Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

639 - 689
  ١    لان الحج  یقع عن الاٰمر حتی لایخرج الحاج عن حجة الاسلام   ٢  وکل واحد منہما امرہ ان یخلص الحج لہ من غیراشتراک ولایمکن ایقاعہ عن احدہما لعدم الاولویة فیقع عن المامورولا یمکنہ ان یجعلہ عن احدہما بعد ذلک 

سے نہیں ہو گا ، کیونکہ ہر آمر نے کہا تھا کہ پورا کا پورا حج میری جانب سے کرے ، یہاں اگر دو نوں کا حق مانتے ہیں تو دو نوں کو آدھا آدھا حج ملے گاجو فرض کی آدائیگی کے لئے کا فی نہیں ، اور کسی ایک کو پورا حج اس لئے نہیںدے سکتے کہ حق کے اعتبار سے دو نوں برابر ہیں کسی ایک کی فضیلت نہیں ہے اس لئے ایک کو کیسے دیں ؟ ، اور جب دونوں کا حج نا قص رہا تو اس کا سفر خرچ واپس کر دینا چا ہئے ، کیونکہ حکم کے مطابق کام نہیں ہوا ۔
ترجمہ:   ١   اس لئے کہ حج آمر کی جانب سے واقع ہو گا ، یہی وجہ ہے کہ مامور حاجی اپنے فرض حج سے بری نہیں ہو گا ۔ 
تشریح :  اس عبارت میں صاحب ھدایہ سے سہو ہوا ہے ، انکو کہنا چا ہئے کہ حج مامور کی جانب سے ادا ہو گا ، لیکن انہوں نے کہہ دیا کہ حج آمر کی جانب سے ادا ہو گا ، اس لئے عبارت ہو نا چا ہئے ٫لان الحج یقع عن المامور ۔ عبارت کا مطلب یہ ہے کہ حج آمر کی جانب سے ادا ہو گا مامور کی جانب سے نہیں ہو گا، یہی وجہ ہے کہ ما مور پر فرض حج ہو تو اس حج سے اس کا فرض حج ادا نہیں ہو گا ، اس کو دوبارہ حج کر نا ہو گا ۔
بعض حضرات نے یہ تاویل کی ہے کہ یہ حج کچھ اعتبار سے آمر کی جانب سے ادا ہو گا ، کیونکہ اسی کی نیت سے احرام باندھا ہے ، اس لئے مامور کا فرض حج اس سے ادا نہیں ہو گا ۔اور کچھ اعتبار سے مامور کی جانب سے ہو گا کیونکہ آمر کا حج آدھا ہی ہو تا ہے اس لئے آمر کا فرض حج ادا نہیں ہو گا ۔ 
ترجمہ  : ٢  اور ہر ایک نے حکم دیا ہے کہ بغیر شرکت کے خالص حج اس کے لئے کرے ۔اور کسی ایک کے لئے واقع کر نا ممکن نہیں اس کی فضیلت نہ ہو نے کی وجہ سے ، اس لئے مامور کی جانب سے واقع ہو گا، اور اس کے بعد کسی ایک کے لئے کر نا ممکن  نہیںہے ۔
تشریح :  ہر ایک نے حکم دیا ہے کہ بغیر شرکت کے صرف اس کے لئے پورا پورا حج کرے اور یہ ہوا نہیں، اس لئے یہ حج مامور کی جانب سے ادا ہو جائے گا ، اور کسی ایک کے لئے احرام اس لئے نہیں  باندھ سکتا کہ اس کی کوئی ترجیح نہیںہے ، سفر خرچ تو دو نوں نے دیا ہے ، اور حج کے بعد بھی کسی ایک کے لئے خاص نہیں کر سکتا کیونکہ وہ تو مامور کے لئے خاص ہو چکا ہے، اس لئے اب یہ مامور کی جانب سے ہی ہو گا ۔ ۔ احرام باندھنے سے پہلے کسی ایک کی نیت کر لے اور دوسرے کو انکار کر دے تو کر سکتا ہے ، اس صورت میں حج اس آمر کی جانب سے ہو گا جس کے لئے احرام باندھا۔    

Flag Counter