Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

641 - 689
(١٤٣٩) وان عیّن احدہما قبل المضی فکذٰلک عند ابی یوسف )   ١  وہو القیاس لانہ مامور بالتعیین والابہام یخالفہ فیقع عن نفسہ   ٢  بخلاف ما اذا لم یعیّن حجة او عمرة حیث کان لہ ان یعیّن ما شاء لان الملتزم ہنا لک مجہول وہہنا المجہول من لہ الحق 

تشریح :  احرام باندھتے وقت مبہم طور پرکسی ایک کی جانب سے احرام باندھا ، لیکن اس کو متعین نہیں کیا، اور حج کر لیا تو حج مامور کی جانب سے ہو گا ، اس کی وجہ یہ ہے کہ حج ادا ہو نے کے بعد کسی ایک کے لئے متعین نہیں کر سکتا ، ورنہ بغیر کسی وجہ کے ایک کی ترجیح لازم ہو گی ، اس لئے اس صورت میں بھی حج مامور کے لئے ہو جائے گا آمر کے لئے نہیں ہو گا ، اور خرچ مامور پر پڑے گا۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ کسی کے لئے  فرض حج ادا ہو نے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے سے ہی اس کی نیت ہو ، اور یہاں حج کے مکمل ہو نے کے بعد ایک کی نیت کر رہا ہے اس لئے آمر کی جانب سے نہیں ہو گا ۔
ترجمہ : ( ١٤٣٩)  اور اگر حج کر نے سے پہلے دو نوں میں سے ایک کے لئے متعین کیا تو بھی امام ابو یوسف  کے یہاں ایسا ہی ہے ، یعنی مامور کی جانب سے حج ہو گا ۔ 
ترجمہ :   ١   اور قیاس کا تقاضا بھی یہی ہے ، اس لئے کہ حکم دیا گیا تھا تعین کر نے کا ، اور مبہم رکھنا اس کی مخالفت کر نا ہے ، اس لئے حج مامور کی جانب سے واقع ہو گا ۔  
تشریح : احرام باندھتے وقت کسی ایک کا تعین نہیں کیا ، لیکن  حج کے اعمال شروع کر نے سے پہلے ایک کا تعین کر دیا اور حج کیا تو اس بارے میں اختلاف ہے ، حضرت امام ابو یوسف  فر ما تے ہیں کہ احرام ابہام کے ساتھ شروع کیا ہے تو گویا کہ حج کا عمل شروع ہو گیا ، تو جس طرح حج  ختم ہو جانے کے بعد کسی ایک کے لئے متعین نہیں کر سکتا ، اسی طرح احرام شروع کر نے کے بعد بھی کسی ایک کے لئے متعین نہیںکر سکتا ہے۔ پھر دوسری بات یہ ہے کہ آمر نے حکم دیا تھا کہ احرام کے شروع کر نے سے پہلے پورا حج اس کے لئے متعین کیا جائے ، یہاں احرام کے شروع کر نے کے بعد اس کا تعین کر رہا ہے ، اور قاعدہ ہے کہ احرام سے پہلے کسی متعین آدمی کے لئے حج فرض کی نیت کرے گا تب اس کا فرض حج ادا ہو گا ، اور یہاں احرام کے بعد نیت کی اس لئے اس کا فرض حج ادا نہیں ہو نا چا ہئے ،اس لئے اس صورت میں بھی مامور کی جانب سے ہی حج ہو گا
ترجمہ :  ٢   بخلاف جبکہ حج یا عمرہ کو متعین نہ کیا ہو تو اس کے لئے گنجائش ہے کہ جو چا ہے متعین کرے ، اس لئے جو کچھ یہاں لازم کیا ہے وہ یہاں مجہول ہے ، اور متن کے مسئلے میں جس کا حق ہے وہ مجہول ہے ۔
تشریح : متن کے مسئلے میں اور حج اور عمرے میں جس میں تعین نہ کیا ہو ان دو نوں میں کیا فرق ہے وہ بتا رہے ہیں ۔ مثلا کسی نے احرام باندھتے وقت یہ متعین نہیں کیا کہ حج کا احرام باندھ رہا ہے یا عمرے کا ، اب احرام باندھنے کے بعد حج یا عمرے کا تعین کر نا چا ہتا 

Flag Counter