ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2015 |
اكستان |
|
فَاِنْ عَمِلُوْا بِالطَّاعَةِ لَمْ یَحُلْ بَیْنَھُمْ وَبَیْنَ مَا عَمِلُوْا اگر بندے نیک کام کریں تو اللہ تعالیٰ حائل نہیں ہوتا کہ بیچ میں روک دے اُنہیں۔ وَاِنْ عَمِلُوْا بِالْمَعْصِیَةِ فَلَوْ شَائَ لَحَالَ بَیْنَہُمْ وَبَیْنَ مَا عَمِلُوْا اور اگر اُس کی نافرمانی کرتے ہیں تو اگر خدا چاہے تو حائل ہوسکتا ہے درمیان میں رُکاوٹ پیدا فرما دے،یہ ہوسکتا ہے ۔ فَاِنْ لَّمْ یَفْعَلْ فَلَیْسَ ھُوَ الَّذِیْ جَبَرَھُمْ عَلٰی ذٰلِکَ اگر اللہ تعالیٰ معصیت کرنے والے کی معصیت کے عمل کے درمیان حائل نہیں ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے اُس کو معصیت کرنے پر مجبور بھی نہیں کیا۔ وَلَوْ جَبَرَ اللّٰہُ الْخَلْقَ عَلَی الطَّاعَةِ لَاَسْقَطَ عَنْہُمُ الثَّوَابَ اگر حق تعالیٰ نے بندوں کو اِطاعت پر مجبور کیا ہوتا تو ثواب ختم کردیا ہوتا ۔ وَلَوْ جَبَرَہُمْ عَلَی الْمَعْصِیَةِ لَاَسْقَطَ عَنْھُمُ الْعِقَابَ لَاَسْقَطَ عَنْھُمُ الْعَذَابَ اگر اُنہیں مجبور کرتے اللہ تعالیٰ معصیت پر تو عذاب ساقط کردیتے ۔ وَلَوْ اَہْمَلَھُمْ کَانَ ذٰلِکَ عَجْزًا فِی الْقُدْرَةِ اور اگر یہ مان لو کہ اللہ تعالیٰ نے تو ایسے ہی چھوڑ دیا ہے بندوں کو تو اِس کا مطلب یہ ہوگا کہ معاذ اللہ ! اللہ تعالیٰ کی قدرت ناتمام ہے وہ عاجز آگیا ہے یہ بات نہیں ہوسکتی۔ وَلٰکِنْ لَہ فِیْہِمُ الْمَشِیْئَةُ الَّتِیْ غَیَّبَھَا عَنْہُمْ اصل بات یہ ہے کہ بندوں میں اللہ تعالیٰ کی مشیت کام کرتی ہے اِرادہ کام کرتا ہے یہ مشیت نظر نہیں آتی یہ غائب ہے اِس پر فقط اِیمان بتایا گیا ہے نظر نہیں آتی یہ۔ فَاِنْ عَمِلُوْا بِالطَّاعَةِ فَلَہُ الْمِنَّةُ عَلَیْھِمْ اگر بندے نیکی کرتے ہیں تو یہ بندوں پر خدا کا اِحسان ہے۔ وَاِنْ عَمِلُوْا بِالْمَعْصِیَةِ فَلَہُ الْحُجَّةُ عَلَیْھِمْ اگر یہ گناہ کا کام کریں تو گناہ کا کام