Deobandi Books

تحفۃ النکاح - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

13 - 37
۳۔ تیسرا ادب یہ ہے کہ نکاح مسجد میں ہو، اسی طرح کسی نماز کے بعد ہو اور خاص طور پر جمعہ کے دن یا عصر کی نماز کے بعد بہت زیادہ افضل ہے۔ اس طرح زمان اور مکان دونوں کی برکتیں حاصل ہوں گی۔ ایسے مجلس نکاح میں ۔ُعلما ۔ُصلحاکا جتنا مجمع ہوگا اتنا اچھا ہے تاکہ ان کی دعائیں بھی شامل حال ہوں اور رحمت و برکت نازل ہو۔
۴۔ نکاح کوئی عالم دین یا نیک اور صالح آدمی پڑھائے، پہلے خطبہ پڑھ کر پھر ایجاب و قبول کرائے۔ اس میں اس بات کا خیال رہے کہ ناکح قبول کرتے وقت پورا جملہ کہے ’’میں نے قبول کیا‘‘، صرف ’’قبول‘‘ کہنا کافی نہیں۔
۵۔ نکاح خوانی کے بعد دوست احباب مبارک بادی دیں، جس کے لیے حدیث پاک میں یہ دعا آئی ہے:
بَارَکَ اللّٰہُ فِیْکُمَا وَجَمَعَ بَیْنَکُمَا بِخَیْرٍ وَّأَخْرَجَ مِنْکُمَا الطَّیِّبَ۔
اللہ تعالیٰ تم دونوں میں برکت دے، خیر و خوبی کے ساتھ جمع کرے اور نیک اولاد تم سے پیدا کرے۔
۶۔ نکاح خوانی کے بعد چھوارے تقسیم کرنا بھی مستحب ہے، البتہ اس کا خیال رہے کہ مسجد میں شور و شغف اور اس کی بے حرمتی نہ ہو۔
۷۔ نکاح میں مہر بہت زیادہ نہ ہو بلکہ درمیانے درجے کا رہنا چاہیے، اسی طرح نکاح کے دوسرے کاموں میں اسراف اور فضول خرچی نہ ہوبلکہ اعتدال سے کام کرنا چاہیے۔ رسول اللہﷺ کا ارشاد ہے:
أَعْظَمُ النِّکَاحِ بَرَکَۃً أَیْسَرُہٗ مُؤُوْنَۃً۔
نکاح میں جتنا خرچ کم ہوگا اسی قدر برکت زیادہ ہوگی۔
لہٰذا جتنا کم ہنگامہ ہو اور خرچ کم ہو اور آسانی اور سہولت کے ساتھ انجام پاجائے اتنی ہی ان شاء اللہ برکت ہوگی۔ اسی طرح لڑکی کو جہیز دینے میں زیادہ تکلف نہ کرنا چاہیے۔ غور کرو حضرت فاطمہ ؓ کا جہیز کیا تھا۔ دو چادر یمانی اور چار گدے، دو بازو بند چاندی کے اور تکیہ، ایک کملی، ایک پیالہ، ایک چکی، ایک مشکیزہ اور پانی رکھنے کا برتن یعنی گھڑا اور بعض روایتوں میں ایک پلنگ بھی آیا ہے۔
حضرت اقدس حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی  ؒ فرماتے ہیں کہ جہیز میں تین چیز کا لحاظ کرنا چاہیے۔
۱۔ اختصار کہ گنجایش سے زیادہ کی فکر نہ کرے۔
۲۔ ضرورت کا لحاظ کہ جن چیزوں کی سردست ضرورت ہو وہ دینا چاہیے۔
۳۔ اعلان نہ ہو، کیوںکہ یہ تو اپنی اولاد کے ساتھ صلۂ رحمی کرنا ہے، دوسروں کو دکھانے کی کیا ضرورت ہے۔ حضور اقدس ﷺ کے فعل سے جو روایت میں مذکور ہے تینوں امر ثابت ہیں۔
رخصتی کا اسلامی طریقہ: شادی ہوجانے کے بعد پھر لڑکی کو اس کے شوہر کے یہاں پہنچایا جاتا ہے، اس کو رخصتی کہتے ہیں۔ رخصتی بھی نہایت سادگی کے ساتھ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عنوان 1 1
4 تحفۃ النکاح 4 1
5 جوانی کی ابتدا 4 4
6 جوانی کی اُمنگیں 5 5
7 جوانی کی صحیح حفاظت 5 5
8 جوانی کی حفاظت کس طرح کی جائے؟ 6 5
9 بال وغیرہ کی صفائی کی مدت 6 5
10 اصلاح کا طریقہ 7 5
11 شادی کب کرنی چاہیے 7 5
12 رشتہ طے کرنے کے آداب 8 5
13 منگنی سے پہلے ایک نظر دیکھ لینا 8 5
14 دین داری کا خیال رکھنا 9 5
15 خاندان اور مال و جمال مت دیکھو 10 5
16 منگنی کیسے ہو 11 5
17 شادی کی تاریخ طے کرنا 11 5
18 نکاح کے آداب 11 4
19 رخصتی کا اسلامی طریقہ 13 18
20 شب زفاف (یعنی پہلی رات) کیسے گزاری جائے 14 18
21 ایک تنبیہ 16 18
22 جماع کے آداب 16 18
23 دو جماع کی درمیانی مدت 19 18
24 جماع کس وقت ہوناچاہیے 21 18
25 جماع کا طریقہ 21 18
26 غسل جنابت کا بیان 22 18
27 زنا کا بیان 23 18
28 ولیمہ کا بیان 23 18
29 زوجین کے حقوق ایک دوسرے پر 24 4
30 مرد پر بیوی کے حقوق 25 29
31 شرعی حقوق 25 29
32 اخلاقی حقوق 25 29
33 مرد کے لیے عورت کی اصلاح کے طریقے 26 18
34 بیوی پر شوہر کے حقوق 28 29
35 حمل کی ابتدا اور اس کے متعلق چند باتیں 30 4
36 ولادت کا بیان 32 35
37 عقیقہ کا بیان 32 35
38 اولاد کی وفات پر صبر 33 35
39 رضاعت کے متعلق باتیں 33 35
40 اولاد کی تربیت 34 35
41 اولاد کے ذمے ماں باپ کے حقوق 34 34
42 بنی اسرائیل کے تین آدمیوں کا واقعہ 35 34
43 حضرت موسیٰ ؑ کا رفیقِ جنت 35 34
44 ماں ناراض ہو تو مرتے وقت کلمہ زبان پر جاری نہیں ہوتا 35 34
45 سوالات و جوابات 36 1
Flag Counter