ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2015 |
اكستان |
|
نے بتا رکھا ہے کہ اِس جانور کو یہ غذا دینی ہے اِسے یہ دینی ہے حتی کہ اَوقات تک معلوم ہیں کہ اِس جانور کو یہ غذا دینی ہے اِسے یہ دینی ہے اور اِسے اِس طرح سدھانا ہے اوراِسے اِس طرح سدھانا ہے اور وہ سد ھ جاتے ہیں(عَلَّمْتُمُوْھُنَّ مِمَّا عَلَّمَکُمُ اللّٰہُ)تم جانوروں کو سکھاؤ،اللہ نے تمہیں سکھایا ہے علم دیا ہے ۔ دیگر مخلوقات میں جنت دوزخ نہیں بلکہ صرف اِنصاف ہوگا : لیکن یہ مکلف نہیں ہیں خدا کے ہاں کہ جہنم میں جائیں یا جنت میں جائیں یا اِن سے سوال وجواب ہو ایسے نہیں ہے اَلبتہ اِنصاف ضرور ہے حَتّٰی یُقَادَ لِلشَّاةِ الْجَلْحَائِ مِنَ الشَّاةِ الْقَرْنَائِ ١ قیامت کا جو اللہ تعالیٰ نے ایک فائدہ بتایا ہے حکمت بتائی ہے وہ یہ ہے (لِتُجْزٰی کُلُّ نَفْسٍ بِمَا تَسْعٰی) سعی کے معنی ہیں دوڑنا، سعی کے معنی ہیں تیز چلنا کوشش کرنا لیکن عمل کرنا بھی ہے، عمل کرنے کے معنی میں بھی ہے تو جو عمل اُس نے کیے ہیںاُن کا بدلہ اُسے دیا جائے گا تو قیامت آجائے گی اور جو کسی نے نیکیوں کی بنیادیں ڈال رکھی ہیں اُن کا بھی منتہا ہوجائے گا اور اگر کوئی بدی کی بنیادڈال گیا ہے اُس کا بھی منتہا ہوجائے گا کیونکہ مرنے کے بعد اِنسان کے اپنے عمل تو ختم ہوجاتے ہیں نیکیوں کا ثواب جاری رہتا ہے، جو کچھ یہ حدیثیں ہم سناتے ہیں یا آپ پڑھتے ہیں ہم پڑھتے ہیں مطالعہ کرتے ہیں جن صحابہ کرام سے پہنچی ہیں جن سندوں سے پہنچی ہیں اُن سب کو وہ ثواب پہنچ رہا ہے اور خود بخود چاہے نیت بھی نہ کرو لیکن اگر نیت کر لو تو اچھی بات ہے ورنہ اُنہیں پہنچ رہا ہے، کسی نے مسجد بنا دی ہے وہ جب تک نماز کے کام آتی رہے گی اُس کے مرنے کے بعد بھی اُس کا ثواب جاری رہے گا لیکن خود عمل کر سکے وہ ختم ہوگیا، اَب کوئی دُوسرا اُس کے لیے کردے صدقہ کردے نیکی کا کوئی اِس طرح کا شعبہ قائم کردے جاری کردے اُس کا ثواب اُسے پہنچتا رہے وہ اَلگ بات ہے، اِستغفار اُس کے لیے کرتا رہے کہ اللہ تعالیٰ اُسے معاف فرما یہ بھی پہنچتا ہے اور بہت بڑی رحمت بن کر پہنچتا ہے تو قبر میں ہوتا کیا ہے ہمیں کوئی پتہ ١ مشکوة شریف کتاب الاداب رقم الحدیث ٥١٢٨