Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015

اكستان

36 - 65
حرکت اور کام کر سکتے ہیں جیسے لاکھوں قسم کے جانور اور آدمی۔ پھر اِن جانداروں میں سے صرف ایک قسم ہے جس میں عقل و علم کا معتبر درجہ ہے جو اِس عام دُنیا میں ہے، وہ ہے ''اِنسان'' یہ علم و عقل  فرشتوں اور جنوں کو بھی عطا ہوتی ہے مگر ایک خاص درجہ اِس کا ہے جو اِنسان کو اِن سے بڑھادیتا ہے   وہ آگے عرض ہوگا۔ 
یہ سب موجودات موجود و مخلوق ہونے میں تو یکساں ہیں مگر پھر ایک کو دُوسرے سے کمال کی صفتوں کی وجہ سے بڑی فضیلت حاصل ہے، مستقل وجود والی اَشیاء کو غیر مستقل وجود والی سے اور بڑھنے والی مستقل کو نہ بڑھ سکنے والی مستقل سے اور جاندار کو بے جان بڑھنے والی سے اور قصدو اِرادہ والی جاندار سے عقل والی جاندار مخلوق کو فضیلت حاصل ہے، کیونکہ یہ سب کمال کی صفتیں ہیں جس میں جو صفت ہوگی اُتنا ہی اُس میں کمال ہوگا، جس میں وجود اور مستقل ہونا، بڑھنا، قصد واِرادہ سے حرکات وکام کرنا اور عقل و علم کے کمالات سب جمع ہوں گے لامحالہ وہ اُن سب سے افضل ہے جن میں کوئی ایک  یا سب کمالات غائب ہیں لہٰذا سب سے افضل اِنسان کا ہونا ایک کھلی ہوئی عقلی بات ہے(وَلَقَدْ کَرَّمْنَا بَنِیْ آدَمَ)بیشک ہم نے آدم کی اَولاد کو عزت بخشی ہے، قرآنی اِرشاد ہے۔ 
اب دُوسرا پہلو یہ دیکھنا ہے کہ اِن سب موجودات کے وجودِ دُنیوی کا مقصد کیا ہے  ؟ 
 تو غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر اِنسان کے سوا اور سب قسم کی چیزیں یا اُن میں کی کوئی ایک قسم دُنیا سے ناپید ہوجائے تو اِنسان کی کوئی نہ کوئی حاجت، ضرورت، غرض اور فائدہ فوت ہوجاتا ہے، خواہ غذا کا ہو، دوا کا ہو، راحت و آرام کا ہو، بار برداری وسواری وغیرہ کا ہو، کوئی نہ کوئی کام اَٹک جاتا ہے لیکن اگر اِس کا عکس ہو کہ سب موجودات بدستور موجود رہیں اور اِنسان دُنیا سے بالکل ناپید ہوجائے تو اعراض، جمادات، نباتات، حیوانات کسی کا کوئی حرج نہیں، کسی کا کوئی کام نہیں اَٹکتا بلکہ سب خوش ہوں گے کہ اِنسان کی کاٹ تراش ،خورد برد ،مار دھاڑ، محنت و مشقت سے سب بچ گئے، اِس سے معلوم ہوا کہ سب مخلوقات تو اِنسان کے لیے پیدا کی گئی ہیں اور سوائے چند پر ہیزی چیزوں کے سب سے اُس کو کام لینے کا حق ہے اور خود اِنسان کسی اور مخلوق کے لیے پیدا نہیں کیا گیا بلکہ ماورائے مخلوق کسی
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 یہ ١٧٨٩ء کا فرانس تھا جس کی تصویر کار لائل بیان کر رہا تھا : 6 3
5 یہ اِنقلاب ِفرانس تھا جس کی کوکھ سے دو چیزوں نے جنم لیا : 8 3
6 '' چاقو کے حملے دہشت گردی ہے '' 12 3
7 درسِ حدیث 14 1
8 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 20 1
9 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 20 8
10 فطرتِ اِنسان : 20 8
11 بزدلی کی کوکھ سے دفاع کا جنم : 22 8
12 سماج و تمدن کی بنیاد : 22 8
13 رشتہ داری کی اہمیت اور خاتمہ ٔ ملکیت کے تمدن کُش نتائج : 23 8
14 زندگی کے دو سِرے : 24 8
15 تعلقات اور مذہب : 26 8
16 اِسلام کیا ہے ؟ 29 1
17 اَٹھارواں سبق : دُعائ 29 16
18 قصص القرآن للاطفال 33 1
19 ( آسمان سے اُترنے والے دسترخوان کا قصہ ) 33 18
20 ایک عیسائی کے خط کا جواب 35 1
21 زندگی کا مقصد 35 20
22 صحیح مذہب کون سا ہے ؟ 35 20
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 50 1
24 اُمور تین قسم کے ہیں : 50 23
25 علم تین ہیں : 51 23
26 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 53 1
27 مترجم عجالہ نافعہ کا تعارف : 53 26
28 ایک ضروری وضاحت : 57 26
29 شرائط اِبن حبان فی صحیحہ : 60 26
30 آمدم بر سرِ مطلب : 61 26
31 اَخبار الجامعہ 62 1
32 تعارف و تبصرہ فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ 63 26
33 وفیات 64 1
Flag Counter