ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2015 |
اكستان |
|
سَحبَانُ الہند مفسرُالقرآن حضرت مولانا اَحمد سعید صاحب دہلوی قدس سرہ ( مولاناقاری تنویر اَحمد صاحب شریفی، ناظم مجلس یاد گار شیخ الاسلام پاکستان کراچی ) راقم نے تفسیر کشف الرحمن کے شروع میں حضرت سَحبَانُ الہند کے کچھ حالات لکھے ہیں اُن ہی میں مزیداِضافہ کرکے یہ مقالہ تیار کیا ہے جو غیر مطبوع ہے ،قارئین کی نذر ہے۔ (شریفی) دِلی مرحوم کی خوبیاں : دِلی میں عجیب عجیب باکمال ہستیاں پیدا ہوئیں، کچھ وہیں کی خاک سے کچھ اِدھر اُدھر کے جو دِلی مرحوم کی وجہ سے روشن ستارے بن گئے ،دِلی اپنے اَندر بے پناہ جو ہر رکھتی تھی اِس شہر کی ایک خوبی یہ بھی تھی کہ یہ جو ہرِ قابل کو صیقل کر کے اُبھارنے کی صلاحیت رکھتی تھی۔ مفتی اعظم حضرت مولانا مفتی محمد کفایت اللہ صاحب دہلوی رحمة اللہ علیہ کے صاحبزادے حضرت مولانا مفتی حفیظ الرحمن صاحب واصف دہلوی (جامع کفایت المفتی) تحریر فرماتے ہیں : ''کہاں تک نام شمار کروگے ؟ سو برس کی تاریخ کو جتنا کھنگالو گے لعل واَلماس ہی نکلیں گے اور اِس کی خاک کو جتنا رول کر دیکھو گے موتی ہی موتی نظر آئیں گے، دِلی کی خاک نے جہاں حضرت شاہ عبد العزیز جیسے علماء ،مولانا اِسماعیل شہید جیسے مجاہد، غالب وداغ جیسے شاعر، نواب ضیاء الدین اَحمد جیسے مؤرخ ونسّاب، حکیم اجمل خان جیسے طبیب، منشی ذکا ء اللہ جیسے ماہر ریاضی، سر سیّد اَحمد خاں جیسے مدبر، اِیثارپیشہ، مفتی صدر الدین خاں صاحب جیسے مفتی، شاہ محمد اِسحاق صاحب جیسے