ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2015 |
اكستان |
|
علمی مضامین سلسلہ نمبر٨ ''خانقاہِ حامدیہ''نزد جامعہ مدنیہ جدید رائیونڈ روڈ لاہورکی جانب سے محدث ، فقیہ، مؤرخ، مجاہد فی سبیل اللہ،مؤلف کتب کثیرہ شیخ الحدیث حضرت اَقدس مولانا سیّد محمد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے بعض اہم مضامین جو تاحال طبع نہیں ہوسکے اُنہیں سلسلہ وار شائع کرنے کا اہتمام کیا گیا ہے جبکہ اُن کی نوع بنوع خصوصیات اِس بات کی متقاضی ہیں کہ اِفادۂ عام کی خاطر اُن کو شائع کردیا جائے۔ اِسی سلسلہ میں بعض وہ مضامین بھی شائع کیے جائیں گے جو بعض جرا ئد و اَخبارات میں مختلف مواقع پر شائع ہو چکے ہیں تاکہ ایک ہی لڑی میں تمام مضامین مرتب و یکجا محفوظ ہو جائیں۔ (اِدارہ) حیاتِ مسلم کی ایک جھلک قربانی ،اِیثار اور تقسیمِ دولت کی نادر مثال ۔ نعروں کے بجائے عمل ( حضرت اَقدس مولانا سیّد محمد میاں صاحب ) آنحضرت ۖ کی دعوت کے تیرہ سال اَز ٦٠٩ء تا ٦٢٢ ء مکہ میں گزرے اِس تیرہ سال کے عرصہ میں اگر چہ مسلمانوں کی تعداد دو سو سے زیادہ ہوگئی مگر اُن کی حیثیت ایسی نہیں تھی کہ جماعتی نظم قائم ہو سکے، ایک بڑی تعداد کو مجبور ہو کر اپنے وطن (مکہ) سے نکلنا پڑا اُنہوں نے حَبْش جا کر پناہ لی، جو مسلمان مکہ میں تھے وہ رات دِن طرح طرح کے مصائب میں مبتلا تھے۔ آنحضرت ۖ اور آپ کے قریبی رشتہ دار تقریبًا تین سال تک شعب ِ اَبی طالب میں محصور رہے مکہ کے باشندوں نے اُن سے بائیکاٹ رکھا لیکن اِس اِنتشار اور پرا گندگی کی صورت میں اگرچہ کوئی باقاعدہ پرو گرام نہیں پیش کیا جاسکتا تھا مگر اِس دو حرفی پرو گرام پر اِس لا چارگی اور بیچارگی کے زمانہ میں بھی برا بر عمل ہوتا رہا (کُفُّوْآ اَیْدِیَکُمْ وَاَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتُوالزَّکٰوةَ)