ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2015 |
اكستان |
|
فقہ حنفی کی عظمت واہمیت ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالْعَاقِبَةُ لِلْمُتَّقِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ ! قبل اِس کے کہ میں عنوان سے متعلق کچھ عرض کروں ضروری معلوم ہوتا ہے کہ پہلے خود فقہ کے بارے میں کچھ عرض کیا جائے کہ فقہ کسے کہتے ہیں ؟ اور کتاب و سنت کے ہوتے ہوئے فقہ کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے ؟ جب متعدد فقہیں پائی جاتی ہیں تو اُن سب پر عمل کیوں نہیں کرلیا جاتا ایک ہی فقہ پر عمل کیوں ضروری ہے ؟ پھر اگر ایک ہی فقہ پر عمل ضروری ہے تو اِس کے لیے فقہ حنفی ہی کو کیوں اِختیار کیا جاتا ہے دُوسری کسی فقہ کو کیوں اِختیار نہیں کیا جاتا ؟ وغیرہ وغیرہ۔ سب سے پہلے فقہ کے لغوی و اِصطلاحی معنٰی ذکر کیے جاتے ہیں پھر باقی باتوں کے متعلق عرض کیا جائے گا۔ فقہ کے لغوی معنٰی : فقہ کے لغوی معنٰی ہیں جاننا، سمجھنا، اِدراک کرنا ، تہہ اور حقیقت تک پہنچنا، قرآنِ کریم میں یہ لفظ متعدد مقامات پر اِن معانی کے لیے اِستعمال ہو ا ہے ایک مقام پر اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ( فَمَالِ ھٰؤُلَآئِ الْقَوْمِ لَا یَکَادُوْنَ یَفْقَھُوْنَ حَدِیْثًا)( سُورة النساء : ٧٨ ) اِن لوگوں (یعنی منافقین ) کو کیا ہوگیا، لگتا نہیں ہے کہ یہ کوئی بات سمجھیں۔ ایک دُوسرے مقام پر قوم ِ شعیب کا تذکرہ کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اِنہوں نے شعیب علیہ السلام سے کہا : ( یَا شُعَیْبُ مَا نَفْقَہُ کَثِیْرًا مِّمَّا تَقُوْلُ) (سُورة الھود : ٩٣ )