Deobandi Books

صبر اور مقام صدیقین

ہم نوٹ :

17 - 38
نہیں بلکہ سینۂ نبوت پر کلام اللہ نازل ہورہا ہے اور کلام اللہ کو آپ کے قلب مبارک میں جمع کرنے اور آپ کی زبان مبارک سے پڑھوانے اور بیان کرانے کی ذمہ داری بھی اللہ تعالیٰ نے لی۔ جب قرآنِ مجید نازل ہوتا تھا تو آپ ڈر کی وجہ سے جلدی جلدی دہراتے تھے کہ کہیں بھول نہ جاؤں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پا ک میں آیت نازل فرمائی کے اے نبی! نزولِ وحی کے وقت آپ جلدی جلدی دہرایا نہ کیجیے کیوں کہ آپ کے قلب مبارک میں اس کا جمع کرادینا اورآپ کی زبان مبارک سےپڑھوا دینا ہمارےذمہ ہے۔ثُمَّ اِنَّ عَلَیۡنَا بَیَانَہٗ13؎ پھرلوگوں کے سامنے اس کا بیان کرادینا بھی ہمارے ذمہ ہے، لہٰذا آپ کیوں گھبراتے ہیں۔
امتحان کا تیسرا پرچہ
تو امتحان کے دو پرچے ہوگئے۔ پہلا پرچہ خوف ہے اور دوسرا پرچہ بھوک اور تیسرا پرچہ ہے وَ نَقۡصٍ مِّنَ الۡاَمۡوَالِ اورکبھی کبھی تمہارے مال میں بھی نقصان ہوگا اور کس طرح سے ہوگا؟کبھی تجارت میں گھاٹا ہوگا اور صاحبِ تفسیر روح المعانی لکھتے ہیں کہ کبھی باغات میں پھل نہیں آئیں گے۔ تو پھلوں کی کمی سے مال کی کمی ہوجائے گی۔
امتحان کا چوتھا پرچہ
اورچوتھا پرچہ ہے وَالۡاَنۡفُسِ اورکبھی کبھی تمہارے پیاروں کی ہم جان لے لیں گے یعنی ذَہَابُ الْاَحِبَّۃِ لِسَبَبِ الْقَتْلِ وَالْمَوْتِ14؎ کسی کا قتل ہوگا، کسی کو موت آئے گی،اس طرح اللہ کی طرف جانا ہوگا۔ موت چاہے قتل سے ہو یا طبعی ہو کبھی تمہارے پیارے اُٹھائے جائیں گے تو اس میں بھی تمہارا امتحان ہوگا۔ علامہ آلوسی فرماتے ہیں کہ پرچہ آؤٹ کرکے اللہ تعالیٰ نے پہلے ہی بتادیا کہ یہ مصیبت اچانک نہیں ہوگی کیوں کہ ہم تو پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ ان مضامین میں تمہارا امتحان ہوگا۔ اچانک مصیبت آنے والی ہے تو آدمی اس کے لیے تیار ہوجاتا ہے اور پھر بتانے والا اللہ جہاں تخلّف نہیں ہوسکتا، جہاں جھوٹ کا امکان نہیں ہے۔
_____________________________________________
13؎  القیٰمۃ:19
14؎   روح المعانی:22/2 البقرۃ (155)،مکتبۃ داراحیاءالتراث، بیروت
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مقدمۃ الکتاب 7 1
4 ابتلاء و امتحان کا مفہوم 11 1
5 عاشقانِ خدا کے امتحان کا مقصد 11 1
6 شرح حدیث اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ صَبُوْرًا... الخ 12 1
7 اللہ تعالیٰ کے امتحان کے منصوص پرچے 13 1
8 تاثیر صحبتِ اہل اللہ 13 7
9 اللہ تعالیٰ کے امتحان کا پہلا پرچہ 14 7
10 انبیاء علیہم السلام پر مصائب کی وجہ 15 7
11 جن کے رتبے ہیں سِو ا ان کو سِوا مشکل ہے 15 7
12 اولیاء اللہ پر مصائب کی وجہ 15 7
13 امتحان کا دوسرا پرچہ 16 7
14 امتحان کا تیسرا پرچہ 17 7
15 امتحان کا چوتھا پرچہ 17 7
16 امتحان کا پانچواں پرچہ 18 7
17 مصیبت اور لفظ بشارت کا ربط 18 1
18 متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے 18 1
19 صبر کی تین قسمیں 18 1
20 مصیبت میں صبر کرنا 19 19
21 طاعت پر صبر کرنا 19 19
22 گناہو ں سےصبر کرنا 20 19
23 قلبِ شکستہ اور نزولِ تجلیاتِ الٰہیہ 20 1
24 ولایت و نسبت کی علامت 21 1
25 گناہ چھوٹنے اور گناہ چھوڑنے کا فرق 23 1
26 غمِ تقویٰ کی کیف و مستیاں 23 1
28 استرجاع کی سنت 24 1
29 تعریفِ مصیبت بزبانِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم 25 1
30 اس اُمت کی ایک امتیازی نعمت 26 1
31 حقیقی صبر کیا ہے؟ 27 1
32 اِنَّالِلہِ کی تفہیم کے لیے ایک انوکھی تمثیل 27 1
33 مقامِ تسلیم و رضا 29 1
34 حضرت پیرانی صاحبہ رحمۃ اللہ علیہا کے حالاتِ رفیعہ 30 1
35 حالاتِ برزخ 31 1
36 موت بھی رحمت ہے 31 1
37 صبر پر تین عظیم الشان بشارتیں 31 1
38 صلوٰۃ علی النبی کی تفسیر 32 1
39 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
41 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
42 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت عنداللہ 33 1
43 پہلی بشارت ’’رحمتِ خاصہ‘‘ 34 42
44 دوسری بشارت ’’رحمتِ عامہ‘‘ 34 42
45 تیسری بشارت ’’نعمت اِھْتِدَاء 35 42
46 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ارشاد 35 1
48 شرح حدیث’’اِنَّ لِلہِ مَا اَخَذَ ‘‘ 36 1
Flag Counter