Deobandi Books

تحفۃ النکاح - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

21 - 37
جماع کس وقت ہوناچاہیے؟ جماع کے لیے دن کی بہ نسبت رات کا وقت زیادہ اچھا ہے اور اسلامی مہینوں کے اعتبار سے پہلی اور پندرہویں اور آخری رات کے علاوہ بقیہ راتوں میں یہ فعل کرنا چاہیے، کیوں کہ روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان تین راتوں میں شیاطین زمین پر زیادہ پھیلتے ہیں اور ہفتے کے اعتبار سے جمعہ کی شب میں بعض فقہا نے جماع کو مستحب لکھا ہے اور شب میں بھی شروع حصے کی بہ نسبت شب کا آخری حصہ زیادہ مناسب ہے کہ رات کے ابتدائی حصوں میں سولیا جائے تاکہ دن بھر کی تھکن سے راحت ملے اور مکمل سکون حاصل ہو اور ایک فایدہ یہ بھی ہے کہ رات کا تھوڑا سا حصہ ہی (جنابت) ناپاکی میں گزرے گا۔ البتہ رات کا اتنا آخری حصہ بھی نہ ہو کہ پھر دوبارہ آرام کا وقت نہ رہے۔ کچھ دیر اس کے بعد بھی آرام کرلینا چاہیے۔


جماع کا طریقہ: شریعت مطہرہ نے بیوی کے پورے بدن سے ہر طرح نفع اٹھانے کی اجازت دی ہے۔ البتہ لواطت یعنی پچھلے مقام میں صحبت کرنا بیوی سے بھی حرام ہے کہ وہ جماع کرنے کا محل اور مقام ہی نہیں۔ اس لیے صحبت اگلے حصے ہی میں جائز ہے اور اس کے لیے جو بھی طریقہ اختیار کیا جائے شریعت میں اس کی ممانعت نہیں۔ البتہ اشارتاً دو طریقے اچھے اور عمدہ معلوم ہوتے ہیں۔
پہلا طریقہ جو ہر جاندار میں فطری طریقہ ہے کہ مرد اوپر رہے اور عورت نیچے ہو۔ اس میں ایک فایدہ یہ بھی ہے کہ مرد کو حرکت کرنے کا پورا موقع ملے گا، جس سے لذت زیادہ حاصل ہوگی۔ 
دوسرا فایدہ یہ ہے کہ عورت پر تھوڑا وزن آئے گا جس کی وجہ سے اس کی لذت میں اضافہ ہوگا اور اس کو بھی جلد فراغت ہوگی۔ نیز یہ طریقہ استقرار حمل کے لیے بھی معین ہوگا۔1 
اشارتاً قرآن کریم میں یہ طریقہ مذکور ہے۔ چناںچہ ارشاد ہے:
{فَلَمَّا تَغَّشَاھَا حَمَلَتْ حَمْلًا خَفِیْفًا}1 
جب مرد نے عورت کو ڈھانپ لیا تو اسے ہلکا سا حمل رہ گیا۔
اور اس کی صورت یہی ہے کہ عورت چت لیٹے اور مرد اس کے اوپر الٹا لیٹے کہ عورت کے ہرعضو کے مقابل مرد کا ہر عضو ہوجائے۔
دوسرا طریقہ: جس کے متعلق حدیث میں ارشاد ہے:
إِذَا قَعَدَ بَیْنَ شُعَبِھَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ جَھَدَھَا۔
مرد جب فرج کے چاروں جانب کے درمیان بیٹھ جائے پھر مشقت میں ڈالے عورت کو۔
شعب اربع سے کیا مراد ہے۔ اس میں راجح قول یہ ہے کہ عورت کی دو سرین اور دو ران مراد ہے اور اس کے درمیان بیٹھنا اس وقت ہوگا جب کہ عورت لیٹی ہو اور اس کی ٹانگ اٹھا کر جماع کرے، یہ طریقہ حمل ٹھہرانے کے لیے بھی مفید ہے، اس لیے کہ رحم کی تھیلی باہر کی طرف ذکر کے بالکل مقابل آجاتی ہے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عنوان 1 1
4 تحفۃ النکاح 4 1
5 جوانی کی ابتدا 4 4
6 جوانی کی اُمنگیں 5 5
7 جوانی کی صحیح حفاظت 5 5
8 جوانی کی حفاظت کس طرح کی جائے؟ 6 5
9 بال وغیرہ کی صفائی کی مدت 6 5
10 اصلاح کا طریقہ 7 5
11 شادی کب کرنی چاہیے 7 5
12 رشتہ طے کرنے کے آداب 8 5
13 منگنی سے پہلے ایک نظر دیکھ لینا 8 5
14 دین داری کا خیال رکھنا 9 5
15 خاندان اور مال و جمال مت دیکھو 10 5
16 منگنی کیسے ہو 11 5
17 شادی کی تاریخ طے کرنا 11 5
18 نکاح کے آداب 11 4
19 رخصتی کا اسلامی طریقہ 13 18
20 شب زفاف (یعنی پہلی رات) کیسے گزاری جائے 14 18
21 ایک تنبیہ 16 18
22 جماع کے آداب 16 18
23 دو جماع کی درمیانی مدت 19 18
24 جماع کس وقت ہوناچاہیے 21 18
25 جماع کا طریقہ 21 18
26 غسل جنابت کا بیان 22 18
27 زنا کا بیان 23 18
28 ولیمہ کا بیان 23 18
29 زوجین کے حقوق ایک دوسرے پر 24 4
30 مرد پر بیوی کے حقوق 25 29
31 شرعی حقوق 25 29
32 اخلاقی حقوق 25 29
33 مرد کے لیے عورت کی اصلاح کے طریقے 26 18
34 بیوی پر شوہر کے حقوق 28 29
35 حمل کی ابتدا اور اس کے متعلق چند باتیں 30 4
36 ولادت کا بیان 32 35
37 عقیقہ کا بیان 32 35
38 اولاد کی وفات پر صبر 33 35
39 رضاعت کے متعلق باتیں 33 35
40 اولاد کی تربیت 34 35
41 اولاد کے ذمے ماں باپ کے حقوق 34 34
42 بنی اسرائیل کے تین آدمیوں کا واقعہ 35 34
43 حضرت موسیٰ ؑ کا رفیقِ جنت 35 34
44 ماں ناراض ہو تو مرتے وقت کلمہ زبان پر جاری نہیں ہوتا 35 34
45 سوالات و جوابات 36 1
Flag Counter