کی ڈاڑھی کٹی ہونے کی وجہ سے ناراض ہے ، کوئی اس وجہ سے کے پیچھے نماز نہیں پڑھتا کہ قرآن شریف صحیح نہیں پڑھتے، کوئی ان کی بداعمالیوں کو دیکھ کر ان کی اقتدا سے گریز کرتا ہے مگر امام صاحب ہیں کہ ٹس سے مس نہیں ہوتے، نہ امامت چھوڑتے ہیں نہ شکایت رفع کرتے ہیں بلکہ اپنے موافق پارٹی بنا کر فتنہ کھڑاکردیتے ہیں۔
بے اجازت امام نہ بنو: بہت سے لوگوں کو امامت کاشوق ہوتا ہے۔ جہاں جاتے ہیں اس کوشش میں رہتے ہیں کہ میری قراء ت سے سب محظوظ ہوں، میں قاری صاحب کہلائوں۔ میری علمیت سے لوگ آگاہ ہوجائیں، میں امام بن جائوں اور یہ بھی خیال نہیں کرتے کہ امامِ محلہ موجود ہے یاصاحب ِمکان خود امامت کااہل ہے وہ خواہ خود پڑھائے خواہ کسی سے پڑھوائے، بس جھٹ مصلے پر پہنچ جاتے ہیں اور مسلمان کاحق ضائع کرتے ہیں اور اس کو تکلیف پہنچاتے ہیں۔رسولِ خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ جوشخص کسی قوم میں جائے تو ان کاامام نہ بنے بلکہ انہیں میں کاکوئی شخص نماز پڑھائے۔ البتہ اگر وہ لوگ اجازت دیدیں تو جائز ہے، مگر ضروری یہ ہے کہ جب وہ نماز کو کہیں تو بتادے کہ حق تمہارا ہے، اس پر بھی وہ نماز پڑھوائیں تو نماز پڑھا دینا درست ہے۔
مقامِ خاص: جب کسی جگہ جانا ہو تو اس کابھی خیال رکھنا بڑا اہم اور ضروری امر ہے کہ کسی کی مخصوص جگہ پر نہ بیٹھا جائے۔ جیسے بہت سے حضرات اپنا خاص مسند بنائے رکھتے ہیں، یا ان کے عہد ے کی وجہ سے ان کے لیے مخصوص جائے نشست ہوتی ہے۔
رسولِ خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ ایک شخص دوسرے شخص کاایسی جگہ امام نہ بنے جہاں اس (دوسرے شخص) کی بات چلتی ہو، اور ایک شخص دوسرے شخص کے گھر میں اس کے مقام اعزاز (مسند، کرسی وغیرہ) پر بغیر اجازت نہ بیٹھے۔1
اور یہ مکان کے ساتھ ہی خاص نہیں بلکہ سفر میں بھی اس کالحاظ رکھنا ضروری ہے۔
حدیث شریف میں آیا ہے کہ آںحضرتﷺ پیدل تشریف لے جارہے تھے، راستے میں ایک صحابی ملے جن کے پاس سواری تھی۔ انہوں نے عرض کیا کہ اللہ کے رسول! آپ سواری پر تشریف رکھیں، یہ کہہ کر وہ صحابی خود پیچھے ہٹ گئے۔ اس پر آپ نے فرمایا کہ میں آگے نہیں بیٹھوں گا۔ اپنی سواری پر آگے بیٹھنے کاحق تمہارا ہے، ہاں اگر تم اپنی خوشی سے اپنا حق مجھے د ے دو تو میں سوار ہوسکتا ہوں۔ ان صحابی نے عرض کیا کہ میں نے اپنا حق آپ کو دے دیا، لہٰذا آپ سوار ہوگئے۔1
اس حدیث سے صاف ظاہر ہے کہ جب تک صاحب ِحق کو اپنے حق کاعلم نہ ہو اور اس کو یہ بتا نہ دیاجائے کہ یہ حق تیرا ہی ہے اس وقت تک اس کی مسجد یا اس کے مکان میں امام بننا یا اس کے مقام اعزاز پر بیٹھنا جائز نہیں، کیوںکہ سب سے پہلے