ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015 |
اكستان |
|
یہ ایک دور میں ہی گزرے ہیں جن تعبیر کی کتاب ہے اور تعبیرات بڑی عجیب و غریب ہیں ۔ تقدیر سے متعلق حضرت حسن ِ بصری کا خط : تو حضرت حسن ِ بصری نے حضرت حسن(بن علی) رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں ایک عریضہ لکھا اُس میں تقدیرہی کے بارے میں اِسی طرح کا سوال تھا تو اُنہوں نے اُس کا جواب بھی تحریر فرمایا وہ مُلا علی قاری رحمة اللہ علیہ نے نقل فرمایا ہے وہ تحریر فرماتے ہیں اِس میں مَنْ لَّمْ یُؤْمِنْ بِقَضَآئِ اللّٰہِ وَقَدْرِہ خَیْرِہ وَشَرِّہ فَقَدْ کَفَرَ اِسلام کی رُو سے جو آدمی اللہ تعالیٰ کی قضا اور قدر پر تقدیرپراِیمان نہیں رکھتا خیر اور شر دونوں کو مِلا کر اِیمان نہیں رکھتا تووہ تو کافر ہے وَمَنْ حَمَلَ ذَنْبَہ عَلٰی رَبِّہ فَقَدْ فَجَرَ اور جو آدمی اپنی نافرمانی اور اپنا گناہ اللہ تعالیٰ پر ڈالے تواُس نے یہ فسق و فجور کا کام کیا بہت برا کام کیا۔ وَاِنَّ اللّٰہَ تَعَالٰی لَا یُطَاعُ اسْتِکْرَاھًا اللہ تعالیٰ کی اِطاعت آپ سے جبر کر کے نہیں کرائی جا رہی بلکہ آپ کو اِختیار کچھ دیا گیا ہے جب تک اِس عالَم میں ہیں جب تک وہ عالَم نظر نہیں آرہا تو اللہ تعالیٰ کی اِطاعت جبرًا نہیں کرائی جارہی۔ وَلَا یُعْصٰی بِغَلَبَةٍ اور یہ بھی نہیں کہ اُس کی نافرمانی جو ہے وہ کوئی زور آور کر رہا ہے اللہ سے زیادہ زور آور یہ بھی نہیں ہے لِاَنَّہ تَعَالٰی مَالِک لِمَا مَلَّکَھُمْ اللہ تعالیٰ نے جواُن کو دیا ہے جو طاقت دی ہے جو اِستطا عت دی ہے جو ہاتھوں پاؤں میں جان دی ہے اِن تمام چیزوں کا مالک اللہ تعالیٰ ہے تو کوئی نہ نافرمانی کر سکتا ہے اُس کی کہ اُس سے زور آور ہوجائے زور کیسے ہو سکتا ہے دیا ہوا اُسی کا ہے سب کچھ ۔ وَقَادِر عَلٰی مَا اَقْدَرَہُمْ جس چیز پر اِنسانوں کو قدرت عطا فرمائی ہے اُس پر وہ خود بھی قادر ہے، لیکن یہ تو اِمتحان کے طور پر گویا دیا ہے اِختیار۔