Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

367 - 448
قبیلة مولاہ ومولی الموالاة یعقل عنہ مولاہ وقبیلتہ ]٢٤٣٩[ (٩)ولا تتحمَّل العاقلة اقل من نصف عشر الدیة وتتحمَّل نصف العشر فصاعدا وما نقص من ذلک فھو فی مال 

وجہ  کیونکہ مولی موالات اس کا قبیلہ اور خاندان ہوگیا۔اس لئے مولی موالات اور اس کا قبیلہ دیت ادا کریںگے (٢) اثر میں ہے۔عن ابراھیم فی الرجل یوالی الرجل فیسلم علی یدیہ قال یعقل عنہ ویرثہ (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب النصرانی یسلم علی ید رجل ج تاسع ص ٣٩ نمبر ١٦٢٧٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مولی موالات اور اس کا قبیلہ دیت ادا کریںگے۔اور کوئی ذی رحم محرم نہ ہو تو وارث بھی ہوںگے (٢) حدیث میں بھی ہے۔عن تمیم الداری رفعہ قال ھو اولی الناس بمحیاہ ومماتہ (ب) (بخاری شریف ، باب اذا اسلم علی یدیہ ص ١٠٠٠ نمبر ٦٧٥٧) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ مولی موالات زندگی اور موت کے بعد غم اور خوشی میں ساتھ دیںگے۔جس کا مطلب یہ ہوا کہ اگر اپنے خاندان کا کوئی آدمی نہ ہو تو وہ دیت ادا کریںگے۔
]٢٤٣٩[(٩)عاقلہ نہیں برداشت کریںگے دیت کے بیسواں حصے سے کم کا اور برداشت کریںگے بیسواں حصہ یا اس سے زیادہ کا اور جو اس سے کم ہو وہ قصور وار کے مال میں ہے۔  
تشریح  قتل خطا وغیرہ کی پوری دیت جو دس ہزار درہم ہے اس کا بیسواں حصہ لازم ہوتی ہو تو وہ عاقلہ پر ہوگی یعنی پانچ سو درہم یا اس سے زیادہ لازم ہوتے ہوں تو عاقلہ برداشت کر سکتے ہیں۔ اور اگر ایسا قتل خطا ہے جس میں بیسواں حصہ یعنی پانچ سو درہم سے کم دیت لازم ہوتی ہوتو وہ عاقلہ برداشت نہیں کریںگے خود جنایت کرنے والے کو دینا ہوگا۔  
وجہ  حدیث میں بار بار گزارا کہ بنی لحیان کی عورت کے پیٹ پر مارا جس کی وجہ سے اس کے پیٹ کا بچہ مر گیا۔آپۖ نے اس بچے کے بدلے میں غرہ عبد لازم کیا۔ابو داؤد میں ہے کہ اس غرہ عبد کی قیمت پانچ سو درہم ہو جو پوری دیت دس ہزار درہم کا بیسواں حصہ ہے۔ اور بخاری کی حدیث میں یہ بھی ہے کہ یہ قتل خطاء ہے اس لئے یہ دیت مارنے والی عورت کے عاقلہ برداشت کریں۔جس سے معلوم ہوا کہ عاقلہ بیسواں حصہ یعنی پانچ سو درہم برداشت کریںگے یا اس سے زیادہ کو برداشت کریںگے۔اس سے کم لازم ہوتو برداشت نہیں کریں۔کیونکہ اس سے کم درہم عاقلہ پر لازم ہو اس کا ثبوت نہیں ہے۔  
وجہ  بچے کے بدلے میں غلام لازم کیا اور اس کی دیت عصبہ پر لازم کیا اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ان ابا ہریرة قال اقتتلت امرأتان من ھذیل فرمت احداھما الاخری بحجر فقتلتھا وما فی بطنھا فاختصموا الی النبی ۖ فقضی ان دیة جنینھا عزة عبد او ولیدة و قضی ان دیة المرأة علی عاقلتھا (ج) (بخاری شریف ، باب جنین المرأة وان العقل علی الوالد وعصبة الوالد لا علی الولد ص 

حاشیہ  :  (الف) حضرت ابراہیم نے فرمایا کوئی آدمی کسی کی سرپرستی کرے اور وہ اس کے ہاتھ پر اسلام لے آئے تو وہ ان کی جانب سے دیت بھی دے گااور وارث بھی بنے گا (ب) حضرت تمیم داری نے مرفوعا فرمایا کہ مولی موالات لوگوں میں سے زیادہ بہتر ہے زندگی میں بھی اور مرنے کے بعد بھی(ج) قبیلہ ہذیل کی دو عورتوں نے مار کیا۔ایک نے دوسرے کو پتھر سے مارا جس سے وہ اور اس کے پیٹ کا بچہ مر گیا تو وہ مقدمہ حضورۖ کی خدمت میں لائے تو آپۖ نے فیصلہ فرمایا کہ بچے کی دیت ایک غلام یا باندی ہے۔اور یہ بھی فیصلہ فرمایا کہ عورت کی دیت قاتلہ کے خاندان پر لازم ہے۔

Flag Counter