ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2015 |
اكستان |
|
شخص کسی روزہ دار کو اِفطار کرائے گا تو اُس کے گناہوں کی بخشش ہوگی اُس کی گردن آگ سے نجات پائے گی اور جس طرح روزہ دار کو روزہ کا ثواب مِلے گا اُسی کے برابر اِفطار کرانے والے کوبھی ثواب مِلے گا بدوں اِس کے کہ اُس کے ثواب میں کمی واقع ہو (بہتر یہ ہے کہ دُوسرے کی اِفطاری سے روزہ اِفطار کرے تاکہ اُس کو دوگنا ثواب مِل جائے اور اپنا ثواب بدستور قائم رہے)۔صحابہ نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ہمارے اَندر اِتنی وسعت کہاں ہے کہ دُوسروں کی دعوت کریں رسول اللہ ۖ نے اِرشاد فرمایا خداوند ِعالم یہی ثواب مرحمت فرماتا ہے اُس شخص کو بھی جو چھوارے سے یا پانی کے گھونٹ سے یا تھوڑے سے دُودھ سے کسی کا روزہ اِفطار کرادے۔ یہ وہ مہینہ ہے جس کے اَوّل میں رحمت ہوتی ہے، وسط میں گناہوں کی بخشش ،آخر میں آتشِ جہنم سے نجات، جو شخص اپنے غلام کے کام میں تخفیف کر دے تو خدا وند ِعالم اُس کے گناہ بخشش دیتا ہے اُس کو دوزخ سے نجات دیتا ہے۔ اِس مہینہ میں چار باتیں کثرت سے کرو : (١) اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاَشْھَدُ اَنَّ مُحَمَّدً رَّسُوْلُ اللّٰہِ کا وِرد رکھو۔ (٢) اِستغفار زیادہ پڑھو۔ (٣) خدا وند ِعالم سے جنت کی دُعا مانگتے رہو۔ (٤) دوزخ سے پناہ مانگتے رہو ۔ (ترغیب و ترہیب ص ٢٠٢) اِعتکاف : اِس مبارک ماہ کی برکات کو زائد سے زائد حاصل کرنے کے لیے مسنون ہے کہ آخری عشرہ میں اِعتکاف کرے، بیسواں روزہ اِفطار کر کے اِعتکاف میں داخل ہو اور چاند دیکھنے پر اِعتکاف سے فارغ ہو۔ اگر دس روز کاممکن نہ ہو تو سات روز پانچ روز تین روز جس قدر ممکن ہو اور کم اَز کم ایک روز۔