Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

642 - 689
٣   وجہ الاستحسان ان الاحرام شُرع وسیلةً الی الافعال لامقصودًا بنفسہ والمبہم یصلح وسیلةً بواسطة التعیین فاکتفی بہ شرطا 

ہے تو اس کے لئے اس کی گنجائش ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں کیا کر رہا ہے حج یا عمرہ وہ مجہول ہے ، اس لئے احرام کے بعد اس کا متعین کر نا جائز ہے ، اور متن کے مسئلے میں کسکے لئے حج کر رہا ہے وہ مجہول ہے ، اس لئے بعد میں اس کا تعین جائز نہیں ۔ مثال کے طور پر ، یوں اقرار کرے کہ زید کا مجھپر کچھ روپیہ ہے تو یہ اقرار جائز ہے ، اور بعد میںکتنا روپیہ ہے اس کا تعین کردے، کیونکہ جس کے لئے اقرار کر رہا ہے وہ مجہول نہیں ہے معلوم ہے  کہ زید ہے، اور روپیہ کتنا ہے وہ مجہول ہے، اس لئے اقرا درست ہو گا ۔ اور اگر یوںاقرار کرے کہ میرے اوپر کسی کاپچاس روپیہ ہے ، تو یہ اقرار درست نہیںہے کہ کیونکہ یہاں روپیہ تو معلوم ہے کہ پچاس ہے ، لیکن کس کے لئے ہے یہ مجہول ہے ، اس لئے اقرار درست نہیں ۔ اسی طرح سے جس کے لئے حج ہے وہ متعین نہ ہو تو حج درست نہیں ہے ، اور جس کے لئے حج ہے وہ متعین ہو ،لیکن کیا چیز ہے حج یا عمرہ وہ متعین نہ ہو تو احرام کے بعد متعین کیا جاسکتا ہے ، اور حج یا عمرہ جو بھی متعین کرے اس احرام سے صحیح ہو جائے گا ۔ 
لغت: المضی : کر گزرے ، حج پورا کر لے ۔ملتزم : جسکو لازم کیا ہو ، یہاں حج اور عمرہ مراد ہے ،من لہ الحق : جس کا حق ہو ، یہاں آمر مراد ہے ۔آمر : جس نے حج کرنے کا حکم  دیا ہو ، موکل ۔ مامور : جس کو حج کر نے کا حکم دیا ہو ، حج کر نے کا وکیل ۔اولویت : افضل ، جسکو ترجیح ہو ۔ 
ترجمہ  : ٣  استحسان کی وجہ یہ ہے کہ احرام شروع کیا گیا ہے کہ افعال کا وسیلہ ہو خود مقصود نہیں ہے ، اور مبہم تعین کے واسطے سے وسیلہ بننے کی صلاحیت رکھتا ہے ، پس شرط بننے میں مبہم احرام پر اکتفاء کر لیا گیا ہے ۔ 
تشریح :  استحسان کے طور پر یہ کہا کہ افعال شروع کر نے سے پہلے آمر کا تعین کر دے تو آمر کی جانب سے حج ہو جائے گا۔
اصول :  استحسان کا مسئلہ اس اصول پر ہے کہ شرط مبہم ہو اور اصل عمل شروع کر نے سے پہلے متعین کر دیا جائے تو کافی ہے ۔لیکن اصل عمل کرنے کے بعد کسی کا تعین کر نا چا ہے تو کا فی نہیں ہے ۔ 
  وجہ :  (١)اس کی وجہ یہ ہے کہ احرام حج کی شرط ہے مقصود نہیں ہے ، اور شرط کا قاعدہ ہے ، کہ مبہم طور پر شروع کیا جائے اور بعد میں اصل عمل شروع ہو نے سے پہلے تعین کر دیا جائے تو متعین کر نا درست ہے ، اس لئے احرام کے وقت مبہم ہو ، جس کے لئے حج کر رہا ہواس کا تعین نہ کیا ہو اور طواف شروع کر نے سے پہلے جس کے لئے حج کر رہا ہو اس کو متعین کر دے تب بھی حج آمر کی جانب سے ادا ہو جائے گا۔ اس کی مثال یہ ہے کہ وضو نماز کے لئے شرط ہے ، کسی نے وضو کر تے وقت یہ متعین نہیں کیا کہ نماز کے لئے وضو کر رہا ہے یا ٹھنڈک حاصل کر نے کے لئے ، بعد میں نماز کے لئے متعین کر لیا تو نماز ہو جائے گی ، اسی طرح یہاں احرام حج کے لئے شرط ہے ، 

Flag Counter