ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2015 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ کو سخت نفرت ہے : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: قَالَ اَبْغَضُ النَّاسِ اِلَی اللّٰہِ ثَلٰثَة مُلْحِد فِی الْحَرَمِ وَمُبْتَغٍ فِی الْاِسْلَامِ سُنَّةَ الْجَاھِلِیَّةِ وَمُطَّلِب دَمَ امْرِیٍٔ مُّسْلِمٍ بِغَیْرِ حَقِّ لِیُھْرِیْقَ دَمَہ۔ ١ ''حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہمافرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا اللہ تعالیٰ کو تین قسم کے لوگوں سے سخت ترین نفرت ہے: (١)حرم میں بیٹھ کر اِلحاد اور کجروی پھیلانے والے (٢)اِسلام میں زمانہ ٔجاہلیت کے طریقے ڈھونڈنے والے (٣)کسی مسلمان کے خونِ ناحق کے طلبگار تاکہ اُس کی خونریزی کریں۔ '' ف : اِس حدیث پاک میں بتلایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کو تین قسم کے لوگوں سے سخت قسم کی نفرت ہے۔ پہلا وہ شخص جسے اللہ نے اپنے گھر آنے کی سعادت بخشی،اِسے چاہیے تو یہ تھا کہ اِس پر اللہ کا شکر اَدا کرتا اور وہاں رہ کر طاعت وعبادت اور دین کی خدمت و محنت میں لگتا مگر یہ اِس کے بجائے حرم میں بیٹھ کر اِلحاد و کجروی اِختیار کرتا ہے،دین کی خدمت و محنت تو کیا کرتا دین کو سبوتاژ کرتا ہے اور وہ کام کرتا ہے جو دین اور شریعت کے سراسر خلاف ہیں۔ اِس حدیث پاک کو آج کل کے اُن مدعیانِ عمل بالحدیث کو بھی سامنے رکھنا چاہیے جو حرمین میں بیٹھ کر ائمہ مجتہدین خاص کر اِمام اعظم اَبوحنیفہ رحمة اللہ علیہ کو بُرا کہہ رہے ہیں، صوفیائِ کرام پر کیچڑ ١ بخاری ج ٢ ص ١٠١٦ باب من طلب دم امری بغیر حق مشکوٰة ص ٢٧