Deobandi Books

تحفۃ النکاح - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

20 - 37
ترغیب دی گئی ہے تاکہ جمعہ کی نماز میں کہیں آتے جاتے نظر پڑجائے تو طبیعت میں کسی قسم کی پراگندگی پیدا نہ ہو اور خواہش نفس سے اطمینان ہونے کے سبب نماز و خطبہ میں دل جمعی حاصل ہو۔
بہرحال اگر تقاضا اس سے بھی زیادہ کا ہو تو ہفتے میں دو مرتبہ اختیار کیا جائے۔ باقی ہر رات میں اور ایک ہی رات میں باربار جماع کرنا صحت کے لیے بہت ہی مضر ہے۔ بالخصوص آج کے دور میں جب کہ قوی بالکل کم زور ہوگئے اور غذائیں خالص نہ رہیں، بار بار جماع کرنا انسان کی جوانی کو بہت جلد ختم کردے گا۔ اس لیے کہ ایک مرتبہ جماع کرنے سے منی کی کثیر مقدار خارج ہوتی ہے اور منی کی تیاری میں اچھی غذا کا کثیر حصہ صرف ہوتا ہے تو اس طرح اچھی غذا کی ایک بہت بڑی مقدار ایک مرتبہ جماع کرنے میں چلی گئی۔ جس کی وجہ سے صحت پر بہت جلد اثر پڑے گا اور آدمی مختلف بیماریوں کا شکار ہوجائے گا، جن میں ایک اہم بیماری سرعت انزال ہے اور آدمی جہاں سرعت انزال کے مرض میں مبتلا ہوگا تو جماع کی لذت اور اس کے لطف میں کمی ہوگی اور عورت کی تسکین نہ کرپانے پر آپس میں رنجش شروع ہوجائے گی۔ نیز کثرت انزال سے مادّہ منویہ کم زور اور پتلا ہوتا چلاجائے گا، جس کا اثر اولاد پر بھی پڑے گا کہ وہ کم زور اور ضعیف الخلقت ہوگی۔ نیز بار بار جماع کرنے کا نقصان یہ بھی ہے کہ عورت خواہش نفسانی نہ ہونے کی وجہ سے اس کو اپنے اوپر وبال سمجھے گی اور یہ بھی تعلقات کے لیے مضر ہے اور اس سے بھی بڑا نقصان یہ ہے کہ عورت گو فطری طور پر باحیا اور خواہش نفسانی کے پورا کرنے کے معاملے میں تھوڑے پر قناعت کرنے والی ہوتی ہے اور ایک مرتبہ تسکین و جماع کرنا مہینہ بھر کے لیے کافی ہوسکتا ہے، لیکن اگر اس کی شہوت کو چھیڑ چھاڑ کرکے ابھارا جائے اور اس کی طبیعت اس طرح شہوانی ہوگئی اور ہمہ وقت اس کے دماغ میں یہی خیالات پکنے لگے تو اس کے بعد شہوت کا بھوت اس پر سوار ہوجائے گا اور اسے اس کی عادت ہوجائے گی۔ نتیجہ یہ ہوگا کہ کچھ مدت کے بعد آپ عاجز ہوں گے اور وہ اس کے لیے آمادہ ہوگی۔ وہ آپ کو دعوت عمل دے گی اور آپ مجبوریاں ظاہر کرتے ہوں گے۔ آپ تھک کر آرام کرنا چاہتے ہوں گے اور وہ جاگنے پر مجبور کرتی ہوگی۔
یہ صرف آپ کے انجام پر نظر نہ کرنے اور بے قابو ہونے کا نتیجہ ہے، پھر اس کا انجام ذلت و رسوائی اور ڈاکٹروں اور حکیموں کے چکر لگانے کے سوا کچھ بھی نہیں۔ مگر پہلے والی بات پھر بھی پیدا نہیں ہوسکی تو تفریق کا بھی خطرہ ہے اور اگر اس درمیان میں کوئی خبیث غلط راستے سے پھسلانے والا مل گیا تو اس راہ پر پھسل جانا بعید نہیں، اس لیے بہت ہی سوچ سمجھ کر اس انمول دولت اور لذت سے نفع اٹھانا چاہیے تاکہ صحت، قوت اور جوانی باقی رہے اور لطف دائمی رہے اور اولاد بھی تندرست اور سالم پیدا ہو۔



x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 عنوان 1 1
4 تحفۃ النکاح 4 1
5 جوانی کی ابتدا 4 4
6 جوانی کی اُمنگیں 5 5
7 جوانی کی صحیح حفاظت 5 5
8 جوانی کی حفاظت کس طرح کی جائے؟ 6 5
9 بال وغیرہ کی صفائی کی مدت 6 5
10 اصلاح کا طریقہ 7 5
11 شادی کب کرنی چاہیے 7 5
12 رشتہ طے کرنے کے آداب 8 5
13 منگنی سے پہلے ایک نظر دیکھ لینا 8 5
14 دین داری کا خیال رکھنا 9 5
15 خاندان اور مال و جمال مت دیکھو 10 5
16 منگنی کیسے ہو 11 5
17 شادی کی تاریخ طے کرنا 11 5
18 نکاح کے آداب 11 4
19 رخصتی کا اسلامی طریقہ 13 18
20 شب زفاف (یعنی پہلی رات) کیسے گزاری جائے 14 18
21 ایک تنبیہ 16 18
22 جماع کے آداب 16 18
23 دو جماع کی درمیانی مدت 19 18
24 جماع کس وقت ہوناچاہیے 21 18
25 جماع کا طریقہ 21 18
26 غسل جنابت کا بیان 22 18
27 زنا کا بیان 23 18
28 ولیمہ کا بیان 23 18
29 زوجین کے حقوق ایک دوسرے پر 24 4
30 مرد پر بیوی کے حقوق 25 29
31 شرعی حقوق 25 29
32 اخلاقی حقوق 25 29
33 مرد کے لیے عورت کی اصلاح کے طریقے 26 18
34 بیوی پر شوہر کے حقوق 28 29
35 حمل کی ابتدا اور اس کے متعلق چند باتیں 30 4
36 ولادت کا بیان 32 35
37 عقیقہ کا بیان 32 35
38 اولاد کی وفات پر صبر 33 35
39 رضاعت کے متعلق باتیں 33 35
40 اولاد کی تربیت 34 35
41 اولاد کے ذمے ماں باپ کے حقوق 34 34
42 بنی اسرائیل کے تین آدمیوں کا واقعہ 35 34
43 حضرت موسیٰ ؑ کا رفیقِ جنت 35 34
44 ماں ناراض ہو تو مرتے وقت کلمہ زبان پر جاری نہیں ہوتا 35 34
45 سوالات و جوابات 36 1
Flag Counter