Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

604 - 689
٥   وقیل اذا حلق للحج ثم احرم لا یرفضہا علی ظاہر ماذکر فی الاصل   ٦  وقیل یرفضہا احترازا عن النہی قال الفقیہ ابو جعفر ومشائخنا علی ہذا (١٤١٢)فان فاتہ الحج ثم احرم بعمرة اوبحجة فانہ یرفضہا)  ١   لان فائت الحج یتحلل بافعال العمرة من غیران ینقلب احرامہ احرام العمرة علی ما یاتیک فی باب الفوات ان شاء اﷲ فیصیر جامعًا بین العمرتین من حیث الافعال فعلیہ ان یرفضہا 

تشریح :  بعض مشائخ کی رائے ہے کہ حج کے بعد عمرے کا احرام باندھا ہے اس لئے یہ قران کا دم نہیں ہے بلکہ ترتیب الٹی کر نے کا کفارہ ہے
 ترجمہ :  ٥  بعض حضرات نے فر ما یا کہ اگر حج کا حلق کرا یا پھر عمرے کااحرام باندھا تو عمرے کو نہ چھوڑے ، جیسا کہ مبسوط کی ظاہر روایت میں ہے ۔ 
تشریح :  مبسوط کی ظاہر روایت میں ہے کہ حج کے حلق کرا نے کے بعد عمرے کا احرام باندھا ہے تو عمرے کو نہ چھوڑے ، اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ حلق کرا نے کے بعد حج تقریبا ختم ہو چکا ہے اس لئے عمرے کا احرام باندھنے میں کوئی حرج نہیں ہے اس لئے عمرے کے باندھے ہوئے احرام کو نہ توڑے۔ کتاب الاصل میں عبارت یہ ہے ۔ و ان اھل بھا بعد ما حل من الاول مضی علیھا ۔ ( کتاب الاصل ، لامام محمد  ، باب الجمع بیناحرامین ، ج ثانی ، ص ٤٤٤) اس عبارت میں ہے کہ حل اول یعنی حج کے حلق کرا نے کے بعد عمرے کا احرام باندھا توعمرہ کر تا رہے ۔   
 ترجمہ :  ٦  اور بعض حضرات نے فر ما یا کہ عمرہ کو چھوڑ دے نہی سے بچنے کے لئے ، اور حضرت فقیہ ابو جعفر  نے فر ما یا کہ ہمارے مشائخ اسی پر ہیں ۔ 
تشریح : بعض مشائخ کی رائے ہے کہ یوم النحر میںاور ایام تشریق میں عمرہ کر نا ممنوع ہے اس لئے عمرہ چھوڑ دے 
وجہ : (١)  اس کے لئے یہ اثر گزرا ۔ عن عائشة  قالت حلت العمرة فی السنة کلھا الا فی أربعة أیام : یوم عرفة ، و یوم النحر ، و یومان بعد ذالک ۔ ( سنن بیہقی ، باب العمرة فی اشھر الحج ، ج رابع ، ص ٥٦٥، نمبر ٨٧٤١) اس اثر میں ہے کہ نویں ، دسویں ، گیارہویں ، اور بارہویں ذی الحجہ کو عمرہ کر نا ٹھیک نہیں ہے باقی دنوں میںجائز ہے ۔
ترجمہ :  (١٤١٢)  اگر حج فوت ہو گیا پھر عمرے کا احرام باندھا یا حج کا احرام باندھا تو اسکو چھوڑ دے گا ۔
ترجمہ:  ١  اس لئے کہ حج فوت کر نے والا عمرے کا افعال کر کے حلال ہو گا ، بغیر اس کے کہ اس کا احرام عمرے میں بدلے ، جیسا کہ فوات کے باب  میںانشاء اللہ آئے گا ، اس طرح یہ افعال کے اعتبار سے دو عمرے جمع کر نے وا لا ہو جائے گا اس لئے اس کے اوپر عمرہ کو چھوڑنا لازم ہو گا ، جیسے کہ دو عمرے کا احرام باندھتا ۔ 

Flag Counter