Deobandi Books

صبر اور مقام صدیقین

ہم نوٹ :

15 - 38
ہم تمہارا امتحان لیں گے لیکن گھبرانا نہیں،یہ پرچہ بھی بہت آسان اور ہلکا ہوگا۔بِشَیۡءٍکا استعمال بھی تقلیل کے لیے ہے اور تنوین بھی تقلیل کے لیے اور من بھی تبعیضیہ ہے یعنی بہت ہی قلیل خوف سے تمہاری آزمایش ہوگی جو دُشمنوں سے یا نزولِ حوادث یا مصائب کی وجہ سےپیش آئےگا۔علامہ آلوسی فرماتے ہیں اَلْمُرَادُ بِالْخَوْفِ خَوْفُ الْعَدُوِّ9 ؎ خوف سے مراددُشمن کا خوف ہے۔
انبیاء علیہم السلام پر مصائب کی وجہ
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں وَ کَذٰلِکَ جَعَلۡنَا لِکُلِّ نَبِیٍّ عَدُوًّا مِّنَ الۡمُجۡرِمِیۡنَ 10؎ہر نبی کے لیے ہم نے دُشمن بنایا،یہ جَعَلۡ تکوینی ہے، انبیاء کی ترقیٔ درجات و تربیت کے لیے۔ پس جس کا کوئی دُشمن نہ ہوسمجھ لویہ شخص عَلٰی مِنْہَاجِ النُّبُوَّۃِ نہیں ہےورنہ اس کے بھی دُشمن ہوتے،اگرچہ اُمتی کا پرچہ نبیوں سےآسان ہوتا ہےکیوں کہ بڑےلوگوں کا امتحان بھی بڑا ہوتا ہے۔اس لیے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جتنے مصائب مجھےدیے گئے کسی نبی کوان مصائب سےنہیں گزارا گیا کیوں کہ آپ سیّد الانبیاء تھے، لہٰذا ؎
جن کے رتبے ہیں سِو ا ان کو سِوا مشکل ہے
اسی طرح صحابہ کو دُشمن کا خوف رہتا تھا۔وَ بَلَغَتِ الۡقُلُوۡبُ الۡحَنَاجِرَ یہاں تک کہ بعض وقت کلیجے منہ کو آگئے۔وَزُلْزِلُوْا زِلْزَالًا شَدِیْدًا 11؎ اور سخت زلزلے میں ڈالے گئے، ان کو ہلادیا گیا،لیکن پھربھی وہ حَسۡبُنَا اللہُ وَ نِعۡمَ الۡوَکِیۡلُ 12؎کہتے تھے کہ ہمارے لیے اللہ کافی ہے اور وہ بہترین کارساز ہے۔ غرض وہ خوف میں مبتلا کیے گئے۔
اولیاء اللہ پر مصائب کی وجہ
بات یہ ہے کہ اللہ جس کو اپنا مقبول بناتا ہے، بڑے درجے کی عزت دیتا ہے تو اس کو 
_____________________________________________
9 ؎   روح المعانی:22/2 البقرۃ(155)،مکتبۃ داراحیاءالتراث،بیروت
10؎    الفرقان: 31
11؎    الاحزاب:11-10 
12؎   اٰل عمرٰن:173
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مقدمۃ الکتاب 7 1
4 ابتلاء و امتحان کا مفہوم 11 1
5 عاشقانِ خدا کے امتحان کا مقصد 11 1
6 شرح حدیث اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ صَبُوْرًا... الخ 12 1
7 اللہ تعالیٰ کے امتحان کے منصوص پرچے 13 1
8 تاثیر صحبتِ اہل اللہ 13 7
9 اللہ تعالیٰ کے امتحان کا پہلا پرچہ 14 7
10 انبیاء علیہم السلام پر مصائب کی وجہ 15 7
11 جن کے رتبے ہیں سِو ا ان کو سِوا مشکل ہے 15 7
12 اولیاء اللہ پر مصائب کی وجہ 15 7
13 امتحان کا دوسرا پرچہ 16 7
14 امتحان کا تیسرا پرچہ 17 7
15 امتحان کا چوتھا پرچہ 17 7
16 امتحان کا پانچواں پرچہ 18 7
17 مصیبت اور لفظ بشارت کا ربط 18 1
18 متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے 18 1
19 صبر کی تین قسمیں 18 1
20 مصیبت میں صبر کرنا 19 19
21 طاعت پر صبر کرنا 19 19
22 گناہو ں سےصبر کرنا 20 19
23 قلبِ شکستہ اور نزولِ تجلیاتِ الٰہیہ 20 1
24 ولایت و نسبت کی علامت 21 1
25 گناہ چھوٹنے اور گناہ چھوڑنے کا فرق 23 1
26 غمِ تقویٰ کی کیف و مستیاں 23 1
28 استرجاع کی سنت 24 1
29 تعریفِ مصیبت بزبانِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم 25 1
30 اس اُمت کی ایک امتیازی نعمت 26 1
31 حقیقی صبر کیا ہے؟ 27 1
32 اِنَّالِلہِ کی تفہیم کے لیے ایک انوکھی تمثیل 27 1
33 مقامِ تسلیم و رضا 29 1
34 حضرت پیرانی صاحبہ رحمۃ اللہ علیہا کے حالاتِ رفیعہ 30 1
35 حالاتِ برزخ 31 1
36 موت بھی رحمت ہے 31 1
37 صبر پر تین عظیم الشان بشارتیں 31 1
38 صلوٰۃ علی النبی کی تفسیر 32 1
39 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
41 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
42 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت عنداللہ 33 1
43 پہلی بشارت ’’رحمتِ خاصہ‘‘ 34 42
44 دوسری بشارت ’’رحمتِ عامہ‘‘ 34 42
45 تیسری بشارت ’’نعمت اِھْتِدَاء 35 42
46 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ارشاد 35 1
48 شرح حدیث’’اِنَّ لِلہِ مَا اَخَذَ ‘‘ 36 1
Flag Counter