Deobandi Books

اثمار الہدایہ شرح اردو ہدایہ جلد 3

602 - 689
٢  من کل وجہ وقد کرہت العمرة فی ہذہ الایام ایضا علی ما نذکر فلہذا یلزمہ رفضہا (١٤١١)فان رفضہا فعلیہ دم لرفضہا وعمرة مکانہا)  ١    لمابینا  

حج کے افعال پر بنا کرنے والا ہوا۔ 
تشریح :  ذی الحجہ کی دسویں تاریخ کو عمرے کا احرام باندھا  یا گیارہویں یا بارہویں  ذی الحجہ کو عمرے کا احرام باندھاتو یقینی بات ہے کہ اس نے حج کے لئے نویں تاریخ کو وقوف عرفہ کر لیا ہو گا ، جو فرض ہے اور ایک رکن ہے اس لئے ہر اعتبار سے اس نے حج کے بعد عمرے کا احرام باندھا اس لئے عمرے کو چھوڑنا لازم ہو گا ۔  دوسری بات یہ ہے کہ ان دنوں میں عمرے کا احرام باندھنا مکروہ ہے کیونکہ حج کو چھوڑ کر  عمرے کے کا موں میں مشغول ہو نا ہو گا اس لئے بھی عمرے کو چھوڑنا لازم ہو گا ۔ 
وجہ :  (١) اس اثر میں ہے کہ نویں، دسویں ، گیارہویں ، بارہویں ذی الحجہ کو عمرے کا احرام باندھنا مکروہ ہے ۔ اثر یہ ہے ۔ عن عائشة  قالت حلت العمرة فی السنة کلھا الا فی أربعة أیام : یوم عرفة ، و یوم النحر ، و یومان بعد ذالک ۔ ( سنن بیہقی ، باب العمرة فی اشھر الحج ، ج رابع ، ص ٥٦٥، نمبر ٨٧٤١) اس اثر میں ہے کہ نویں ، دسویں ، گیارہویں ، اور بارہویں ذی الحجہ کو عمرہ کر نا ٹھیک نہیں ہے باقی دنوں میںجائز ہے ۔     
ترجمہ:   ٢  ان دنوں میں عمرہ مکروہ ہے جیسا کہ ہم ذکر کریں گے اس لئے بھی اس کو چھوڑنا لازم ہے ۔ ۔ اس کے لئے اثر اوپر گزر گیا ہے ۔
ترجمہ:   ( ١٤١١)  اگر عمرے کو چھوڑ دیا تو اسپر چھوڑنے کا دم ہے ، اور اس کے بدلے میں عمرہ بھی ہے ۔
ترجمہ:    ١  جیساکہ ہم نے بیان کیا ۔ 
تشریح :  دسویں یا گیارہویں ذی الحجہ کو عمرے کا احرام باندھا تھا اس لئے عمرہ کو چھوڑ دے ، اور چھوڑنے کی وجہ سے دم دے ، اور عمرہ چھوڑنے کے بدلے میں عمرہ بھی کرے ، کیونکہ عمرہ لازم کر لیا ہے تو اس کے بدلے میں عمرہ ادا کر نا ضروری ہے ۔  
وجہ : (١) عمرہ کے بدلے میں عمرہ ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے ۔عن عائشة  زوج النبی قالت خرجنا مع النبی  ۖ فی حجة الوداع فأھللنا بعمرة ....فلما قضینا الحج أرسلنی النبی  ۖ مع عبد الرحمن بن ابی بکر الی التنعیم فاعتمرت فقال ھذہ مکان عمرتک ۔ ( بخاری شریف ، باب کیف تھل الحائض و النفساء ؟ ، ص ٢٥٢ ، نمبر ١١٥٥٦ مسلم شریف ، باب بیان و جوہ الاحرام و انہ یجوز افراد الحج و التمتع و القران ، ص ٥٠٥، نمبر ١٢١١ ٢٩١٠) ) اس حدیث میں ہے کہ حضرت عائشہ  نے بعد میں عمرہ کیاتو اس سے معلوم ہوا کہ عمرہ چھوڑنے پر بعد میں عمرہ لازم ہو گا ۔ (٢) اور عمرہ چھوڑنے کے بدلے میں دم لازم ہو گا اس کی دلیل یہ آیت ہے۔ و اتموا الحج و العمرة للہ فان أحصرتم فما استیسر من الھدی و لا تحلقوا 

Flag Counter