ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2015 |
اكستان |
|
اِمام شافعی اور اِمام اَحمد کے نزدیک شرمگاہ کو ہاتھ لگنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے لیکن اِمام اَعظم اور اِمام مالک کے نزدیک وضو نہیں ٹوٹتا، اِس مسئلہ کی سنگینی پر بھی غور کر لیا جائے۔ زکوة کی اَدائیگی کے لیے فقہ شافعی میں طے ہے کہ قرآنِ کریم میں ذکر کر دہ مصارفِ زکوة کی آٹھ قسموں میں سے ہر قسم کے تین تین اَفراد کو زکوة دی جائے گی تو اَدا ہوگی ورنہ نہیں، گویا کہ زکوة کی اَدائیگی کے لیے ضروری ہوگا کہ کم اَز کم ٢٤ یا ٢١ اَفراد تلاش کیے جائیں جنہیں زکوة دی جا سکے جبکہ فقہ حنفی کے مطابق اگر کسی بھی قسم کے ایک فرد کو بھی زکوة دے دی تو زکوة اَداہوجائے گی۔ اِمام اعظم کے نزدیک نابالغ بچے کے مال میں اگرچہ وہ مالدارہی کیوں نہ ہو زکوة فرض نہیں جبکہ باقی ائمہ کے نزدیک فرض ہے۔ فقہ شافعی کے مطابق چو رجب تک چوری کرتا رہے گا اُس کے ہاتھ پیر کٹتے رہیں گے حتی کہ اگر چوتھی بار چوری کی تو اُس کے چاروں ہاتھ پاؤں کٹ جائیں گے، فقہ حنفی میں ایسا حکم نہیں دیا گیا، فقہ حنفی میں نابالغ چوری کرے تو ہاتھ نہیں کاٹا جائے گاجبکہ فقہ مالکیہ میں نابالغ چور کا بھی ہاٹھ کاٹا جائے گا، فقہ حنفی میں میاں بیوی میں سے کوئی ایک دُوسرے کی چوری کرے تو اُس کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا جبکہ فقہ مالکیہ میں کاٹا جائے گا۔ قصاص میں مماثلت ضروری ہے یا نہیں ؟ یعنی قاتل نے جس طرح قتل کیاہے قاتل سے بھی قصاص اُسی طرح لیا جائے گا یا صرف تلوار سے گردن اُڑائی جائے گی۔ اِمام شافعی قصاص میں مماثلت کے قائل ہیں، اِمام اعظم اَبو حنیفہ کے نزدیک قصاص بہرحال تلوار سے لیا جائے گا زخموں میں مماثلت نہیں ہوگی۔ اِن کے علاوہ اور بھی بہت سی وجوہات ہیں جو فقہ حنفی کو دیگر فقہوں پر ممتازکرتی ہیں اور سب کو چھوڑ کر اِس کے اِختیار کرنے اور اَپنانے کی معقول وجہ بنتی ہیں۔ فقہ حنفی کی عظمت و قبولیت : فقہ حنفی کو اللہ تعالیٰ نے ایسی قبولیت و عظمت عطا فرمائی ہے جو کم کسی کو نصیب ہوئی ہے ، حضرت