Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

400 - 448
]٢٤٩٧[(١١)ولا تقبل فیہ شھادة النساء مع الرجال۔

ایک مرتبہ اقرار سے بھی حد شرب یا حد سرقہ ثابت ہوگی اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن ابی ہریرة قال اتی رسول اللہ ۖبسارق سرق شملة فقالوا ان ھذا سرق فقال لا اخالہ سرق فقال بلی یارسول اللہ ! قد سرقت قال اذھبوا بہ فاقطعوہ ثم احسموہ ثم ائتونی بہ (الف) (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی الاقرار بالسرقة والرجوع عنہ ج ثامن ص ٤٧٩ نمبر ١٧٢٧٥ دار قطنی، کتاب الحدود ج ثالث ص ٨٢ نمبر ٣١٣٩ نسائی شریف ، باب تلقین السارق ص ٦٧٢ نمبر ٤٨٨١) اس حدیث میں ایک مرتبہ اقرار کیا اور قال بلی کہا جس پر حد سرقہ لازم کردی گئی۔جس سے معلوم ہوا کہ حد شرب بھی ایک مرتبہ اقرار کرنے سے ثابت ہو جائے گی۔
فائدہ  امام ابویوسف فرماتے ہیں کہ دو مرتبہ اقرار کرے تب حد شرب ثابت ہوگی۔  
وجہ  (١)جس طرح ثبوت کے لئے دو گواہ ضرور ی ہیں اسی طرح دو مرتبہ اقرار بھی ہو (٢) اثر میں اس کا ثبوت ہے۔ رأیت علیا اقر عندہ سارق مرتین فقطع یدہ وعلقھا فی عنقہ (ب) (سنن للبیہقی، باب ماجاء فی یتعلیق الید فی عنق السارق ج ثامن ص ٤٧٨ نمبر ١٧٢٧٤) اس اثر میں دو مرتبہ چوری کا اقرار کیا تب حد سرقہ ثابت کیا جس سے پتا چلا کہ حد شرب میں بھی دو مرتبہ اقرار کرے تب حد شرب ثابت ہوگی۔
]٢٤٩٧[(١١)اور حدود میں عورتوں کی گواہی قبول نہیں کی جائے گی مردوں کے ساتھ۔  
وجہ  پہلے اثر گزر چکا ہے۔عن الزھری قال مضت السنة من رسول اللہ ۖ والخلیفتین من بعدہ الا تجوز شھادة النساء فی الحدود(ج) (مصنف ابن ابی شیبة نمبر ٢٨٧٠٥ مصنف عبد الرزاق نمبر ١٥٤١٠) اس اثر سے ثابت ہوا کہ حدود میں عورتوں کی گواہی کا اعتبار نہیں ہے۔اس لئے صرف دو مرد کی گواہی چاہئے۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ حضور کے سامنے ایک چور لایا گیا جس نے چادر چرائی تھی تو لوگوں نے کہا اس نے چرایا ہے تو آپۖ نے فرمایا میں سمجھتا ہوں کہ چرایا نہیں ہے۔لوگوں نے کہا کیوں نہیں اے اللہ کے رسول! انہوں نے چرایا ہے۔آپۖ نے فرمایا اس کو لے جاؤ اس کا ہاتھ کاٹو پھر اس کو داغ دو پھر میرے پاس لاؤ(ب) میں نیحضرت علی کو دیکھا کہ ان کے پاس چور نے دو مرتبہ اقرار کیا تو اس کا ہاتھ کاٹا اور اس کو اس کی گردن میں لٹکا دیا (ج) حضرت زہری نے فرمایا حضورۖ کے زمانے اور دونوں خلیفہ کے زمانے سے اور ان کے بعد سے یہ سنت جاری ہے کہ عورتوں کی گواہی حدود میں جائز نہیں ہے۔

Flag Counter