Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

402 - 448
المقذوف بالحد حَدَّہ الحاکم ثمانین سوطا ان کان حرا ]٢٤٩٩[(٢)یُفرق علی اعضائہ ]٢٥٠٠(٣)ولا یُجرَّد من ثیابہ غیر انہ ینزع عنہ الفرو والحشو]٢٥٠١[ (٤)وان کان 

لگائی۔لمبی حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔عن ابی ہریرة ان رسول اللہ ۖ جاء ہ اعرابی فقال یا رسول اللہ ۖ ان امرأٔتی ولدت غلاما اسود فقال ھل لک من ابل؟ الخ (الف) (بخاری شریف، باب ماجاء فی التعریض ص ١٠١٢ نمبر ٦٨٤٧ مسلم شریف ، کتاب اللعان ص ٤٨٨ نمبر ١٥٠٠) اس حدیث میں اشارہ سے بیوی پر تہمت لگائی اس لئے آپۖ نے اس پر حد قذف نہیں لگائی۔
مقذوف مطالبہ کرے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ اس کا حق ہے۔اگر وہ معاف کردے تو معاف ہو جائے گا جیسے دیت میں وارث معاف کردے تومعاف ہو جائے گا۔
اسی کوڑے کی وجہ خود آیت میں موجود ہے ۔ثمانین جلدة (آیت ٤ سورة النور ٢٤)
]٢٤٩٩[(٢)مجرم کے اعضاء پر تفریق کرکے مارے۔  
تشریح  یہ اسی کوڑے جسم کی ایک جگہ پر نہ مارے بلکہ ہر عضو پر تھوڑا تھوڑاکرکے مارے سوائے سر، چہرہ اور شرمگاہ کے۔  
وجہ  پہلے اثر گزر چکا ہے ۔ عن اتی علیا رجل فی حد فقال اضرب واعط کل عضو حقہ واجتنب وجھہ ومذاکیرہ (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب ضرب الحدود ھل ضرب النبی ۖ بالسوط ج سابع ص ٣٧٠ نمبر ١٣٥١٧) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مختلف اعضاء پر مارے۔
]٢٥٠٠[(٣)مجرم کا کپڑا نہ اتارے علاوہ یہ کہ اس سے پوستین اور روئی بھرا ہوا کپڑا اتارے۔  
تشریح  کوڑا لگاتے وقت مجرم سے کپڑا نہ اتارے،قمیص وغیرہ پہنے ہوئے ہی کوڑا لگائے۔البتہ موٹا کپڑا اور پوستین اتروا لے تاکہ کوڑا لگ سکے۔  
وجہ  اس اثر میں اس کا ثبوت ہے۔سألت المغیرة بن شعبة عن القاذف انتزع عنہ ثیابہ؟ قال لا لاتنزع عنہ الا ان یکون فردوا او حشوا(ج) (مصنف عبد الرزاق، باب وضع الرداء ج سابع ص ٣٧٤ نمبر ١٣٥٢٦ مصنف ابن ابی شیبة ٣٨ فی الزانیة والزانی یخلع عنھما ثیابھما او یضربان فیھا ج خامس ص ٤٩٢ نمبر ٢٨٣٢١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کوڑا لگاتے وقت موٹا کپڑا اتروادے باقی کپڑے نہ اتارے۔
]٢٥٠١[(٤)اگر غلام ہو تو اس کو چالیس کوڑے لگائیں گے۔  
وجہ  پہلے گزر چکا ہے کہ غلام کی سزا آزاد کی سزا سے آدھی ہے۔اس لئے آزاد کو اسی کوڑے لگائیں گے تو غلام باندی کو چالیس کوڑے لگائے 

حاشیہ  :   (الف) آپۖ کے پاس ایک دیہاتی آیا اور کہا یا رسول اللہ ! میری بیوی نے کالا بچہ دیا ہے۔ آپۖ نے پوچھا کیا تمہارے پاس اونٹ ہے؟(ب) حضرت علی کے پاس ایک آدمی لایا گیا نشہ آور میں یا حد میں تو فرمایا مارو اور ہر عضو کو اس کا حق دو۔البتہ چہرے اور ذکر پر نہ مارو(ج) حضرت مغیرہ بن شعبہ کو تہمت لگانے کے بارے میں پوچھا کیا اس سے کپڑے اتار لیں؟ فرمایا اس سے کپڑے نہ اتارو مگر یہ کہ فرو اور حشو ہو۔

Flag Counter