاشقانہ جواب 13 1
9 دخولِ مسجد کی دعا کا راز 14 1
10 بچپن ہی سے اﷲ تعالیٰ کی تلاش 15 1
11 تلاش کرنے سے اولیاء اﷲ مل جاتے ہیں 16 1
12 حضرت حافظ شیرازی کا واقعہ 17 1
13 شیخ عبد القادر جیلانی کا ارشاد 18 1
14 سچے اﷲ والے کی علامت 19 1
15 سنت کے خلاف چلنے والا ہرگز ولی اﷲنہیں ہوسکتا 20 1
16 خواجہ حسن بصری کو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی دعا اور اس کے معانی 21 1
17 داڑھی کو بڑھانے اور مونچھوں کو کٹانے کا حکم 22 1
18 داڑھی کا وجوب اور اہمیت 23 1
19 بیویوں کے ساتھ نرمی کیجیے 25 1
20 سنت کے خلاف چل کر کوئی ولی اﷲ نہیں بن سکتا 26 1
21 خواجہ حسن بصری اور غلام کا واقعہ 27 1
22 حضرت بایزید بسطامی کی بے نفسی کا واقعہ 28 1
23 سلطان ابراہیم ابنِ ادہم رحمۃ اللہ علیہ کی کرامت 31 1
24 پیر چنگی کے قصے میں کیا سبق ہے؟ 35 1
25 ہدایت کے معنیٰ 36 1
26 شرحِ صدر کےمعنیٰ 37 1
27 شرحِ صدر کی علامات 39 1
28 ایک خاص وظیفہ 41 1
Flag Counter