ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015 |
اكستان |
|
بانی ٔ جامعہ کا مختصر تعارفی خاکہ ( بقلم : محبوب علی ،متعلم جامعہ مدنیہ لاہور ) حضرت اَقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب قدس سرہ نے ١٩٤٧ء میں ایشیاء کی عظیم درسگاہ دارُالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی، فارغ ہوتے ہی آپ شیخ العرب و العجم حضرت اَقدس مولانا سیّد حسین اَحمد صاحب مدنی قدس سرہ کے دست ِ اَقدس پربیعت ہوئے، ١٩٤٩ء میں حضرت مدنی نے آپ کو خلافت عطاء فرمائی ،١٩٥٢ء میں آپ ہندوستان سے پاکستان تشریف لائے یہاں آپ نے مولوی فاضل کا اِمتحان بھی دیا اور اَوّل پوزیشن سے پاس ہوئے پھر آپ نے میٹرک اور ایف اے کیا اور بے اے تک تعلیم حاصل کی، شروع میں آپ نے جامعہ اَشرفیہ لاہور میں تدریس کی خدمات اَنجام دیں پھر کچھ عرصہ کے بعد آپ نے جامعہ مسجد حنفیہ گلی اَکھاڑا بوٹامَل لاہور میں'' اَحیاء العلوم ''کے نام سے مدرسہ قائم فرمایا، تعلیمی کام میں جب اِضافہ ہونے لگا تو جگہ چھوٹی پڑ گئی پھر آپ نے مسلم مسجد لوہاری گیٹ اور مکی مسجد اَنارکلی اور مسجد نیلا گنبد کو اپنی تعلیمی سر گر میوں کا مرکز بنایا اور مدرسہ کا نام اپنے شیخ کی نسبت سے ''جامعہ مدنیہ'' رکھا۔ حضرت بانی ٔجامعہ کے اِس لگائے ہوئے گلشن میں وقت کے چوٹی کے علماء و مدرسین جمع ہوگئے جن میں اَکثریت فضلاء دارُالعلوم دیوبند و تلامذہ حضرت مدنی کی تھی۔ آپ نے بعد اَز نمازِ مغرب مسلم مسجد میں'' درسِ حدیث'' کا سلسلہ بھی جاری فرمایا جو لوگوں میں بہت مقبول ہوا جب طلباء کی تعداد بڑھ گئی تو اِن تین جگہوں کا کام سنبھالنا مشکل ہو گیا تو آپ نے اَحباب کے مشورے سے ١٩٦٣ء میں کریم پارک راوی روڈ لاہور میں بڑے پیمانے پر مدرسہ قائم فرما کر اُس کی تعمیر کا آغاز فرمایا ،اللہ رب الغفور کی مدد شاملِ حال رہی اور اللہ رب العزت کے نیک بندے تعمیری کام میں دِن رات لگے رہے اور کچھ دنوں ہی میں مدرسہ کی عمارت اچھی خاصی تعمیر ہوگئی چنانچہ