Deobandi Books

صبر اور مقام صدیقین

ہم نوٹ :

14 - 38
تھے کہ تُو کہاں آرہا ہےمنحوس! تجھ کو پالنا بھی جائز نہیں۔تفسیر روح المعانی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نےاس کو زبان دے دی۔اس نے کہا میں کتّا تو ہوں لیکن مجھے عام کتوں کی طرح نہ سمجھیے،میں آپ کی حفاظت کروں گا۔علامہ آلوسی لکھتے ہیں کہ اس کا نام قِطْمِیْرْہے اور ان اولیاءاللہ کی برکت سےوہ بھی جنت میں جائے گا۔علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت کی تاثیرتو دیکھو کہ کتّا جیسا نجس جانور جس کا لعاب دہن پیشاب کے برابر ناپاک،اس ناپاک کو بھی اللہ تعالیٰ پاک کرکے جنت میں بھیج دیں گے۔ یہ ہے صحبتِ اہل اللہ،جس کی بعض نادان اپنے تکبر کی وجہ سےحقارت بیان کرتے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت سے کچھ نہیں ہوتا۔دیکھ لو اصحابِ کہف کو۔ قرآنِ پاک ناطق ہے اس منطوق کا،اس مفہوم کا جو میں نے پیش کیا کہ اصحابِ کہف کی برکت سے وہ کتا جنت میں جائے گا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اصحابِ کہف میرے اولیاء تھےاوران کو چوں کہ کئی سو برس تک سلانا تھا تو ان کوکروٹ کون دیتاتھا؟ فرماتے ہیں وَّنُقَلِّبُہُمۡ ذَاتَ الۡیَمِیۡنِ وَ ذَاتَ الشِّمَالِ8؎ ہم خود اپنی رحمت سے ان کو دائیں بائیں کروٹ دیا کرتے تھے۔ جیسے ماں اپنے بچے پر رحم کرتی ہے تاکہ زمین پر لگنے سے ان کی کھالیں زخمی نہ ہوجائیں۔یہ اللہ تعالیٰ کا کرم دیکھو۔ جو لوگ ڈرتے ہیں کہ اگر ہم اللہ والے ہوجائیں گے،اگر ہم داڑھی رکھ لیں گے،اگر ہم خاندان کی رسومات شادی بیاہ میں اور ناچ گانےمیں شرکت نہیں کریں گےتو ہمیں کون پوچھے گا،ہم معاشرےسے کٹ جائیں گے،سوسائٹی ہمیں نہیں پوچھے گی تو ہمارا کیا ہوگا؟ میں کہتا ہوں کہ وہی ہوگا جو اصحابِ کہف کےساتھ ہوا۔      اللہ تعالیٰ تمہاری حفاظت فرمائیں گے۔وہ اپنےاولیاء کو دوسروں کے حوالے نہیں کردیتے کہ جاؤ! تم ہمارے دوست تو ہو لیکن ہمیں تمہاری پروا نہیں ہے۔آہ! اللہ تعالیٰ بہت پروا کرتے ہیں اور واہ واہ بھی دلاتے ہیں، ہر طرف عزت دیتے ہیں دنیا میں بھی آخرت میں بھی۔
          اللہ تعالیٰ کے امتحان کا پہلا پرچہ
تواللہ تعالیٰ امتحان سےآگاہ فرمارہے ہیں وَ لَنَبۡلُوَنَّکُمۡ بِشَیۡءٍ مِّنَ الۡخَوۡفِ تمہیں ضرور ضرور آزمائیں گے اور اس آزمایش اورامتحان کا پہلاپرچہ خوف ہےیعنی خوف میں 
_____________________________________________
8؎  الکہف:18
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مقدمۃ الکتاب 7 1
4 ابتلاء و امتحان کا مفہوم 11 1
5 عاشقانِ خدا کے امتحان کا مقصد 11 1
6 شرح حدیث اَللّٰہُمَّ اجْعَلْنِیْ صَبُوْرًا... الخ 12 1
7 اللہ تعالیٰ کے امتحان کے منصوص پرچے 13 1
8 تاثیر صحبتِ اہل اللہ 13 7
9 اللہ تعالیٰ کے امتحان کا پہلا پرچہ 14 7
10 انبیاء علیہم السلام پر مصائب کی وجہ 15 7
11 جن کے رتبے ہیں سِو ا ان کو سِوا مشکل ہے 15 7
12 اولیاء اللہ پر مصائب کی وجہ 15 7
13 امتحان کا دوسرا پرچہ 16 7
14 امتحان کا تیسرا پرچہ 17 7
15 امتحان کا چوتھا پرچہ 17 7
16 امتحان کا پانچواں پرچہ 18 7
17 مصیبت اور لفظ بشارت کا ربط 18 1
18 متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے 18 1
19 صبر کی تین قسمیں 18 1
20 مصیبت میں صبر کرنا 19 19
21 طاعت پر صبر کرنا 19 19
22 گناہو ں سےصبر کرنا 20 19
23 قلبِ شکستہ اور نزولِ تجلیاتِ الٰہیہ 20 1
24 ولایت و نسبت کی علامت 21 1
25 گناہ چھوٹنے اور گناہ چھوڑنے کا فرق 23 1
26 غمِ تقویٰ کی کیف و مستیاں 23 1
28 استرجاع کی سنت 24 1
29 تعریفِ مصیبت بزبانِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم 25 1
30 اس اُمت کی ایک امتیازی نعمت 26 1
31 حقیقی صبر کیا ہے؟ 27 1
32 اِنَّالِلہِ کی تفہیم کے لیے ایک انوکھی تمثیل 27 1
33 مقامِ تسلیم و رضا 29 1
34 حضرت پیرانی صاحبہ رحمۃ اللہ علیہا کے حالاتِ رفیعہ 30 1
35 حالاتِ برزخ 31 1
36 موت بھی رحمت ہے 31 1
37 صبر پر تین عظیم الشان بشارتیں 31 1
38 صلوٰۃ علی النبی کی تفسیر 32 1
39 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
41 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 33 1
42 حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثل محبوبیت عنداللہ 33 1
43 پہلی بشارت ’’رحمتِ خاصہ‘‘ 34 42
44 دوسری بشارت ’’رحمتِ عامہ‘‘ 34 42
45 تیسری بشارت ’’نعمت اِھْتِدَاء 35 42
46 حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ارشاد 35 1
48 شرح حدیث’’اِنَّ لِلہِ مَا اَخَذَ ‘‘ 36 1
Flag Counter