(باب الجنایات)
(١٢٤٥)واذا تطےّب المحرم فعلیہ الکفارة فان طےّب عضوا کاملا فما زاد فعلیہ دم )
( باب الجنایات )
ضروری نوٹ: جنایات جنایة کی جمع ہے۔ حج میں جو غلطیاں کی جاتی ہیں ان کو جنایت کہتے ہیں۔(١) یہ آیت جنایت کے سلسلے میں اصل ہے ۔و اتموا الحج و العمرة للہ فان أحصرتم فما استیسر من الھدی و لا تحلقوا رء وسکم حتی یبلغ الھدی محلہ فمن کان منکم مریضا أو بہ اذی من رأسہ ففدیة من صیام أو صدقة أو نسک ۔(آیت ١٩٦، سورة البقرة ٢) اس آیت میں ہے کہ اگر سر میںتکلیف ہو اور احرام کی حالت میں سر منڈوانا پڑے تو روزہ رکھو یا صدقہ دو یا جانور ذبح کرو۔ (٢) جنایت کے فدیہ کے لئے یہ حدیث اصل ہے۔ عن عبد اللہ بن معقل قال جلست الی کعب بن عجرة فسألتہ عن الفدیة فقال نزلت فی خاصة وھی لکم عامة حملت الی رسول اللہ ۖ والقمل یتناثر علی وجھی فقال ما کنت اری ا لو جع بلغ بک ما اری او ما کنت اری الجھد بلغ ما اری تجد شاة؟ فقلت لا قال فصم ثلثة ایام او اطعام ستة مساکین لکل مسکین نصف صاع(بخاری شریف ، باب الاطعام فی الفدیة نصف صاع س ٢٤٤ نمبر ١٨١٦ مسلم شریف ، باب جواز حلق الرأس للمحرم اذا کان بہ اذی ص ٣٨٢ نمبر ٢٨٨٣١٢٠١)(٣) ا وراس حدیث میں جنا یا ت کی تھوڑی تفصیل دی گئی ہے ۔عن عبد اللہ بن عمر قال قام رجل فقال یا رسول اللہ ۖ ماذا تأمرنا ان نلبس من الثیاب فی الاحرام؟ فقال النبی ۖ لا تلبسو ا القمیص و لا السراویلات و لا العمائم و لا البرانس الا أن یکون احد لیس لہ نعلان فلیلبس الخفین و لیقطع أسفل من الکعبین ولا تلبسوا شیئا مسہ زعفران ولا الورس و لا تتنقب المرأة المحرمة و لا تلبس القفازین ۔ (بخاری شریف ، باب ما ینھی من الطیب لمحرم والمحرمة ص٢٤٨ نمبر ١٨٣٨،ابواب العمرة مسلم شریف، باب ما یباح للمحرم ...وبیان تحریم الطیب علیہ ص ٣٧٣ نمبر٢٧٩١١١٧٧) اس حدیث میں ]١[سلا ہوا کپڑا پہننا ممنوع بتا یا، ]٢[سر ڈھانکنا ممنوع بتا یا ، ]٣[خوشبو لگا نا ممنوع بتا یا ۔(٤) اس حدیث میں ہے کہ محرم کو پراگندہ ہو نا چاہئے ۔ عن ابن عمر قال قام رجل الی النبی ۖ فقال یا رسول اللہ ! ما یوجب الحج ؟ قال الزاد و الراحلة قال یا رسول اللہ ! فما الحج ؟قال الشعث و التفل ۔ ( ابن ماجة شریف ، باب فضل دعاء الحاج ، ص ٤١٩، نمبر ٢٨٩٦) اس حدیث میں ہے کہ حاجی کو پراگندہ ہو نا چاہئے
ترجمہ : (١٢٤٥) محرم خوشبو لگائے تو اس پر کفارہ ہے ۔پس اگر پورا عضو خوشبو لگائی یا اس سے زیادہ تو اس پر ایک دم لازم ہے۔
تشریح: احرام کی حالت میں خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔اس لئے اگر ایک پورے عضو پر خوشبو لگائی مثلا پورے سر یا پورے ہاتھ