Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

590 - 689
(باب اضافة الاحرام)
قال ابو حنیفة (١٣٩٧) اذا احرم المکی بعمرة وطاف لہا شوطا ثم احرم بالحج فانہ یرفض الحج وعلیہ لرفضہ دم وعلیہ حجة وعمرة )

( باب اضافة الاحرام )
ترجمہ:   (١٣٩٧)  امام ابو حنیفہ نے فر ما یا کہ اگر مکہ مکرمہ کے رہنے والے نے عمرے کا احرام باندھا اور اس کے لئے ایک شوط طواف کیا ، پھر حج کا احرام باندھا تو حج کے احرام کو چھوڑ دے گا اور اس پر حج چھوڑنے کا دم لازم ہو گا ، اور اس پر ایک حج اور ایک عمرہ ہے۔ 
تشریح :  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ حنفیہ کے یہاں مکی پر قران اور تمتع نہیں ہے ، اور یہاں عمرے کے احرام کے بعد حج کا احرام باندھ دیا اس لئے قران ہوگیا اور مکی قران نہیں کر سکتا اس لئے عمرے کا یا حج کا احرام چھوڑنا ہو گا ۔     
 وجہ : ١) آیت میں ہے ۔ فمن تمتع بالعمرة الی الحج فما  استیسر من الھدی فمن لم یجد فصیام ثلاثة أیام فی الحج و سبعة اذا رجعتم تلک عشرة کاملة ذالک لمن لم یکن أھلہ حاضری المسجد الحرام ( آیت ١٩٦، سورة البقرة ٢)  اس آیت میں ذلک کا اشارہ تمتع اور اس کے تحت میں قران ہے۔جس کا مطلب یہ ہے کہ تمتع اور قران اس کے لئے ہے جو مسجد حرام کے قریب نہ ہو یعنی مکی نہ ہو۔ اس لئے حنفیہ کے نزدیک مکی اور میقات کے اندر والوں کے لئے تمتع اور قران نہیں ہے (٢) ایک سفر میں حج اور عمرہ کرکے فائدہ اٹھانے کو تمتع کرنا کہتے ہیں۔ لیکن سفر ہی نہ ہو تو فائدہ اٹھانا کیا ہوگا۔اس لئے اہل مکہ کے لئے تمتع اور قران نہیں ہے۔(٣)حضرت عبد اللہ ابن عباس کی یہی تفسیر ہے کہ اہل مکہ کے علاوہ کے لئے تمتع اور قران ہے۔ عن ابن عباس انہ سئل عن متعة الحج ... وابا حہ للناس غیر اھل مکة قال اللہ تعالی( ذلک لمن لم یکن اھلہ حاضری المسجد الحرام) (بخاری شریف، باب قول اللہ تعالی ذلک لمن لم یکن اھلہ حاضری المسجد الحرام ص ٢١٤ نمبر ١٥٧٢ مصنف ابن ابی شیبة ٤٨١ من کان لا یری علی اہل مکة متعة ،ج ثالث، ص ٤١٦، نمبر١٥٦٩٣)  اس آیت کی تفسیر میں ہے کہ تمتع اور قران اس کے لئے ہے جو بیت اللہ کے قریب نہ ہو ، اس لئے مکہ کے رہنے والوں پر قران اور تمتع نہیں ہے ۔(٤) اس اثر میں ہے ۔عن مجاھد قال : لیس علی احد من أھل مکة متعة ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب من کان لا یری علی اھل مکة متعة ، ج ثالث ، ص ٤١٦، نمبر ١٥٦٩٠) اس اثر میں ہے کہ اہل مکہ پر تمتع نہیں ہے ۔ 
صورت مسئلہ یہ ہے کہ مکہ مکرمہ کے رہنے وا لے نے عمرے کا احرام باندھا ، اور اس کا ایک شوط طواف کیا یعنی عمرے کے عمل کو شروع کر دیا اس کے بعد حج کا احرام باندھا تو گویا کہ قران کا احرام باندھ لیا ، اور قاعدہ یہ ہے کہ مکی قران کا احرام نہیں باندھ سکتا ہے ، اس لئے 

Flag Counter