Deobandi Books

صبر اور مقام صدیقین

ہم نوٹ :

18 - 38
امتحان کا پانچواں پرچہ
اور پانچواں امتحان ہے وَالثَّمَرَاتِ اورکبھی اللہ تعالیٰ پھلوں کی کمی سے آزمائیں گے۔ اس کی تفسیر بعضوں نے یہ بھی کی ہے کہ اس سے مراد اولاد کا انتقال ہے کہ اولاد ماں باپ کے لیے پھل ہوتے ہیں۔ بہرحال ظاہرتفسیریہی ہے کہ باغات میں پھل نہیں آئیں گے۔
مصیبت اور لفظ بشارت  کا ربط
کیوں صاحب اگر مصیبتیں،بلائیں اورتکالیف بُری چیز ہیں تو کیا بُری چیز پربھی بشارت دی جاتی ہے؟ آگے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَ بَشِّرِالصّٰبِرِیۡنَ اےمحمد(صلی اللہ علیہ وسلم)! آپ صبرکرنے والوں کو بشارت دے دیجیے، خوشخبری سنادیجیے۔ کسی کو تکلیف ہو اور آپ کہیں مبارک تو اس کو کس قدرغم ہوگا، لیکن اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم)! اس امتحان میں جب کوئی مبتلا ہو تو آپ بشارت دے دیجیے۔ کس کو بشارت دیجیے؟ صبرکرنے والوں کو۔ معلوم ہوا کہ مؤمن کے لیے مصیبت اگر بُری چیز ہوتی تو یہاں اللہ تعالیٰ لفظ بشارت نازل نہ فرماتے اور بشارت دینے والا اَرۡحَمُ الرَّاحِمِیۡنَ ہے اور جس کے ذریعے سے بشارت دلارہے ہیں وہ رحمۃ للعالمین ہے یعنی سب سے بڑے پیارے نے مخلوق میں سب سے بڑے پیارے یعنی حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بشارت دلوائی ہے لہٰذا یہ بشارت بھی کتنی پیاری ہے۔ یہ بشارت دلیل ہے کہ یہ مصیبت زحمت نہیں رحمت ہے، نعمت ہے اور کوئی عظیم الشان چیز ملنے والی ہے جیسے کوئی کسی سے موٹر سائیکل چھین لے اور مرسڈیز دے دے تو بتائیے کیا یہ مصیبت ہے؟ پس مصیبت مؤمن کے لیے بُری چیز نہیں ہے کیوں کہ صبر کے بدلے میں     اللہ تعالیٰ اس کو مل جاتے ہیں اور ؎
متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے
پس صبر اتنی بڑی نعمت ہے جس پر معیتِ الٰہیہ کا انعامِ عظیم ملتا ہے۔
صبر کی تین قسمیں
اور صبر کے تین معنیٰ ہیں، سن لو:
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مقدمۃ الکتاب 7 1
4 ابتلاء و امتحان کا مفہوم 11 1
5 عاشقانِ خدا کے امتحان کا مقصد 11 1
6 شرح حدیث اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ صَبُوْرًا... الخ 12 1
7 اللہ تعالیٰ کے امتحان کے منصوص پرچے 13 1
8 تاثیر صحبتِ اہل اللہ 13 7
9 اللہ تعالیٰ کے امتحان کا پہلا پرچہ 14 7
10 انبیاء علیہم السلام پر مصائب کی وجہ 15 7
11 جن کے رتبے ہیں سِو ا ان کو سِوا مشکل ہے 15 7
12 اولیاء اللہ پر مصائب کی وجہ 15 7
13 امتحان کا دوسرا پرچہ 16 7
14 امتحان کا تیسرا پرچہ 17 7
15 امتحان کا چوتھا پرچہ 17 7
16 امتحان کا پانچواں پرچہ 18 7
17 مصیبت اور لفظ بشارت کا ربط 18 1
18 متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے 18 1
19 صبر کی تین قسمیں 18 1
20 مصیبت میں صبر کرنا 19 19
21 طاعت پر صبر کرنا 19 19
22 گناہو ں سےصبر کرنا 20 19
23 قلبِ شکستہ اور نزولِ تجلیاتِ الٰہیہ 20 1
24 ولایت و نسبت کی علامت 21 1
25 گناہ چھوٹنے اور گناہ چھوڑنے کا فرق 23 1
26 غمِ تقویٰ کی کیف و مستیاں 23 1
28 استرجاع کی سنت 24 1
29 تعریفِ مصیبت بزبانِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم 25 1
30 اس اُمت کی ایک امتیازی نعمت 26 1
31 حقیقی صبر کیا ہے؟ 27 1
32 اِنَّالِلہِ کی تفہیم کے لیے ایک انوکھی تمثیل 27 1
33 مقامِ تسلیم و رضا 29 1
34 حضرت پیرانی صاحبہ رحمۃ اللہ علیہا کے حالاتِ رفیعہ 30 1
35 حالاتِ برزخ 31 1
36 موت بھی رحمت ہے 31 1
37 صبر پر تین عظیم الشان بشارتیں 31 1
38 صلوٰۃ علی النبی کی تفسیر 32 1
39 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
41 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
42 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت عنداللہ 33 1
43 پہلی بشارت ’’رحمتِ خاصہ‘‘ 34 42
44 دوسری بشارت ’’رحمتِ عامہ‘‘ 34 42
45 تیسری بشارت ’’نعمت اِھْتِدَاء 35 42
46 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ارشاد 35 1
48 شرح حدیث’’اِنَّ لِلہِ مَا اَخَذَ ‘‘ 36 1
Flag Counter