ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015 |
اكستان |
|
قسط : ١٧ قصص القرآن للاطفال پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے ( الشیخ مصطفٰی وہبہ،مترجم مفتی سیّد عبدالعظیم صاحب ترمذی ) ( حضرت عزیر علیہ السلام کا قصہ ) اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : ( اَوْکَالَّذِیْ مَرَّ عَلٰی قَرْیَةٍ وَّھِیَ خَاوِیَة عَلٰی عُرُوْشِھَا قَالَ اَنّٰی یُحْیِی ھٰذِہِ اللّٰہُ بَعْدَ مَوْتِھَا فَاَمَاتَہُ اللّٰہُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَہ قَالَ کَمْ لَبِثْتَ قَالَ لَبِثْتُ یَوْمًا اَوْ بَعْضَ یَوْمٍ قَالَ بَلْ لَّبِثْتَ مِائَةَ عَامٍ فَانْظُرْ اِلٰی طَعَامِکَ وَشَرَابِکَ لَمْ یَتَسَنَّہْ وَانْظُرْ اِلٰی حِمَارِکَ وَلِنَجْعَلَکَ اٰیَةَ لِّلنَّاسِ وَانْظُرْ اِلَی الْعِظَامِ کَیْفَ نُنْشِزُھَا ثُمَّ نَکْسُوْھَا لَحْمًا فَلَمَّا تَبَیَّنَ لَہ قَالَ اَعْلَمُ اَنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْر ) ( البقرة : ٢٥٩ ) ''یا نہ دیکھا تو نے اُس شخص کو جو گزرا ایک شہر پر، اور گرا پڑا تھا اپنی چھتوں پر۔ بولا کیسے زِندہ کرے گا اِس کو اللہ مرنے کے بعد پھر مُردہ رکھا اللہ نے اُس کو سوبرس پھر اُٹھایا اُس کو، کہا کتنی دیر یہاں رہا ؟ بولا میں رہا ایک دِن یاایک دِن سے کچھ کم۔ کہا نہیں بلکہ تو رہا سو برس۔ اب دیکھ اپنا کھانا اور پینا، سڑ نہیں گیا ؟ اور دیکھ اپنے گدھے کی طرف۔ اور ہم نے تجھ کو نمونہ بنانا چاہا لوگوں کے واسطے، اور دیکھ ہڈیوں کی طرف کہ ہم اِن کو کس طرح اُبھار کر جوڑ دیتے ہیں پھر اُن پر پہناتے ہیں گوشت پھر اُس پر ظاہر ہوا یہ حال، تو کہہ اُٹھا کہ مجھ کو معلوم ہے کہ بے شک اللہ ہر چیز پر قادر ہے۔ ''