Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

99 - 689
    (فصل فی اعذارالافطار)
(٩٥٤)  ومن کان مریضا فی رمضان فخاف ان صام از داد مرضہ افطر وقضیٰ )

(فصل فی اعذار الافطار )
ترجمہ:  (٩٥٤) جو رمضان میں بیمار ہو ،پس خوف کرتا ہو کہ اگر وہ روزہ رکھے گا تو اس کا مرض بڑھ جائے گا تو افطار کرے اور قضا کرے۔
 تشریح:  ایک یہ ہے کہ روزہ رکھنے سے بیماری بڑھنے کا خطرہ ہو تو اس صورت میں بھی روزہ توڑ سکتا ہے اور بعد میں اس کی قضاء کرے ۔اور  اس سے شدید دوسری صورت یہ ہے کہ روزہ رکھنے سے ہلاکت کا خطرہ ہو، یا کسی عضو کے ضائع ہو نے کا خطرہ تو روزہ نہ رکھے ۔ لیکن حنفیہ کے یہاں پہلی صورت میں بھی روزہ توڑ دینے کی گنجائش ہے 
 وجہ:  (١)  یہ آیت ہے۔  فمن شھد منکم الشھر فلیصمہ ومن کان مریضا او علی سفر فعدة من ایام اخر یرید اللہ بکم الیسر ولا یرید بکم العسر ۔ (آیت ١٨٥ سورة البقرة٢ ) آیت سے معلوم ہوا کہ مرض ہویا سفر ہو تو روزہ توڑے گا اور دوسرے دنوں میں اس کی قضا کرے ۔اس آیت میں ہے کہ بیمار ہو تب بھی روزہ چھوڑ دے یہ نہیں ہے کہ ہلاکت کا خطرہ ہو تو روزہ چھوڑے ، اسی طرح سفر میں جانے سے صرف دقتیں بڑھتیں ہیں ہلاکت کا خطرہ نہیں ہو تا پھر بھی روزہ توڑ دینے کی گنجائش ہے چاہے ہلاکت کا خطرہ ہو یا نہ ہو۔ (٢) حدیث میں ہے ۔عن ابن عباس   أن رسول اللہ ۖ خرج الی مکة فی رمضان فصام فلما بلغ الکدید أفطر  فأفطر الناس ۔ ( بخاری شریف ، باب اذا صام أیا ما من رمضان ثم سافر ، ص ٣١٢، نمبر ١٩٤٤ ابو داود شریف ، باب التاجر یفطر ، ص ٣٤٩، نمبر ٢٤٠٤ ) اس حدیث میں ہے کہ سفر میں روزہ توڑ دیا ، حالانکہ ہلاکت کا خطرہ نہیں ہو تا ہے صرف پریشانی ہو تی ہے پھر بھی روزہ توڑنے کی گنجائش ہے ۔ (٣) عن ابن عباس ( و علی الذین یطیقونہ فدیة طعام مسکین ) قال : کانت رخصة للشیخ الکبیر و المرأة الکبیرة و ھما یطیقان الصیام أن یفطرا و یطعما مکان کل یوم مسکینا و الحبلی و المرضع اذا خافتا ۔ ( ابو داود شریف ، باب من قال ھی مثبتة للشیخ و الحبلی ، ص ٣٣٨، نمبر ٢٣١٨) اس حدیث میں ہے کہ بوڑھے یا دودھ پلانے والی عورت کو پریشانی ہوتو روزہ توڑ سکتی ہے ، چاہے جان کی ہلاکت کا خطرہ نہ ہو ۔(٤) اور ہلاکت کا خطرہ ہو تو روزہ رکھنا اچھا نہیں ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن جابر بن عبد اللہ : ان النبی  ۖ رأی رجلا یظلل علیہ و الزحام  علیہ ، فقال لیس من البر الصیام فی السفر ۔ ( ابو داود شریف ، باب اختیار الفطر ، ص ٣٤٩، نمبر ٢٤٠٧ مسلم شریف ، باب جواز الصوم فی شہر رمضان للمسافر ص ٣٥٦ نمبر ١١١٥ ٢٦١٢ ) اس حدیث میں ہے سفر میں روزہ رکھا جس سے بیہوش ہو گیا تو آپ ۖ نے فر ما یا کہ سفر میں روزہ رکھنا نیکی نہیں ہے ۔    

Flag Counter