ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2015 |
اكستان |
|
مرحمت ہوتی ہیں جو دُنیا میں کسی اُمت کو نہیں عطاکی گئیں۔ (١) رمضان کی پہلی شب میں خدا وند ِعالم نظر لطف فرماتا ہے اور جس پر خدا وند ِعالم نظرِ لطف فرماگئے اُس کو کبھی عذاب نہ دے گا۔ خدا وندا ہمیں نظرِ لطف کا اہل کردے، آمین ۔محمد میاں۔ (٢) روزہ داروں کے منہ کی بو خدا کے یہاں مشک کی خوشبو سے زیادہ اچھی مانی جاتی ہے۔ (٣) فرشتے میری اُمت کے لیے رات دِن مغفرت کی دُعا کرتے رہتے ہیں۔ (٤) خدا وند ِعالم جنت کو حکم فرماتے ہیں کہ مزین ہوجا،بہت ممکن ہے میرے کچھ بندے دُنیاکی مصیبت سے نجات پا کر تیرے اَندر میری نوازشوں سے بہرہ اَندوز ہوں۔ دُوسری حدیثوں میں یہ بھی آتاہے کہ جب رمضان آتا ہے تو جنتوں کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ،دو زخوں کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور بڑے بڑے شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیا جاتا ہے ۔(بخاری و مسلم وغیرہ) (٥) جب آخری شب ہوتی ہے توتمام روزہ داروں کو بخش دیا جاتا ہے (یعنی جنہوں نے روزے کے آداب کا پورا پورا لحاظ کیا تھا) کسی نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ کیا وہ شب ِقدر ہوتی ہے ؟ فرمایا نہیں ،لیکن قاعدہ یہی ہے کہ مزدور کو مزدوری کام کے ختم پر دی جاتی ہے۔ (ترغیب و ترہیب ص ٢٠١) دُوسری حدیث میں حضرت سلمان رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ شعبان کے آخری دِن رسول اللہ ۖ نے تقریر فرمائی، آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا : مسلمانو ! وہ مبارک اور با عظمت مہینہ آگیا جس میں ایک رات وہ ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے، خدا نے اِس مہینے کے روزے فرض کیے ہیں اور شب بیداری کو نفل قرار دیا ہے، اِس مہینہ میں نفلی کام فرض کے برابر ثواب رکھتے ہیں اور اِس ماہ میں ایک فرض کا ثواب ستر گنا ملتا ہے۔ یہ صبر کا مہینہ ہے (یعنی ہر نفسانی خواہش کو چھوڑ کر صبر کرنا اِس مہینہ کی خصوصیت ہے ) اور صبر کا ثواب جنت ہے۔ یہ باہمی ہمدردی کا مہینہ ہے وہ مہینہ ہے جس میں مومن کے رزق میں زیادتی کی جاتی ہے جو