Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

157 - 448
وطؤھا ولا مسھا ولا تقبیلھا حتی یکفر عن ظھارہ]٢٠٢٣[(٢) فان وطئھا قبل ان یکفر استغفراللہ ولا شیء علیہ غیر الکفارة الاولی]٢٠٢٤[(٣) ولایعاود حتی یکفر ]٢٠٢٥[(٤) والعود الذی یجب بہ الکفارة ھو ان یعزم علی وطیھا۔
 
تشریح  شوہر نے بیوی سے کہا تم مجھ پر میری ماں کی پیٹھ کی طرح ہو تو بیوی اس کہنے سے حرام ہو جائے گی اور ظہار واقع ہو جائے گا۔ اب اس کے لئے اس سے وطی کرنا، یا دواعی وطی کرنا مثلا چھونا ، بوسہ لینا وغیرہ حرام ہیںجب تک کفارہ نہ دے۔  
وجہ  آیت اور حدیث اوپر گزر چکی ہے۔ظہار کرنے کا طریقہ اس اثر سے ثابت ہے۔ قلت لعطاء الظھار ھو ان یقول ھی علی کامی ؟ قال نعم (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب کیف الظھار ج سادس ص ٤٢٢ نمبر ١١٤٧٦) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ظہار کس طرح کہنے سے واقع ہوگا۔
]٢٠٢٣[(٢)پس اگر صحبت کر لی کفارہ دینے سے پہلے تو اللہ سے استغفار کرے اور اس پر کوئی چیز نہیں ہے پہلے کفارہ کے علاوہ۔  
تشریح  ضروری تھا کہ پہلے ظہار کا کفارہ ادا کرے پھر بیوی سے وطی کرے ۔لیکن بدقسمتی سے کفارہ ادا کرنے سے پہلے وطی کر لی تو دوسرا کفارہ لازم نہیں ہوگا۔اللہ سے اس گناہ پر استغفار کرے اور پہلا کفارہ ہی ادا کردے۔  
وجہ  حدیث میں ہے کہ حضرت سلمہ بن صخر نے ظہار کرنے کے بعد صحبت کر لی تو پہلا کفارہ ہی ادا کرنے کا حکم دیا۔ابوداؤد شریف میں اس کی لمبی حدیث ہے۔عن سلمة بن صخرالبیاضی عن النبی ۖ فی المظاھر یواقع قبل ان یکفر قال کفارة واحدة (ب) ترمذی شریف، باب ماجاء فی المظاہر یواقع قبل ان یکفر ص ٢٢٧ نمبر ١١٩٨ ابو داؤد شریف ، باب فی الظہار ص ٣٠٨ نمبر ٢٢١٣) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ یک ہی کفارہ لازم ہوگا۔
]٢٠٢٤[(٣) اور دو بارہ وطی نہ کرے یہاں تک کہ کفارہ دے۔  
تشریح  ایک مرتبہ وطی کر لی تو ایسا نہیں کہ باربار وطی کرتا رہے بلکہ وطی ابھی بھی حرام ہے۔اس لئے کفارہ ادا کرنے سے پہلے اب دوبارہ وطی نہ کرے۔  
وجہ  اسی حدیث کے اگلے ٹکڑے میں ہے۔عن ابن عباس ان رجلا اتی النبی ۖ قد ظاہر من امرأتہ فوقع علیھا ... قال فلا تقربھا حتی تفعل ما امرک اللہ بہ (ج) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی المظاہر یواقع قبل ان یکفر ص٢٢٧ نمبر ١١٩٩ ابو داؤد شریف ، باب فی الظہار ص ٣٠٨ نمبر ٢٢٢١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کفارہ ادا کرنے سے پہلے دو بارہ وطی نہ کرے۔
]٢٠٢٥[(٤)اور وہ عود جس سے کفارہ لازم ہوتا ہے یہ ہے کہ بیوی کی وطی پر پختہ ارادہ کرے۔  

حاشیہ  :  (الف) میں نے حضرت عطاء سے پوچھا کیا ظہار یہ ہے کہ کہے وہ میرے اوپر میری ماں کی طرح ہے؟ فرمایا ہاں !(ب) حضورۖ نے فرمایا ظہار کرنے والا کفارہ ادا کرنے سے پہلے صحبت کرے تو ایک ہی کفارہ لازم ہوگا(ج) ایک آدمی حضورۖ کے پاس آیا جس نے اپنی بیوی سے ظہار کیا اور اس سے جماع کیا ... آپۖ نے فرمایا بیوی کے قریب نہ جانا یہاں تک کہ وہ کر لو جس کا اللہ نے حکم دیا ہے۔

Flag Counter