Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

506 - 689
(  فصل فی الصید فی الاحرام  )
(١٣٢٣)اعلم ان صیدالبر محرم علی المحرم وصید البحرحلال )  ١ لقولہ تعالی احل لکم صیدُ البحر الیٰ اٰخر الایة  ٢  وصید البر ما یکون توالدہ و مثواہ فی البر وصید البحرما یکون توالدہ ومثواہ 

(  فصل فی الصید فی الاحرام  )
ضروری نوٹ:  احرام کی حالت میں خشکی کا شکار کرنا حرام ہے ،البتہ سمندری شکار کرنا جائز ہے۔اور اگر کوئی محرم شکار کرے تو اس کو شکار کا بدلہ ادا کرنا ہوگا۔(١) اس کی دلیل یہ آیت ہے ۔  یا ایھا الذین آمنوا لا تقتلوا الصید وانتم حرم ومن قتلہ منکم متعمدا فجزاء مثل ما قتل من النعم یحکم بہ ذوا عدل منکم ھدیا بالغ الکعبة او کفارة طعام مساکین او عدل ذلک صیاما (آیت ٩٤، سورة المائدة٥)  اس آیت میں ہے کہ تمکو شکار کا بدلہ دینا پڑے گا ۔ (٢)  دوسری آیت میں ہے۔ احل لکم صید البحر و طعامہ متاعا لکم وللسیارة وحرم علیکم صید البر ما دمتم حرما  (آیت ٩٦، سورة المائدة ٥) اس آیت میںہے کہ محرم کے لئے سمندر کا شکار حلال ہے ، خشکی کا شکار حلال نہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ شکار کرے گا تو اس کی جزا دینی ہوگی۔یا اس کے کفارہ کے طور پر مساکین کو کھلانا ہوگا یا اس کی قیمت لگا کر جو گیہوں ہو ہر آدھے صاع گیہوں کے بدلے میں ایک روزہ رکھے (٣)اس کے لئے حدیث یہ ہے۔  عن عائشة ان رسول اللہ ۖ قال خمس من الدواب کلھن فاسق یقتلھن فی الحرم الغراب والحدأة والعقرب والفارة والکلب العقور ۔ (بخاری شریف ، باب ما یقتل المحرم من الدواب ص ٢٤٦ نمبر ١٨٢٩ مسلم شریف، باب ما یندب للمحرم وغیرہ قتلہ من الداب فی الحل والحرم ص ٣٨١ نمبر ٢٨٦٣١١٩٨) اس حدیث میں ان پانچ جانوروں کو احرام کی حالت میں مارنا جائز ہے تو معلوم ہوا کہ باقی شکاری جانور کو مارنا جائز نہیں ہے۔(٤) عن الصعب بن جثامة اللیثی أنہ اھدی لرسول اللہ  ۖ حمارا وحشیا و ھو بالابواء أو بودان فردہ علیہ فلما رأی ما فی وجھہ قال انا لم نردہ الا انا حرم ۔ (بخاری شریف ، باب اھدی للمحرم حمارا وحشیا حیا لم یقبل ، ص ٢٩٥، نمبر ١٨٢٥) اس حدیث میں ہے کہ میں نے احرام کی وجہ سے شکار واپس کیا اس سے معلوم ہوا کہ شکار کر نا حرام ہے ۔ 
ترجمہ :   (١٣٢٣)  آپ کو معلوم ہو نا چاہئے کہ محرم پر خشکی کا شکار کر نا حرام ہے اور سمندر کا حلال ہے ۔ 
 ترجمہ :   ١  اللہ تعالی کا قول ۔  احل لکم صید البحر و طعامہ متاعا لکم وللسیارة وحرم علیکم صید البر ما دمتم حرما  (آیت ٩٦ سورة المائدة ٥) کی آیت کی وجہ سے 
تشریح :  اللہ تعالی کی اس آیت کی وجہ سے محرم پر خشکی کا شکار کر نا حرام ہے اور سمندر کا شکار حلال ہے ۔ ۔ 
ترجمہ:   ٢  خشکی کا شکار اس کو کہتے ہیں جسکا انڈا اور بچہ دینا اور رہناخشکی میں ہو ، اور سمندر کاشکار وہ ہے جسکا انڈا اور بچہ دینا اور 

Flag Counter