Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015

اكستان

13 - 65
کرنے پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے حجت قائم ہوجائے گی چونکہ اَنبیائے کرام پہنچا چکے اور ہر ایک تک اِسلام پہنچ چکا    وَالسَّلَامُ   ١ 
بس یہ اُنہوں نے تحریر فرمایا ہے تو اِس کی تعریف بھی بہت کی ہے مُلا علی قاری رحمة اللہ علیہ  نے کہ یہ اُن کا گرامی نامہ ایسا عجیب ہے کہ اِس میں مشکوةِ نبوت ،نبوت کے چراغ کے اَنوار نظر آتے ہیں کیونکہ وہ رسول اللہ  ۖ  کی اَولاد میں بنتے ہیں تو حق تعالیٰ نے اُن کے لیے اِتنی سمجھ آسان فرمائی کہ وہ دُوسرے کو بھی اِن الفاظ میں سمجھا سکے ورنہ سمجھانا بھی بہت مشکل ہے اِس مسئلہ کو چھیڑنا بھی بہت مشکل ہے اور اِس مسئلہ میں خوض جوہے غورو فکر کرنا وہ تو بالکل ہی روک دیا ہے کہ ایسا نہ کرو کیونکہ اِسے حل کر نہیں سکتے جب حل نہیں کر سکو گے تو اُلجھن پیدا ہوگی اُلجھن پیدا ہوگی فائدہ کوئی بھی نہیں حاصل ہوگا تشویش ہوگی اور معاذ اللہ اگر شک پیدا ہوگیا تو اور نقصان ہوگا۔ لہٰذا بس اللہ کی ذات پر اِیمان اور تقدیر پر اِیمان اور جو خدا کے رسول اللہ  ۖ نے پہنچادیا ہے اُس پر اِیمان اِتنا ہی کافی ہے اور خود تم جانتے ہو نیکی کیا ہے برائی کیا ہے اور تم نیکی کرو اور برائی سے بچو، خود بھی بچو دُوسروں کو بھی بچاؤ، نیکی خود بھی کرو دُوسروں کو بھی تلقین کرو نیکی کی تو یہی کام کرتے رہو۔
غیب پر اِیمان ،اِمتحان میں کامیابی  :
 باقی یہ کہ تقدیر پر تواِیمان بتایا گیاہے نظر وہ کسی کو بھی نہیں آتی یعنی اللہ کا علم کامِل، اللہ کی قدرت کامِل، اللہ کا قبضہ کامِل، یہ معنٰی ہے اور جو کچھ اُس نے لکھ دیا ہے وہ ہمیں نظر نہیں آرہا اگر وہ   نظر آجاتا تو پھر عذاب یا ثواب اِس میں ضرور کمی ہوگئی ہوتی کہ کوئی حجت تو بندہ خدا کے سامنے پیش کرسکتا ہے اور جیسے اِنہوں نے فرمایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجبور نہیں کیا کسی بھی چیز پر بلکہ ایک دارُالامتحان میں چھوڑ دیا ہے اُسے جیسے کوئی چابی بھر کر کھلونا چھوڑ دے کہ وہ خود ہی اِدھر اُدھر چلتا رہے گا کچھ عرصہ کے لیے ( وَلَکُمْ فِی الْاَرْضِ مُسْتَقَرّ وَّمَتَاع اِلٰی حِیْنٍ)ایک عرصہ تک جب تک خدا نے مقدر فرمایا ہے اُس وقت تک تم زمین میں رہو گے بھی، مستقر ہے یہ تمہارا اور ایک نفع حاصل کرنے کی بھی چیزو متاع ہے ، اِس 
  ١    مرقاة المفاتیح  رقم الحدیث ٢  ج ١  ص  ١٢٣

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرف آغاز 4 1
4 درسِ حدیث 8 1
5 تدریجی عمل ،بِلا سبب کچھ نہیں : 9 4
6 ''تقدیر'' پر اِشکال : 10 4
7 تقدیر سے متعلق حضرت حسن ِ بصری کا خط : 11 4
8 غیب پر اِیمان ،اِمتحان میں کامیابی : 13 4
9 رُوح کیا ہے ؟ 15 1
10 ایک صاحب کے سوال کے جواب میں 15 9
11 خلق ِ سمٰوات کے متعلق اِرشادِ ربانی ہے : 16 9
12 یہود کا اِطمینان اور ہاتھ چومنا : 19 9
13 مشابہت ِ رُوح : 20 9
14 بدن میں ایک اور جوہر : 23 9
15 حضرت علامہ مولانا محمد اَنور شاہ صاحب کشمیری : 23 9
16 ''نسمہ'' اور ''رُوح'' 24 9
17 مستقرِاَرواح : 25 9
18 نفس : 28 9
19 وفیات 29 1
20 اِسلام کیا ہے ؟ 30 1
21 بارہواں سبق : دین پر اِستقامت 30 20
22 قصص القرآن للاطفال 34 1
23 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 34 22
24 ( حضرت عزیر علیہ السلام کا قصہ ) 34 22
25 شب ِبرا ء ت ............ فضائل و مسائل 40 1
26 ماہِ شعبان کی فضیلت : 40 25
27 ایک اِعتراض اور اُس کا جواب : 42 25
28 شب ِبرا ء ت میں کیا ہوتا ہے ؟ : 42 25
29 حضور علیہ الصلٰوة والسلام کا پندرہویں شب میں معمول : 43 25
30 شب ِبراء ت میں کن لوگوں کی بخشش نہیں ہوتی ؟ : 44 25
31 پندرہویں شعبان کے روزہ کا حکم : 44 25
32 شیزان اور دیگر قادیانی مصنوعات کا بائیکاٹ کیوں ضروری ہے ؟ 46 1
33 با حجاب خواتین کی نمائندگی سے عاری ہمارا میڈیا 56 1
34 بانی ٔ جامعہ کا مختصر تعارفی خاکہ 59 1
35 اَخبار الجامعہ 62 1
Flag Counter