سے) فرمائے گا کہ یہ ہے وہ بندہ جس سے تو میرے بارے میں محبت کرتا تھا۔3
حضرت ابو رزین ؓ فرماتے ہیں کہ رسولِ خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جوشخص اپنے گھر سے اپنے بھائی کی زیارت کے لیے نکلے تو اس کو ستر ہزار فرشتے رخصت کرتے ہیں جو اس پر رحمت بھیجتے ہیں اور خدا سے عرض کرتے ہیں کہ اے ہمارے ربّ ! اس نے تیرے بارے میں ملاقات کی ہے تو بھی اس کو اپنی جانب ملا لے۔4
مسئلہ: جس کو کسی سے اللہ کے لیے محبت ہو تو چاہیے کہ اپنی محبت کااظہار کردے کہ بھائی میں تم سے اللہ کے لیے محبت کرتا ہوں اور اس کو چاہیے کہ جواب میں یوں کہے:
أَحَبَّکَ الَّذِيْ أَحْبَبْتَنِيْ لَہٗ۔5
مسئلہ: اپنی محبت ظاہر کرنے کے ساتھ ساتھ دوست کانام اور اس کے باپ کانام اور قبیلہ بھی معلوم کرلینا چاہیے۔6
یَرْحَمُکَ اللّٰہُ: رسولِ خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کسی کو چھینک آئے اور چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کہے تو ہر سننے والے پر یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہنا ضروری ہے۔1
مسئلہ: جو شخص چھینکنے کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ نہ کہے اس کے لیے یَرْحَمُکَ اللّٰہُ نہ کہو۔2
مسئلہ: جب اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کے جواب میں دوسرا مسلمان بھائی یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہہ دے تو چھینکنے والے کو چاہیے کہ یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ کہے۔3
مسئلہ: اگر کسی کو تین مرتبہ چھینک آئے تو جواب دیتے رہو اور اگر چوتھی بار چھینک آئے تو یَرْحَمُکَ اللّٰہ ُکہنے نہ کہنے کا اختیار ہے۔4
دعا کر دینا: مسلمان کے لیے اس کے پیٹھ پیچھے دعا کرنا بڑی فضیلت کی چیز ہے۔ رسولِ خداﷺ نے فرمایا ہے کہ تمام دعائوں سے جلدی قبول ہونے والی دعا وہ ہے جو غائب کی غائب کے لیے ہو۔5
اور آپ نے فرمایا ہے کہ مسلمان کی دعا جو پیٹھ پیچھے اپنے بھائی کے لیے ہو قبول ہوتی ہے۔ ہر مسلمان کے پاس ایک فرشتہ مقرر رہتا ہے جو اس کی ہر دعا پر آمین کہتا ہے اور جب مسلمان اپنے بھائی کے لیے بہتری کی دعا کرتا ہے تو فرشتہ آمین کہتا ہے اور یوں بھی کہتا ہے کہ خداتجھ کو بھی یہ بہتری عطا کرے جو تونے اپنے بھائی کے لیے طلب کی ہے۔6
حضرت عمرؓ فرماتے ہیں کہ میں نے عمرہ کرنے کے لیے رسولِ خداﷺ سے مکہ معظمہ جانے کی اجازت چاہی تو آپ نے فرمایا کہ اے بھائی! ہم کو اپنی دعا میں شریک رکھیو اور ہم کو نہ بھولیو۔7
بہت سے حضرات کو تواضع میں غلو ہوتا ہے اور جب ان سے دعا کی درخواست کی جاتی ہے تو کہتے ہیں کہ میں تو گنہگار ہوں،