Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

638 - 689
(١٤٣٦) قال ومن امرہ رجلان ان یحج عن کل واحد منہما حجةً فاہلّ بحجة عنہما فہی عن الحاج و یضمن النفقہ) 

نوٹ : اگر خود اس پر حج فرض نہیں ہے اور دوسرے کی جانب سے کر رہا ہے تو ایسا کر نا مکروہ ہے ، البتہ آمر کی جانب سے حج فرض ادا ہو جائے گا ۔
وجہ :  (١) کیا معلوم کہ اگلے سال تک زندہ رہے یا نہ رہے ۔اس لئے ہو سکتا ہے کہ وہ اپنا حج نہ کر پائے اس لئے پہلے اپناحج کر نا چاہئے  ۔(٢) مکروہ ہو نے کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن ابن عباس أن النبی  ۖ سمع رجلا یقول لبیک عن شبرمة ، قال : من شبرمة ؟ قال أخ لی ۔ او قریب لی ۔ قال : حججت عن نفسک ؟ قال لا ، قال : حج عن نفسک ثم حج عن شبرمة ۔ ( ابو داود شریف ، باب الرجل یحج عن غیرہ ، ص ٢٦٦، نمبر ١٨١١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پہلے اپنی جانب سے فرض ادا کرے تب دوسروں کی جانب سے حج کرے ، کیا معلوم کہ اگلے سال تک زندہ رہے یا نہ رہے ۔  (٣) تیسری وجہ یہ ہے کہ بغیر حج سیکھے دوسرے کا حج کرے گا تو ہو سکتا ہے کہ کمی بیشی کر دے اور آمر کا حج افضل طریقے پر ادا نہ کر سکے اور اس کی رقم کا حق پورا ادا نہ کر سکے ، اس لئے فر ما یا کہ بغیر حج کئے دوسرے کا حج نہ کرے ۔    
بغیر حج کئے ہوئے دوسرے کی جانب سے حج کر نا جائز ہے اس کی دلیل یہ اثر ہے ۔أن علیا کان لا یری بأسا أن یحج الضرورة عن الرجل ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی الرجل یحج عن الرجل و لم یحج قط ، ج ثالث ، ص ١٨٨، نمبر ١٣٣٧٠)(٢)  عن مجاہد فی الرجل یحج عن الرجل و لم یکن حج قط قال : یجزی عنہ و عن صاحبہ الاول ، قال ابو بکر : الضرورة الذی لم یحج قط ۔ ( مصنف ابن ابی شیبة ، باب فی الرجل یحج عن الرجل و لم یحج قط ، ج ثالث ، ص ١٨٨، نمبر١٣٣٧١)   ان دو نوں اثروں میں ہے کہ جس نے حج نہیں کیا ہے اگر وہ دوسرے کی جانب سے حج کر لے تو کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔ ۔الضرورة : جس نے حج نہیں کیا ہو۔
ترجمہ:   ( ١٤٣٦) کسی آدمی کو دو آدمیوں نے فرض حج کر نے کا حکم دیا ، پس اس نے دو نوں کی جانب سے حج کا احرام باندھ لیا ، تو وہ حج خود حج کر نے والے کی جانب سے ہو گا ، اور وہ دو نوں کے خرچ کا ضامن ہو جائے گا ۔ 
تشریح : یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ جب آمر نے اپنی جانب سے فرض حج کر نے کا حکم دیا تو پورا پورا حج آمر کی ہی جانب سے ادا ہو نا چا ہئے ، پس اگر پورا حج آمر کی جانب سے ادا نہیں کیا تو آمر کا جتنا خرچ کیا ہے اس کو واپس کر نا  ہو گا ، کیونکہ کما حقہ اس کے حکم کو نہیں بجا لایا ، اور آمر کا حج فرض ادا نہیں ہو گا ۔ صورت مسئلہ یہ ہے کہ ایک آدمی کو دو آدمیوں نے حج کر نے کا حکم دیا اور دو نوں نے سفر خرچ بھی دیا ، مامور نے بیک وقت دو نوں کی جانب سے حج کا احرام باندھا ، تو یہ پورا حج مامور کی جانب سے ہو گا اور آمر کی جانب 

Flag Counter